وادیِ سون، کٹاس ٹیمپل اور کھیوڑہ

یاز

محفلین
s203.jpg

s204.jpg
 

یاز

محفلین
کٹاس کے سامنے سے گزرتی سڑک کا منظر۔ یہ سڑک کلرکہار کو چوآسیدن شاہ سے ملاتی ہے۔ یہی سڑک چوآسیدن شاہ سے آگے کھیوڑہ اور پنڈ دادن خان بھی جاتی ہے۔
s224.jpg

s225.jpg
 

یاز

محفلین
اس کے ساتھ ہی کٹاس سے آگے کا سفر شروع کیا۔ کٹاس سے براستہ چوآسیدن شاہ کھیوڑہ کو روانہ ہوئے۔ تقریباً 35 کلومیٹر کے اس راستے میں ہمیں ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت لگ گیا، کیونکہ چوآسیدن شاہ سے آگے پہاڑی علاقہ ہے اور سالٹ رینج کو کراس کر کے دوسری جانب اترنے کے بعد کھیوڑہ آتا ہے۔
خیر کھیوڑہ پہنچے اور سڑک سے بائیں جانب سالٹ مائنز کی جانب مڑ گئے۔ کچھ خوشگوار حیرت ہوئی کہ وہاں سیاحوں کے لئے نسبتاً بہتر انتظامات موجود تھے۔ کافی وسیع پارکنگ بھی موجود تھی جس میں کافی جگہ پہ پارکنگ شیڈز بھی تھے۔ اس کے علاوہ ویٹنگ ایریا میں بھی بیٹھنے کا اچھا انتظام تھا۔ البتہ ٹکٹ اچھا خاصا تھا جو کہ ٹوزازم کے دوسرے مقامات پہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
s226.jpg

s228.jpg
 

یاز

محفلین
اس میں ٹرین کے ٹکٹ کا اندراج نہیں ہے۔ ٹرین کا ٹکٹ بمعہ مائن اینٹری بڑوں کے لئے 300 کا اور بچوں کے لئے 200 کا تھا۔

s227.jpg
 

یاز

محفلین
چاندنی چوک سے آگے گائیڈ پیدل کان کے اندر ایک لوپ کی صورت میں گھما کر واپس ٹرین کے سٹاپ والی جگہ پہ لے آیا۔ اس چکر کے دوران مختلف مناظر اور مقامات آتے ہیں جن کو مختلف اور دلچسپ نام دیئے گئے ہیں جیسے بادشاہی مسجد، چاغی پہاڑ، شیش محل، مینارِ پاکستان وغیرہ۔
s236.jpg
 

یاز

محفلین
نمک کے بلاکس سے بنی اس مسجد کو بادشاہی مسجد کا نام دیا گیا ہے۔ مسجد کے گرد تصویر بنوانے والوں کا ہجوم تھا۔ ہم نے بہتیری کوشش کی کہ کسی کونے کھدرے سے صرف مسجد کی تصویر بنا لیں، لیکن کامیابی نہ ہوئی۔
s240.jpg
 
Top