جاسمن

لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ايشو کے حوالے سے ميں اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا موقف پہلے بھی واضح کر چکا ہوں۔

جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو میں يہ بات پورے وثوق اور يقين کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ميں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا يو ايس ٹريننگ سنٹر (جو کہ بليک واٹر کے نام سے جانی جاتی تھی) سے کوئ معاہدہ نہيں ہے۔

اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ نے عراق ميں حفاظتی سروسز فراہم کرنے کے لیے بعض ديگر نجی سيکورٹی کمپنيوں کے علاوہ بليک واٹر سے بھی معاہدہ کيا تھا۔ ليکن پاکستانی ميڈيا ميں بعض عناصر کی جانب سے ديے جانے والے غلط تاثر کے برعکس يہ کوئ خفيہ معاہدہ يا پارٹنرشپ نہيں تھی۔ کانگريس نے نجی سيکورٹی کمپنيوں کے ساتھ معاہدے کے ليے باقاعدہ فنڈز منظور کيے تھے اور اس سے بھی اہم بات يہ ہے کہ عراقی حکومت ان کی موجودگی سے پوری طرح آگاہ تھی۔

پاکستان کے ضمن ميں تو امريکی حکومت نے بالکل واضح کر ديا ہے کہ بليک واٹر کے ساتھ پاکستان کے اندر ہمارا کوئ معاہدہ نہيں ہے۔

نوٹ - يہ تشريح نہيں تصحيح ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

USUrduDigitalOutreach

Shanakht_Parade.jpg
اس شناخت پریڈ میں امریکہ تو ہے ہی نہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ايشو کے حوالے سے ميں اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا موقف پہلے بھی واضح کر چکا ہوں۔

جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو میں يہ بات پورے وثوق اور يقين کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ميں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا يو ايس ٹريننگ سنٹر (جو کہ بليک واٹر کے نام سے جانی جاتی تھی) سے کوئ معاہدہ نہيں ہے۔

اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ نے عراق ميں حفاظتی سروسز فراہم کرنے کے لیے بعض ديگر نجی سيکورٹی کمپنيوں کے علاوہ بليک واٹر سے بھی معاہدہ کيا تھا۔ ليکن پاکستانی ميڈيا ميں بعض عناصر کی جانب سے ديے جانے والے غلط تاثر کے برعکس يہ کوئ خفيہ معاہدہ يا پارٹنرشپ نہيں تھی۔ کانگريس نے نجی سيکورٹی کمپنيوں کے ساتھ معاہدے کے ليے باقاعدہ فنڈز منظور کيے تھے اور اس سے بھی اہم بات يہ ہے کہ عراقی حکومت ان کی موجودگی سے پوری طرح آگاہ تھی۔

پاکستان کے ضمن ميں تو امريکی حکومت نے بالکل واضح کر ديا ہے کہ بليک واٹر کے ساتھ پاکستان کے اندر ہمارا کوئ معاہدہ نہيں ہے۔

نوٹ - يہ تشريح نہيں تصحيح ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

USUrduDigitalOutreach

Shanakht_Parade.jpg
ویسے فواد پھائی!
کدی ہس وی لیا کرو۔۔۔۔
 

محمد داؤد

محفلین
پاکستان اور امریکہ

محمد خلیل الرحمٰن​

پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو نقشے پر کچھ اورہے ، کتابوں میں کچھ اور، حقیقت میں کچھ اور۔جس کے رہنے والوں میں پاکستانی بہت کم اور سندھی بلوچی پٹھان پنجابی اور مہاجر بہت زیادہ ہیں۔ بعینہ پاک امریکہ تعلقات نقشے پر کچھ اور ہیں، اخباری بیانات میں کچھ اور ہیں ، پس پردہ کچھ اور۔

پاکستان کی برآمدات:

پاکستان کی برآمدات میں جہادی، کپاس، چاول اور گندم بہت نمایاں ہیں۔دوسرے درجے کی برآمدات میں غیر قانونی تاریکین، سوتی کپڑے کی مصنوعات اور چمڑا شامل ہیں۔دنیا کے بہت سے ممالک نے پاکستان کی مصنوعات پر پابندی لگارکھی ہے لیکن پاکستانی جہادی اور غیر قانونی تارکین کی اسمگلنگ ہر وقت جاری رہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستانی دنیا کے ہر خطے میں نظر آتے ہیں۔ کہتے ہیں امریکہ کو سب سے زیادہ خطرہ میکسیکنز اور پاکستانیوں سے ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اگر امریکہ میں داخلے کے لیے پاندیاں ختم کردی جائیں تو پاکستان اور میکسیکو ایک گھنٹے کے اندر اندر خالی ہوجائیں گے۔

پاکستانی درآمدات:

مشہور پاکستانی درآمدات میں امریکن ڈالر، امریکن سنڈی ، یو ایس ایڈ ، ریمنڈ ڈیوس اور بلیک واٹر شامل ہیں


پاکستانی شہری:

پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد مسلمان ہے جن کی دلی خواہش جنت اور امریکن ویزے کا حصول ہے۔ پاکستان کا ہر شہری امریکہ جانے کا خواہش مندہے۔ ہر دوسرے شہری نے امریکن ویزے کے حصول کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔ ہر پانچواں شہری امریکہ کا دورہ کرچکا ہے اور ہر دسویں شہری کے عزیز و اقارب امریکہ میں رہتے ہیں ۔

پاکستانی حکومت:

امریکن ویزے کا حصول ہمارے سیاسی رہنماؤں کی مجبوری ہے اور اپنی تحریروں اور تقریروں میں امریکہ کی مخالفت ان کی سیاسی ضرورت، جبکہ اپنے بچوں کو امریکن یونیورسٹیوں سے پڑھوانا ، وقت کی ضرورت ہے۔باہر کی یونیورسٹیوں سے پڑھ کر ان کے بچے غریب پاکستانی عوام کی مجبوریوں کو سمجھنے اور اپنے والد کی پارٹی میں ان کی جگہ سنبھالنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔

ہم امریکہ سے سخت نفرت کرتے ہیں لیکن امریکن پالیسیوں کی حمایت ہمارا فرضِ عین اور یو ایس ایڈ وصول کرنا فرضِ کفایہ ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے یہ ایڈ ہڑپ کرجانے سے یہ فرض سب عوام کی جانب سے بھی ادا ہوجاتا ہے۔

پاکستان امریکن تعلقات:

دنیا کے بیشتر سامراجی ممالک میں امریکہ نے اپنی فوجیں اتاری ہیں لیکن پاکستان کے لیے اس کے ڈرون اور ‘ ڈو مور ’ کی دھمکیاں ہی کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ ہمارے حکمران امریکی آشیر باد محسوس کرتے ہوئے حکمرانی کے جوہر دکھاتے ہیں جبکہ مخالف پارٹیاں اسی کے اشارے پر دھرنے ، دھونس اور ریلا ریلی کی پالیسی اپناتی ہیں۔ مخالف اکثر اسے خفیہ پیغامات بھیج رہے ہوتے ہیں کہ

ہر تیرگی میں تو نے اتاری ہے اپنی فوج
یاں بھی اتر کے آ ، کہ سیہ تر ہے یہ بساط​

یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟:

پاکستانی امریکہ سے محبت/ نفرت کرتے ہیں جبکہ امریکن پاکستان سے محبت/ نفرت کرتے ہیں۔ محبت اور نفرت کا یہ رشتہ ہی ان دونوں ممالک کے لازوال تعلق کی بنیاد اور وجہِ تسلسل ہے۔جب تک امریکہ کی ’عوام دوست‘ پالیسی موجود ہے امریکہ ہم سے محبت کرتا رہے گا اور جب تک یو ایس ایڈ اور امریکن ویزےموجود ہیں ہم امریکہ سے محبت کرتے رہیں گے۔

نوٹ: یہ تحریر مزاحیہ تحریر ہے۔
واہ۔ آپ کی مزاحیہ تحریر نے پطرس بخاری کی یاد تازہ کر دی۔
 
واہ۔ آپ کی مزاحیہ تحریر نے پطرس بخاری کی یاد تازہ کر دی۔
اس تحریر نے پطرس کی یاد تازہ کرائی ہو یا نہیں پر آپ نے میرے بچپن کی یاد ضرور تازہ کرا دی۔ آٹھویں جماعت میں پطرس بخاری، نمرہ احمد اور کون کون سے لکھاریوں کو پڑھا ہے۔کون کون سی کتا بیں چاٹی ہیں بھئی ؟

میں آج کل آٹھویں، نویں ،دسویں کو پڑھا رہی ہوں۔ کمپیوٹر کے دور میں کتاب کا استعمال کم ہوگیا ہے کیونکہ بچوں کی ایکٹوٹیز کی سمت بدل گئی ہے۔
ابھی آج ہی کہ بات ہے میں نے پوری ہشتم کلاس سے پوچھا کہ کون کون کتابیں پڑھتا ہے؟ کوئی ایک ہاتھ بھی نہ کھڑا ہوا۔ پھر پوچھا کہ کچھ نا کچھ تو پڑھتے ہوں گے نا؟ کون کون کچھ نا کچھ پڑھتا رہتا ہے۔تو دو چار ہاتھ کھڑے ہوئے کہ جی میم کوئی کوئی سٹوری پڑھ لیتے ہیں کبھی۔

"فیشن اِنہاں کولوں جِنّے مرضی کرا لو۔میڈم توں وی ودھ کے"
 
آخری تدوین:

squarened

معطل
اس تحریر نے پطرس کی یاد تازہ کرائی ہو یا نہیں پر آپ نے میرے بچپن کی یاد ضرور تازہ کرا دی۔ آٹھویں جماعت میں پطرس بخاری، نمرہ احمد اور کون کون سے لکھاریوں کو پڑھا ہے۔کون کون سی کتا بیں چاٹی ہیں بھئی ؟

میں آج کل آٹھویں، نویں ،دسویں کو پڑھا رہی ہوں۔ کمپیوٹر کے دور میں کتاب کا استعمال کم ہوگیا ہے کیونکہ بچوں کی ایکٹوٹیز کی سمت بدل گئی ہے۔
ابھی آج ہی کہ بات ہے میں نے پوری ہشتم کلاس سے پوچھا کہ کون کون کتابیں پڑھتا ہے؟ کوئی ایک ہاتھ بھی نہ کھڑا ہوا۔ پھر پوچھا کہ کچھ نا کچھ تو پڑھتے ہوں گے نا؟ کون کون کچھ نا کچھ پڑھتا رہتا ہے۔تو دو چار ہاتھ کھڑے ہوئے کہ جی میم کوئی کوئی سٹوری پڑھ لیتے ہیں کبھی۔

ماشاء اللہ ذہین بچے لگتے ہیں، اللہ تعالی ان کے علم میں اضافہ فرمائیں آمین
 
آخری تدوین:

محمد داؤد

محفلین
اس تحریر نے پطرس کی یاد تازہ کرائی ہو یا نہیں پر آپ نے میرے بچپن کی یاد ضرور تازہ کرا دی۔ آٹھویں جماعت میں پطرس بخاری، نمرہ احمد اور کون کون سے لکھاریوں کو پڑھا ہے۔کون کون سی کتا بیں چاٹی ہیں بھئی ؟

میں آج کل آٹھویں، نویں ،دسویں کو پڑھا رہی ہوں۔ کمپیوٹر کے دور میں کتاب کا استعمال کم ہوگیا ہے کیونکہ بچوں کی ایکٹوٹیز کی سمت بدل گئی ہے۔
ابھی آج ہی کہ بات ہے میں نے پوری ہشتم کلاس سے پوچھا کہ کون کون کتابیں پڑھتا ہے؟ کوئی ایک ہاتھ بھی نہ کھڑا ہوا۔ پھر پوچھا کہ کچھ نا کچھ تو پڑھتے ہوں گے نا؟ کون کون کچھ نا کچھ پڑھتا رہتا ہے۔تو دو چار ہاتھ کھڑے ہوئے کہ جی میم کوئی کوئی سٹوری پڑھ لیتے ہیں کبھی۔

"فیشن اِنہاں کولوں جِنّے مرضی کرا لو۔میڈم توں وی ودھ کے"
صدیق سالک، ابنِ صفی، ہیرلڈ ولیم، شفیق ارحمان، نسیم حجازی، اور جتنے مل سکے ان کو پڑھ لیا۔
 
یو ایس ایڈ وصول کرنا فرضِ کفایہ ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے یہ ایڈ ہڑپ کرجانے سے یہ فرض سب عوام کی جانب سے بھی ادا ہوجاتا ہے۔
فقیر کے اختیار میں کچھ ہو تو فقط اس جملے پر آپ کو پوری سلطنت پیش کر دی جائے۔۔۔ کیا ہی خوب تحریر لیکن جان تحریر یہ جملہ۔ استاد محترم بہت خوب۔ لاجواب۔
دعا ہے یہ جملہ آپ کی بخشش کا سبب بن جائے۔
 
Top