چیمئنز ٹرافی گرینڈ فائنل ۔ پاکستان بمقابلہ بھارت

ظفری

لائبریرین
‏فخر زمان آؤٹ ہوا تو نوبال ہوگئی
رن آوٹ کی تھرو بھی دو میل دور سےجاتی رہی
پروفیسر حفیظ کلین بولڈ ہوگیا تو بیلز نہیں گریں
پاکستانیو مان گیا آپ کی دعاؤں کی طاقت کو
ایڈی معجزاتی ٹیم
کوچ میکی آرتھر
آپ نے اس کو کچھ زیادہ ہی معجزاتی بنا دیا ۔:thinking:
عموماً کرکٹ "خصوصاً فائنلز " میں ایک ٹیم اچھی کھیل رہی ہوتی ہو تو دوسری ٹیم بدحواسی کا شکار ہو جاتی ہے ۔ مثلاٌ رن آؤٹ مس کرنا اور نوبالز اور وائڈز کرنا ۔ اگر فخرزمان کا آؤٹ ہونا دیکھیں تو ویرات کوہلی کو بھی ایک چانس ملا اور اس نے فائدہ نہیں اٹھایا جبکہ فخر زمان سنچری کرگیا ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ لیجیے تابش بھائی اور ان کے ساتھی معتکفین کی بھی میچ کے دوران کی رپورٹ موصول ہو گئی ہے۔

aitkaf.jpeg
 
یہ کراچی ہے اور میں اسکا جے کانت سرفراز
DCu54POW0AQsxCG.jpg


DCu54POWAAQCmIA.jpg


DCu54POXoAIhioZ.jpg
 

الف عین

لائبریرین
تمام پاکستانیوں کو پاکستان کی فتح اور ہندوستانیوں کو ہندوستان کی ہار مبارک ہو۔کوہلی کا بیان ہے کہ ہمارا سر اب بھی فخر سے اونچا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث آپ نے فائنل میچ دیکھا تھا یا نہیں؟؟ :)
بالکل دیکھا تھا!

دراصل میری موجودگی کو پاکستانی ٹیم کے لیے میرے بیوی بچے "نحوست" پر محمول کرتے ہیں سو میں نے بیوی بچوں کےساتھ ٹی وی پر دیکھنے کی بجائے اپنے کمرے میں کمپیوٹر پر میچ دیکھا تھا گو بیوی کہتی رہی کہ آج اتنی دعائیں ہو رہی ہیں کہ تمھاری نحوست بھی ٹیم کو ہروا نہیں سکتی سو آ جاؤ ہمارے ساتھ ہی میچ دیکھو لیکن مجھے بیوی کے طعنوں سے زیادہ بچوں کے آنسوؤں کا خیال تھا کہ خدانخواستہ کہیں ہار گئے تو سارا الزام، کم از کم میرے گھر کی حد تک، مجھ پر لگ جانا ہے۔ افطاری چونکہ برس ہا برس پرانی روایت کے مطابق بیوی بچوں کے ساتھ کرتا ہوں سو اس وقت تھوڑا سا میچ ان کے ساتھ بھی دیکھا لیکن افطاری تک پاکستان قریب قریب جیت ہی چکا تھا سو میری موجودگی بھی میچ پر اثر انداز نہ ہو سکی۔ :)

باقی میں ہر میچ کو فتح و شکست سے بے نیاز ہو کر دیکھتا ہوں۔ 1996ء کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں پاکستان انڈیا سے ہارا تھا تو میں سیالکوٹ کی سنسان سڑکوں پر پُر نم آنکھوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر کئی گھنٹے آوارگی کرتا رہا تھا اور جب گھر واپس آیا تھا تو کم از کم کرکٹ کی حد تک میری کایا پلٹ ہو چکی تھی، الحمد للہ :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
تمام پاکستانیوں کو پاکستان کی فتح اور ہندوستانیوں کو ہندوستان کی ہار مبارک ہو۔کوہلی کا بیان ہے کہ ہمارا سر اب بھی فخر سے اونچا ہے۔

بارک اللہ فیک اعجاز اختر صاحب۔ انڈین ٹیم نے بھی میچ کے بعد خندہ پیشانی سے پاکستان کی صلاحیت کا اعتراف کیا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
قی میں ہر میچ کو فتح و شکست سے بے نیاز ہو کر دیکھتا ہوں۔ 1996ء کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں پاکستان انڈیا سے ہارا تھا تو میں سیالکوٹ کی سنسان سڑکوں پر پُر نم آنکھوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر کئی گھنٹے آوارگی کرتا رہا تھا اور جب گھر واپس آیا تھا تو کم از کم کرکٹ کی حد تک میری کایا پلٹ ہو چکی تھی، الحمد للہ

برادرم محمد وارث، حیران کن حد تک یہی کیفیت میری بھی رہی ہے۔ گزشتہ بیس سال سے مجھے بھی کسی میچ کی فتح سے خاص خوشی نہیں ملتی اور نہ ہی ہار کا زیادہ دکھ ہوتا ہے۔

اب ہے خوشی خوشی میں، نہ غم ہے ملال میں :)

لیکن اگر پاکستان کی کارکردگی میں ایسا تسلسل آ گیا تو ہو سکتا ہے کہ کرکٹ کی تڑپ پھر سے لوٹ آئے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
برادرم محمد وارث، حیران کن حد تک یہی کیفیت میری بھی رہی ہے۔ گزشتہ بیس سال سے مجھے بھی کسی میچ کی فتح سے خاص خوشی نہیں ملتی اور نہ ہی ہار کا زیادہ دکھ ہوتا ہے۔

اب ہے خوشی خوشی میں، نہ غم ہے ملال میں :)

لیکن اگر پاکستان کی کارکردگی میں ایسا تسلسل آ گیا تو ہو سکتا ہے کہ کرکٹ کی تڑپ پھر سے لوٹ آئے۔ :)
یہ وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ ہم "بوڑھے" ہو گئے ہیں :)
 

لاریب مرزا

محفلین
بالکل دیکھا تھا!

دراصل میری موجودگی کو پاکستانی ٹیم کے لیے میرے بیوی بچے "نحوست" پر محمول کرتے ہیں سو میں نے بیوی بچوں کےساتھ ٹی وی پر دیکھنے کی بجائے اپنے کمرے میں کمپیوٹر پر میچ دیکھا تھا گو بیوی کہتی رہی کہ آج اتنی دعائیں ہو رہی ہیں کہ تمھاری نحوست بھی ٹیم کو ہروا نہیں سکتی سو آ جاؤ ہمارے ساتھ ہی میچ دیکھو لیکن مجھے بیوی کے طعنوں سے زیادہ بچوں کے آنسوؤں کا خیال تھا کہ خدانخواستہ کہیں ہار گئے تو سارا الزام، کم از کم میرے گھر کی حد تک، مجھ پر لگ جانا ہے۔ افطاری چونکہ برس ہا برس پرانی روایت کے مطابق بیوی بچوں کے ساتھ کرتا ہوں سو اس وقت تھوڑا سا میچ ان کے ساتھ بھی دیکھا لیکن افطاری تک پاکستان قریب قریب جیت ہی چکا تھا سو میری موجودگی بھی میچ پر اثر انداز نہ ہو سکی۔ :)

باقی میں ہر میچ کو فتح و شکست سے بے نیاز ہو کر دیکھتا ہوں۔ 1996ء کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں پاکستان انڈیا سے ہارا تھا تو میں سیالکوٹ کی سنسان سڑکوں پر پُر نم آنکھوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر کئی گھنٹے آوارگی کرتا رہا تھا اور جب گھر واپس آیا تھا تو کم از کم کرکٹ کی حد تک میری کایا پلٹ ہو چکی تھی، الحمد للہ :)
عام طور پہ ہمیں کرکٹ میچ بہت بورنگ لگتے ہیں۔ ہم بس وہی میچ دیکھتے ہیں جس میں پاکستان جیت رہا ہو۔ :) خصوصاً فائنل وغیرہ میں۔

یہ وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ ہم "بوڑھے" ہو گئے ہیں :)
ہائیں!! ہم نے تو سن رکھا ہے کہ مرد زندگی بھر میں کبھی بوڑھا نہیں ہوتا۔ :idontknow: ویسے بڑھاپے کے آثار آپ کے بالوں سے کچھ خاص نمایاں بھی نہیں ہیں۔ :p
 

محمد وارث

لائبریرین
ہائیں!! ہم نے تو سن رکھا ہے کہ مرد زندگی بھر میں کبھی بوڑھا نہیں ہوتا۔ :idontknow: ویسے بڑھاپے کے آثار آپ کے بالوں سے کچھ خاص نمایاں بھی نہیں ہیں۔ :p
فی زمانہ اس میں تھوڑی سی ترمیم ضروری ہے کہ "مرد کبھی دل سے بوڑھا نہیں ہوتا۔" :)

تصویر کئی برس پرانی ہے لیکن میرے بال بھی میرے دل پر چلے گئے ہیں، ابھی تک سیاہ ہیں :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں کل سے کتنی ہی بار یو ٹیوب پر اس میچ کی ہائی لائٹس دیکھ چکا ہوں۔ :) لیکن زیادہ تر ویڈیوز کم ریزولیوشن میں دستیاب ہیں۔
اور مجھے پاکستان کی بیٹنگ سے زیادہ محمد عامر کا سپیل پسند آیا ہے اور اسی لیے بار بار دیکھا ہے۔ :)
 
Top