وکیل ہمارے عہد کے

مقدمہ کی سماعت کے دوران وکیل استغاثہ نے گواہ سے پوچھا ۔ " جناب ، یہ بتائیے کہ وقوعہ کے روز شام کو جب آپ مسزجمیل کے گھر پہنچے تو مسزجمیل نے آپ سے کیا کہا؟"

"آبجیکشن یورآنر! وکیل استغاثہ کو یہ سوال کرنے کا حق نہیں ہے" وکیل صفائی نے کھڑے ہوکر اعتراض کیا۔

اس پر وکیل استغاثہ نے ترنت جواب دیا کہ انہیں یہ سوال کرنے کا حق ہے۔

جج صاحب نے دلیل مانگی تو وکیل صفائی نے 2 گھنٹے لگا کر اور 18 مقدمات کے حوالے دے کر بتایا کہ دوسرے وکیل کو یہ سوال کرنے کا حق نہیں ہے۔

جواب میں وکیل استغاثہ نے بھی دلائل کے لیے وقت مانگا ۔

ابھی انکا وقت شروع ہوا ہی تھا کہ عدالت کا وقت ختم ہوگیا۔ چنانچہ مقدمے کی سماعت پندرہ دن کے لیے ملتوی ہوگئی۔

اگلی سماعت پر وکیل نے بھی 2 گھنٹے لگا کر درجن بھر ریفرنس سے ثابت کیا کہ انہیں اس سوال کا حق حاصل ہے۔

بالآخرعدالت نے سوال کرنے کی اجازت دے دی ۔

وکیل نے سوال دہرایا " جناب ۔ سچ سچ بتائیے کہ وقوعہ کے روز شام کو جب آپ مسزجمیل کے گھر پہنچے تو مسزجمیل نے آپ سے کیا کہا؟"
.
.
گواہ : " جناب مسزجمیل گھر پر ہی نہیں تھی".
:heehee::heehee::heehee:
 
Top