چند مزید شعر آپ کی بصارتوں کی نذر

مغزل

محفلین
محترم دوستو !
آداب و سلامِ مسنون
چند شعر پیشِ خدمت ہیں آپ کی آراء کا منتظر رہوں گا۔
ملاحظہ کیجئے::


تاریکیاں تھیں جو میرے گھر سے نہ جاسکیں
وہ روشنی تھی جو مری آنکھیں نگل گئی

اک خواب تھا جو آ نہ سکا خواب گاہ تک
میں انتظار کرتا رہا ، رات ڈھل گئی

یہ وحشتِ معاش ہے یا اور کچھ مغل
وہ فرصتِ خیال وہ فکرِ غزل ،گئی

وہ آنکھ تھی جو حیرتیں سہتی رہی مغل
تصویر تھی کہ عکس کی حدّت سے جل گئی

م۔م۔مغل
 

جیہ

لائبریرین
بہت خوب۔ اچھی غزل ہے خاص کر یہ شعر:

یہ وحشتِ معاش ہے یا اور کچھ مغل
وہ فرصتِ خیال وہ فکرِ غزل ،گئی


غالب نے بھی کہا تھا:

تھی وہ ایک شخص کے تصور سے
اب وہ رعنائی خیال کہاں
فکرِ دنیا میں سر کھپاتا ہوں
میں کہاں اور یہ وبال کہاں
 

مغزل

محفلین
بہت خوب۔ اچھی غزل ہے خاص کر یہ شعر:

یہ وحشتِ معاش ہے یا اور کچھ مغل
وہ فرصتِ خیال وہ فکرِ غزل ،گئی


غالب نے بھی کہا تھا:

تھی وہ ایک شخص کے تصور سے
اب وہ رعنائی خیال کہاں
فکرِ دنیا میں سر کھپاتا ہوں
میں کہاں اور یہ وبال کہاں

بہت شکریہ جیہ صاحبہ
آپ نے اشعار کی پسندیدگی کا اظہار کیا۔۔
ممنونِ کرم۔
م۔م۔مغل
 

مغزل

محفلین
اچھی غزل ہے۔ ’سمت‘ کے لئے بھی کچھ بھیجیں۔

محترم اعجاز صاحب
آداب و سلامِ مسنون
آپ نے غزل کے اچھے ہونے کا اظہار کیا ۔۔۔ جس کیلئے میں ممنو ن ومتشکر ہوں۔۔
"سمت" کیلئے ضرور۔۔۔۔۔اپنا کوئی نہ کوئی کلام پیش کروں گا۔
"آپ کی شاعری" کے دھاگے میں ایک غزل آپ کی بصارتوں کی نذر کرنے کی جراءت کی ہے آپ کی رائے کا منتظر ہوں۔
صحت کے ساتھ طویل عمر کیلئے دعاگو۔
آپ کی دعائوں کا طالب
اسیرِ حلقہ ءِ دوستاں
م۔م۔مغل
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب مغل صاحب۔ کیا خیال آفرینی ہے۔ سبحان اللہ!
معذرت خواہ ہوں کہ داد دینے میں کافی دیر ہو گئی لیکن احباب واقف ہیں کہ گذشتہ دنوں کچھ ذاتی مصروفیات کے باعث محفل پر بالکل بھی نہ آ سکا۔
 

مغزل

محفلین
بہت خوب مغل صاحب۔ کیا خیال آفرینی ہے۔ سبحان اللہ!
معذرت خواہ ہوں کہ داد دینے میں کافی دیر ہو گئی لیکن احباب واقف ہیں کہ گذشتہ دنوں کچھ ذاتی مصروفیات کے باعث محفل پر بالکل بھی نہ آ سکا۔

’’ نکل آئے ادھر جناب کہاں‘‘ ۔۔۔ میرے گوشے میں آفتاب کہاں
سراپا خلوص، سراپا شاعر، سراپا شفقت جناب فاتح الدین بشیر صاحب
آداب و سلا م و کورنش، بصد چشم ِ نم و دیدہ ودل فرشِ راہ ، بندہ ناچیز کا فرشی سلام
اگر میں آپ کی ویب نہ دیکھ چکا ہوتا تو میں آپ کے ’’ معذرت ‘‘ خواہانہ اظہار سے
رمیدہ ہوچلا تھا ، مجھے یقینا ً‌ آپ کی عدیم الفرصتی کی وجوہ کا علم ہے سو یوں وضاحت
کر کے شرمندہ نہ کیجئے ۔’’ غزل آفرینی‘‘ فرما کر آپ نے مجھے اس بات پر مجبور کردیا ہے
کہ میں اس ضمن میں مزید مطالعہ کروں وگرنہ ناچیز کو محض اتنا ہی علم تھا کہ :
’’ ابھی اپنا کلام نا پختہ ، مزید مشق کرو‘‘ ۔ آپ کی محبت ہے وگرنہ من آنم کہ من دانم
والا معاملہ ہے ۔ بلکہ بقول شخصے من نہ دانم فاعلاتن فاعلات
کرام نوازی ، حوصلہ افزائی کیلئے ممنون و متشکّر ہوں۔
دعاؤں میں یاد رکھیئے گا۔
والسلام
مغل
 

امر شہزاد

محفلین
اشعار پڑھنے کا لطف آگیا!
جناب! مطلع ایک بھی نہیں اور "مقطعے" دو دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے کبھی ویگن کا ڈرائیور نہ ہو اور کنڈیکٹر دو دو !!!!!!!1grin::grin::grin:
 

مغزل

محفلین
شکریہ امر صاحب
میں نے اسی وجہ سے تھریڈ کا عنوان ’’چند مزید شعر‘‘ لکھا تھا۔
مصرع کبھو کبھو ہی تو موزوں کروں ہوں میں
کبھی کبھی شاعری کی دیوی بیچ رستے چھوڑ کر سستانے بیٹھ جاتی ہے
اور یہ کیفیت سبھی سے علاقہ رکھتی ہے۔۔۔
اور ویسے بھی ’’ دعویٰ نہیں سرکار کہ میں طبعِ رواں ہوں ‘‘
محبتوں اور حوصلہ افزائی کیلئے ممنون ہوں۔
والسلام
 

فاتح

لائبریرین
’’ نکل آئے ادھر جناب کہاں‘‘ ۔۔۔ میرے گوشے میں آفتاب کہاں
سراپا خلوص، سراپا شاعر، سراپا شفقت جناب فاتح الدین بشیر صاحب
آداب و سلا م و کورنش، بصد چشم ِ نم و دیدہ ودل فرشِ راہ ، بندہ ناچیز کا فرشی سلام
اگر میں آپ کی ویب نہ دیکھ چکا ہوتا تو میں آپ کے ’’ معذرت ‘‘ خواہانہ اظہار سے
رمیدہ ہوچلا تھا ، مجھے یقینا ً‌ آپ کی عدیم الفرصتی کی وجوہ کا علم ہے سو یوں وضاحت
کر کے شرمندہ نہ کیجئے ۔’’ غزل آفرینی‘‘ فرما کر آپ نے مجھے اس بات پر مجبور کردیا ہے
کہ میں اس ضمن میں مزید مطالعہ کروں وگرنہ ناچیز کو محض اتنا ہی علم تھا کہ :
’’ ابھی اپنا کلام نا پختہ ، مزید مشق کرو‘‘ ۔ آپ کی محبت ہے وگرنہ من آنم کہ من دانم
والا معاملہ ہے ۔ بلکہ بقول شخصے من نہ دانم فاعلاتن فاعلات
کرام نوازی ، حوصلہ افزائی کیلئے ممنون و متشکّر ہوں۔
دعاؤں میں یاد رکھیئے گا۔
والسلام
مغل

واہ۔۔۔ آپ تو نثر میں شاعری کرنے لگے حضور۔

بندہ پرور! ایک قلابہ ملنے سے رہ گیا تھا اور وہ ہے "سراپا جہل":grin: یہ بھی کہہ دیتے تا کہ کم از کم کچھ سچ تو ہوتا میرے متعلق۔
شاعری کا تو ذکر ہی کیا کہ مجھ سے تو کوئی دیوان بھی سرزد نہیں ہو پایا کہ میر کا یہ شعر ہی پڑھنے کے قابل ہوتا؂
مجھ کو شاعر نہ کہو میر کہ صاحب میں نے
درد و غم کتنے کئے جمع تو دیوا ن کیا
رہی بات ویب سائٹ کی تو اس کے متعلق پہلے بھی کہیں عرض کیا تھا کہ وہ اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی سازش کے سوا کچھ نہیں۔
یوں تو شنیدن ہے کہ ہمیں آپ سے ہم علاقہ ہونے کا شرف حاصل ہے لیکن اس گمان کو یقین میں آپ ہی بدل سکتے ہیں۔ :)
 

مغزل

محفلین
گمان کو مجسم تیقن میں بدلنے کیلئے میں اتنا ہی کہوں گا
’’ سبز کوہساروں کی آغوش سے ہجرتی ہوں میں ‘‘
(حویلیاں ۔ایبٹ آباد، صوبہ سرحد)

اور اب ادب کے کوفے میں ہوں۔
(شور علیگ کا ایک شعر حوالہ ہے)
یہ مق۔تلِ ادب کہ ک۔۔۔راچ۔ی ہے ج۔س کا نام
ک۔وف۔ے کی س۔۔رزمین بھ۔ی ہے ک۔ربلا بھی ہے
 
Top