ڈیٹابیس پر دو دھاگے اس سے قبل وجود میں آ چکے ہیں جن میں ڈیٹابیس کا مختصر تعارف اور تاریخ بیان ہوئی ہے۔ ان کے لنک مندرجہ ذیل ہیں

ڈیٹابیس تعارف
ڈیٹابیس تاریخ

اس دھاگے میں ڈیٹابیس ڈیزائن اور SQL پر گفتگو ہوگی ، بعد ازاں SQL پر ایک نیا دھاگہ کھولا جائے گا جس میں صرف SQL کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔
 
ڈیٹابیس آسان الفاظ میں ڈیٹا کا ایک منظم مجموعہ ہوتا ہے۔ یہ کمپیوٹر میں ترتیب دی ہوئی ایسی معلومات ہے جو حسب ضرورت اخذ کی جا سکے۔

ڈیٹابیس کا اطلاق ڈیٹا اور اس سے متعلقہ ڈیٹا اسٹرکچر (Data structures) پر ہوتا ہے نہ کہ ڈیٹابیس منتظم سسٹم (DBMS) پر۔ ڈیٹابیس، ڈیٹا اور ڈیٹابیس منتظم سسٹم (DBMS) مل کر ڈیٹابیس سسٹم کہلاتے ہیں۔

ڈیٹابیس کسی سادہ فائل پر بھی مشتمل ہو سکتی ہے مگر اسے استعمال کرنا دوسرے فارمیٹ کے مقابلہ میں مشکل ثابت ہو سکتا ہے اس لیے 1970 کی دہائی سے نسبتی ماڈل پر مبنی ڈیٹابیس کا دور دورہ ہے۔ آبجیکٹ اورینٹڈ اور کثیر جہتی ڈیٹابیس کی مقبولیت کے باوجود ابھی تک سب سے زیادہ مشہور اور قابل استعمال ڈیٹابیس ماڈل نسبتی ہی ہے اور اس پر مشتمل ڈیٹابیس منتظم نظام اور ڈیٹابیس۔ اس دھاگے میں اب جہاں بھی ڈیٹابیس کی بات ہوگی وہاں نسبتی ماڈل تصور ہو گا۔

ٹیبل(Table):
ڈیٹا محفوظ رکھنے لیے ڈیٹابیس میں بنیادی اکائی(entity) ٹیبل (table) ہے۔ڈیٹا ایک سے زیادہ ٹیبل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور ان کے درمیان نسبت (relation)پائی جاتی ہے۔
ٹیبل مشتمل ہوتا ہے قطاروں(rows) اور کالموں پر۔

سادہ فائل کی شکل میں ڈیٹا اس طرح ہو سکتا ہے

notepad_text_file.gif


یہی ڈیٹا ایکسل کی شیٹ میں اس طرح سے ہوگا

excel_spreadsheet.gif


اور یہی ڈیٹا مائیکروسافٹ ایکسس (MS Access) ڈیٹابیس میں اس طرح سے ظاہر ہوگا۔

what_is_a_database_3.gif
 
ڈیزائن عمل:

ڈیٹابیس کے مقصد کا تعین

اس عمل سے ڈیٹابیس کے باقی ماندہ اقدامات کو تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔


معلومات کی تلاش اور انتظام
اس عمل میں تمام معلومات جسے ڈیٹابیس میں محفوظ کرنا مقصود ہو اسے اکٹھا کیا جاتا ہے جیسے پراڈکٹ کا نام ، آرڈر نمبر ، تاریخ وغیرہ وغیرہ۔

معلومات کی ٹیبلز میں تقسیم
معلومات کو بڑی اکائیوں اور مضامین میں تقسیم کرنا جیسے کہ پراڈکٹ ، آرڈر ۔ ہر مضون یا اکائی ٹیبل بن جاتی ہے۔


معلوماتی آئٹم کو کالم میں بدلنا
یہ فیصلہ کرنا کہ کونسی معلومات کس ٹیبل میں محفوظ کرنا ۔ ہر آئٹم ایک فیلڈ بن جاتی ہے اور ٹیبل کے کالم کے طور پر نظر آتی ہے۔ مثلا ملازموں کے ٹیبل میں آخری نام ، تاریخ ملازمت جیسی فیلڈ ۔


پرائمری کنجیوں کا تعین
ہر ٹیبل میں پرائمری کنجی چننا۔ پرائمری کنجی وہ کالم ہوتا ہے جس کی مدد سے کسی بھی ریکارڈ کو انفرادی طور پر پہچانا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر پراڈکٹ آئی ڈی یا آرڈر آئی ڈی


ٹیبلوں میں نسبتوں کی تشکیل
ہر ٹیبل کو بغور دیکھنا اور پھر یہ فیصلہ کرنا کہ ایک ٹیبل میں موجود ڈیٹا دوسرے ٹیبل میں موجود ڈیٹا سے کس طرح نسبت رکھتا ہے۔ ٹیبلوں میں فیلڈ کا اضافہ کرنا ، نئے ٹیبل بنانا تاکہ نسبتوں کی وضاحت ہو سکے۔


ڈیزائن کی بہتری
ڈیزائن کا تجزیہ کرنا تاکہ اس میں موجود غلطیوں اور کمیوں کی نشاندہی ہو سکے۔ نئے ٹیبل اور چند ریکارڈ شامل کرکے تجرباتی ڈیٹا تیار کرنا۔ یہ دیکھنا کہ ٹیبل سے جو ڈیٹا نتائج کی صورت میں آ رہا ہے وہ وہی ہے جو متوقع ہے۔ ڈیزائن میں ایسی تبدیلیاں کرنا جن کی ضرورت ہو۔


نارملائزیشن کا اطلاق
ڈیٹا نارملائزیشن کا ٹیبل پر اطلاق کرنا تاکہ دیکھا جا سکے کہ ٹیبل کا ڈھانچہ یا بناوٹ ٹھیک ہے کہ نہیں یعنی اس میں ضروری فیلڈ موجود ہیں کہ نہیں یا اضافی فیلڈ موجود ہیں جنہیں نکالنے کی ضرورت ہے۔
 
Data Normalization
نارملائزیشن یا عملِ باقاعدگی ایک ایسا منظم طریقہ ہے جس کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے کہ ڈیٹابیس کی بناوٹ عمومی استفسارات () کے لیے موزوں ہے۔ یہ چند عمومی ناگوار خصوصیات جیسا کہ اندراج ، اپڈیٹ ، حذف ناگواریت جو کہ آگے چل کر ڈیٹا کی درستی اور مطابقت میں کمی کا باعث بنتی ہے۔

insertion
update
delete

نارملائزیشن یا عملِ باقاعدگی کو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں تین صورتوں کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔

1NF
2NF
3NF

نارملائزیشن یا عملِ باقاعدگی ایک ایسا عمل ہے جس میں نسبتی ڈیٹابیس کے ٹیبلوں() اور فیلڈز () کو ایسے منظم کیا جائے کہ اعادہ کثرت اور انحصار کو کم سے کم کیا جائے۔
نارملائزیشن یا عملِ باقاعدگی میں بڑے ٹیبلوں کو چھوٹے ٹیبل میں تبدیل کرکے ان میں نسبتیں قائم کی جاتی ہیں۔ مقصد ڈیٹا کو علیحدہ کر لیا جائے تاکہ فیلڈ کا جمع ، منہا اور تبدل صرف ایک جگہ کیا جا سکے اور پھر اس کا اثر نسبتوں کے ذریعے باقی ماندہ ڈیٹابیس میں کیا جا سکے۔
 
نیچے پہلی تین عملِ باقاعدگی کی شکلوں (normal forms) کا مختصر خاکہ دیا گیا ہے۔
(First Normal Form (1NF
اس صورت (form) میں مشابہ (duplicate) کالم کو نکال دیا جاتا ہے
ڈیٹا کے ہر متعلقہ گروپ کے لیے ایک علیحدہ ٹیبل بنایا جائے اور ہر قطار(row) کو ایک منفرد کالم (unique column) یا متعدد کالموں کی مدد سے شناخت کیا جا سکے یعنی پرائمری کنجی (primary key) کی تشکیل کی جائے۔


(Second Normal Form (2NF
دوسری نارمل فارم میں پہلی نارمل فارم کے تمام اصولوں کی پاسداری کی جاتی ہے
ڈیٹا کا ایسا ذیلی سیٹ (subset) جو متعدد ریکارڈ میں آ رہا ہو اسے ٹیبل سے نکال کر علیحدہ ٹیبل یا ٹیبلوں میں رکھا جائے۔
نئے بننے والے ٹیبلوں کے درمیان نسبت کے لیے خارجی کنجی (foreign key) کا استعمال کیا جائے۔


(Third Normal Form (3NF
پہلی دونوں نارمل فارم (normal form) کے اصولوں کی پاسداری کی ہے۔
ایسے تمام کالم ختم کر دیئے جائیں جو پرائمری کنجی (primary key) پر منحصر نہ ہوں۔

یہ مختصر طور پر Database Normalization تھی ، اس پر طویل مضامین اور گفتگو کی ضرورت ہے جو وقت اور دلچسپی پر منحصر ہے۔
 
Top