پسندیدہ احایث مبارکہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
أَشَارَ عَلَى أَخِيهِ بِأَمْرٍ يَعْلَمُ أَنَّ الرُّشْدَ فِي غَيْرِهِ فَقَدْ خَانَه
جسے کسی مفتی نے علم کے بغیر فتویٰ دیا تو عمل کرنے والے کا گناہ فتویٰ دینے والے پر ہو گا ۔
(سنن أبي داؤد:3657)
 
كَبُرَتْ خِيَانَةً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاكَ حَدِيثًا, هُوَ لَكَ بِهِ مُصَدِّقٌ، وَأَنْتَ لَهُ بِهِ كَاذِبٌ
” بہت بڑی خیانت ہے کہ تو اپنے بھائی سے کوئی بات کرے ، وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو ، جبکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو ۔( سنن أبي داؤد:4971)
 
وَإِنَّ صَاحِبَ حُسْنِ الْخُلُقِ لَيَبْلُغُ بِهِ دَرَجَةَ صَاحِبِ الصَّوْمِ وَالصَّلَاة
اور اخلاق حسنہ کا حامل اس کی بدولت صائم اورمصلی کے درجہ تک پہنچ جائے گا'۔( جامع ترمذی:2003)
 
فَخِيَارُكُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الإِسْلاَمِ إِذَا فَقُهُوا
جاہلیت میں جو لوگ شریف اور اچھے عادات و اخلاق کے تھے وہ اسلام لانے کے بعد بھی شریف اور اچھے سمجھے جائیں گے جب کہ وہ دین کی سمجھ بھی حاصل کریں ۔( ‌بخاري:3374)
 
«إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَيَّ أَحْسَنَكُمْ أَخْلاَقًا
تم میں سب سے زیادہ عزیز مجھے وہ شخص ہے جس کے عادات و اخلاق سب سے عمدہ ہوں ۔( بخاري:3759)
 
خُذْ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ قَالَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَّا فِي أَخْلَاقِ النَّاسِ
معافی اختیار کیجئے اور نیک کام کا حکم دیتے رہئے ۔ “ لوگوں کے اخلاق کی اصلاح کے لیے ہی نازل ہوئی ہے ۔( بخاری:4643)
 
«لَا تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، وَلَا بِأُمَّهَاتِكُمْ، وَلَا بِالْأَنْدَادِ
تم اپنے باپ دادا کی قسم نہ کھا‏ؤ، نہ اپنی ماؤں کی قسم کھاؤ(أبي داؤد 2248 )
 
وَلَا تَحْلِفُوا إِلَّا بِاللَّهِ، وَلَا تَحْلِفُوا بِاللَّهِ إِلَّا وَأَنْتُمْ صَادِقُونَ»

تم صرف اللہ کی قسم کھانا اور اللہ کی بھی قسم اس وقت کھانا جب تم سچے ہو،(أبي داؤد 2248 )
 
الدُّعَاءَ لاَ يُرَدُّ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے درمیان کی دعا رد نہیں کی جاتی"۔(ابوداود 521)
 
سُئِلَ رَسُولُ اللهِ ﷺعَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الجَنَّةَ، فَقَالَ: تَقْوَى اللهِ وَحُسْنُ الخُلُقِ
آپ ﷺ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو اکثر لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی تو آپ ﷺنے فرمایا:" اللہ کا ڈر اور اچھے اخلاق۔ (ابن ماجه 4246)
 
وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ، فَقَالَ: الفَمُ وَالفَرْجُ.
آپ سے اس چیز سے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کو بکثرت جہنم میں داخل کرے گی تو آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ (ابن ماجه 4246)
 
«لَا تُجْزِئُ صَلَاةُ الرَّجُلِ حَتَّى يُقِيمَ ظَهْرَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ»
آدمی کی نماز درست نہیں، جب تک وہ رکوع و سجود میں اپنی پیٹھ سیدھی نہ کرلے (أبو داود855)
 
«إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا، مَا لَمْ تَعْمَلْ أَوْ تَتَكَلَّمْ»
اللہ تعالی نے میری امت کو خیالات فاسدہ کی حد تک معاف کیا ہے، جب تک اس پر عمل نہ کرے یا اسے زبان سے ادا نہ کرے"۔ (بخاری 5269)
 
"الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَعَلَى ذِي الْقَرَابَةِ اثْنَتَانِ: صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ"
مسکین و فقیر کو صدقہ دینا(صرف) صدقہ ہے، اور رشتہ دار کو صدقہ دینا دوچیز ہے، ایک صدقہ اور دوسری صلہ رحمی۔ (ابن ماجه 1844)
 
الرَّجُلُ عَلَى دِينِ خَلِيلِهِ فَلْيَنْظُرْ أَحَدُكُمْ مَنْ يُخَالِلْ ".
آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، اس لیے تم میں سے ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے"۔
(جامع الترمذی 2274)
 
أَفْضَلُ الذِّكْرِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَفْضَلُ الدُّعَاءِ الْحَمْدُ لِلَّهِ.
سب سے بہتر ذکر " لا الہ الا اللہ" اور سب سے بہتر دعا " الحمدللہ" ہے"۔
( ابن ماجه 3800)
 
مَنْ قَالَ : سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ ، غُرِسَتْ لَهُ نَخْلَةٌ فِي الْجَنَّةِ "
"جس نے کہا اس کے لیے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگا دیا جائے گا (جامع الترمذی3464)
 
مَا يُصِيبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلَا وَصَبٍ وَلَا هَمٍّ وَلَا حُزْنٍ وَلَا أَذًى وَلَا غَمٍّ حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ"
مسلمان جب بھی کسی پریشانی ، بیماری، رنج ملال، تکلیف اور غم میں مبتلا ہوجاتا ہے یہاں تک کہ اسے کانٹا بھی چھبتا ہے تو اللہ تعالی اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے"۔ (بخاری5641)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top