پہلی نظم کہوں گا

وقار..

محفلین
مَیں نے اسکی خاطر
کافی نظمیں لکھی ھیں
لیکن ساری نظمیں
ایسے وقت میں لکھیں
جب وُہ اپنے ماحول میں خوش خوش پھرتی تھی
اکیس روز سے اُس نے
رنج کی چادر اوڑھی ھے
تب سے اب تک
اُس کی خاطر نظم تو کیا
کوئی ٹوٹا پھوٹا
شعر بھی کہنا مشکل ھوتا جاتا ھے
آج مجھے معلوم ھوا ھے
دُکھ کا محور
سات سمندر پار سے آگے جا سکتا ھے
کیسے کوئی یار سے آگے جا سکتا ھے
اس کے ھونٹوں پر
پہلی ھنسی کے آتے ھی
مَیں اس کو
خط لکھوں گا
بات کروں گا
اور پہلی نظم کہوں گا

-- رفیع رضا
 
Top