ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 103

نایاب

لائبریرین
KarBala%20-%2000105.gif
 

نایاب

لائبریرین
(208 )

ارادہ نہیں ہے ۔ ؟ بھیا تم اتنے خود غرض کبھی نہ تھے ۔
دونوں بھائی مارے جاتے ہیں ۔ حسین اور عباس ان کی لاش اٹھانے جاتے ہیں اور جناب زینب ایک سرد آہ بھر کر بیہوش ہو جاتی ہیں ۔
پانچواں سین
بارہ بجے کا وقت ہے ۔ لڑائی ذرا دیر کے لئے بند ہو گئی ہے ۔ دشمن کی فوج غافل ہے ۔ دریا کا کنارہ ۔ حضرت عباس ہاتھوں میں مشک لئے دریا کے کنارے کھڑے ہیں ۔
عباس ۔( دل میں ) ہم دریا کے اتنے قریب ہیں تھوڑی ہی دور پر دریا موجیں مار رہا ہے ۔ پر ہم ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں ۔ دو دن سے کسی کے منہ میں ایک قطرہ بھی نہیں گیا ۔ بچے پیاس سے تڑپ رہے ہیں ۔ عورتوں کے لب خشک ہو گئے ہیں ۔ خود حضرت حسین کا برا حال ہو رہا ہے ۔ مگر کوئی اپنی تکلیف کسی سے نہیں کہتا ۔ بیچاری سکینہ بلبلا رہی تھی ۔ کاش یہ ظالم اسی طرح غافل پڑے رہتے اور میں مشک لیئے ہوئے بچ کر نکل جاتا ۔ جی چاہتا ہے دریا کا پانی پی جاؤں ۔ پر غیرت گوارہ نہیں کرتی گھر کے سب آدمی تو پیاسے مر رہے ہوں اور میں اپنی پیاس بجھا لوں ۔ گھوڑے نے بھی پانی میں منہ نہیں ڈالا ۔ وفادار جانور : تو حیوان ہو کر اتنا غیرت مند ہے ۔ میں انسان ہو کر بے غیرت ہو جاؤں ۔
دریا سے پانی لے کر گھاٹ پر چڑھتے ہیں ۔
ایک سپاہی۔ یہ کون پانی لئے ہوئے جاتا ہے ؟
عباس۔ ( خاموش)
کئی آدمی۔ کیا کوئی پانی لے رہا ہے ؟ کون ہے کھڑا وہ
کئی سپاہی حضرت عباس کو گھیر لیتے ہیں ۔
ایک۔ یہ تو حسین کے لشکر کا آدمی ہے ۔ کیوں جی تمہارا نام کیا ہے ؟
عباس۔ میں حضرت حسین کا بھائی عباس ہوں ۔
کئی آدمی۔ مشک چھین لو ۔
عباس۔ اتنا آساں نہ سمجھنا ۔ ایک ایک بوند پانی کے لئے ایک ایک سراترے گا ۔ اتنا مہنگا پانی کبھی نہ بکا ہو گا ۔
حضرت عباس تلوار کھینچ کر دشمنوں پر جھپٹ پڑتے ہیں ۔ اور ان کے حلقے سے نکل جانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ شمر دوڑا ہوا آتا ہے ۔
شمر۔ خبردار خبردار چاروں طرف سے گھیر لو ۔ مشک میں نیزے مارو ۔
عباس۔ اے ظالم بیدرد۔ تو مسلمان ہو کر نبی کی اولاد پر اتنی سختیاں کررہا ہیے ۔ بچے پیاس سے تڑپ رہے ہیں ۔ حضرت حسین کا برا حال ہو رہا ہے ۔ اور تجھے ذرا بھی درد نہیں آتا۔
شمر۔ خلیفہ سے بغاوت کرنے والا مسلمان نہیں ۔ اور نہ اس کے ساتھ کوئی رقابت کی جا سکتی ہے ۔ دلیرو ۔ بس جنگ کا اسی دم خاتمہ ہے ۔ عباس کو لیا تو پھر وہاں حسین کے سوا اور کوئی باقی باقی نہیں رہے گا ۔
سپاہی عباس پر نیزے چلاتے ہیں ۔ اور عباس نیزوں کو تلوار سے کاٹ دیتے ہیں ۔
 
Top