ڈیڈھ سو کے کیلے

ایک آدمی کی بیوی میکے گئی ہوئی تھی، جناب کچھ دن بعد اسے لینے اپنے سسرال پہنچے۔ جب چلنے لگے تو ساس نے داماد کو سو روپیہ دیا۔

گھر پہنچتے ہی اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ تمھاری ماں نے میری بےعزتی کی ہے میں ان کے گھر ڈیڈھ سو کے کیلے لیکر گیا تھا اور انھوں نے مجھے سو روپے پکڑا دئیے ہیں۔

اتنا سن کر بیوی ماتھا پکڑ کر بیٹھ گئی اور بولی تو مجھے لینے گیا تھا یا کیلے بیچنے۔
:heehee::heehee::heehee:
 

ابن توقیر

محفلین
کی ویسے زیادتی ساسو ماں نے،اب دو سو تو بنتا تھا،بے چارے صاحب اتنا وزن جو ان کے لیے اٹھا لے گئے تھے۔
 
کی ویسے زیادتی ساسو ماں نے،اب دو سو تو بنتا تھا،بے چارے صاحب اتنا وزن جو ان کے لیے اٹھا لے گئے تھے۔
آپ کی بات بالکل بجا ہے، بیچارہ۔
ویسے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ گیڑے میں آ چکے ہیں یا ابھی 'اک صنم چاہیے پوجنے کے لیے' ہی گا رہے ہیں ؟
 

ابن توقیر

محفلین
آپ کی بات بالکل بجا ہے، بیچارہ۔
ویسے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ گیڑے میں آ چکے ہیں یا ابھی 'اک صنم چاہیے پوجنے کے لیے' ہی گا رہے ہیں ؟
توبہ جو صنم کا خیال بھی گزرے دماغ کے کسی کونے سے،بے بے حضور کی چھترول وہ بھی ہمارے اپنے ہی علاقے کی "کھسے" سے ملتی جلتی "جوتی" سے،نہ نہ،اچھا کیا "خالہ" نے جو سودے دیا،وہ بھی نہ دیتیں تو ہم ان کے ساتھ تھے۔بس ذرا بڑے ہوجائیں بقول بے بے حضور کے پھر کچھ کرتے ہیں۔
 
بے بے حضور کی چھترول وہ بھی ہمارے اپنے ہی علاقے کی "کھسے" سے ملتی جلتی "جوتی" سے
زبردست۔:applause: بے بے جی کے چھتروں کا ڈر ابھی معاشرے میں باقی ہے۔
بس ذرا بڑے ہوجائیں
دودھ آلے دند تے نکل گئے نے نا ؟ :tongueout:
 

ابن توقیر

محفلین
زبردست۔:applause: بے بے جی کے چھتروں کا ڈر ابھی معاشرے میں باقی ہے۔
ایسا ویسا۔یہ تو شکر ہے بے بے حضور ذرا کم ہی غصہ کرتی ہیں وگرنہ ہم "سوکھےتیلے" ہوتے،اب "گنے" سے ہیں۔
دودھ آلے دند تے نکل گئے نے نا ؟ :tongueout:
لگتا تو ہے کہ نکل گئے ہیں پر جب بے بے حضور "میرا نکا جا کاکا" کہتی ہیں تب کچھ شک ہوتا ہے۔
 
Top