ویران کدہ

آتش ملیری

محفلین
چلے آو میرے ہمدم!!!
اداسیوں سے
لطف کشید کرنے,
اس ویرانے کا
رخ کرتے ہیں
جہاں سکون بھری
اک عجب سی
خاموشی کا راج ہے
وہ خاموشی کہ جس کو
اس شور سے بڑی عقیدت ہے
جو ذرا سے وقفے سے
برق رفتاری سے گذرتے
ریلوے انجن کے بطن سے
پھوٹ پڑتا ہے
اور درد کا گیت بن کر
اداس دھڑکنوں سے
یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
چلے بھی آو میرے ہمدم!!!!
کہ ملیر ریلوے اسٹیشن کا ویران کدہ
تم کو آواز دے رہا ہے
وہ ویران کدہ کہ جس کا حسن
وہاں چھائی ہوئی
سکوت بھری ویرانی سے
عبارت ہے
جس کی ویرانی میں
اس کا لازوال حسن پنہاں ہے
وہ ویران کدہ
جہاں ویرانی کا حسن
ہمہ وقت سرمست_رقص رہتا ہے۔...
اداس لوگ
جب اس ویران کدے کا
رخ کرتے ہیں
تو اس ویران کدے کی ویرانی
عالم_ بے خودی میں
ناچنا شروع کردیتی ہے
اس ویران کدے میں بیٹھ کر
ایسا محسوس ہوتا ہے
کہ نظر نہ آنے والا
کوئی مہربان ساقی
اپنے مرمریں ہاتھوں سے
ویرانی اور اداسی کے آمیزے سے تیارشدہ
سروربخش شراب سے
بیتاب روحوں کو سیراب کررہا ہے۔
(آتش ملیری)
 
Top