وائٹ‌واٹر ریفٹنگ

سید عاطف علی

لائبریرین
واؤ!!!!
مگر ایسے گرتے پانیوں میں چپوؤں کا کیا کام-یہاں تو یہ حال لگتا ہے کہ ۔
رو میں ہے رفٹ عمر ۔کہاں دیکھیے تھمے
نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں
 

زیک

مسافر
واؤ!!!!
مگر ایسے گرتے پانیوں میں چپوؤں کا کیا کام-یہاں تو یہ حال لگتا ہے کہ ۔
رو میں ہے رفٹ عمر ۔کہاں دیکھیے تھمے
نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں
مسلسل چپو نہیں چلاتے بلکہ مناسب مواقع پر خوب زور سے چلاتے ہیں تاکہ کشتی کنٹرول میں رہے اور وائٹ واٹر کی نظر نہ ہو جائے
 

زیک

مسافر
اس بار گرمیوں میں بیٹی کا اصرار تھا کہ وہ کلاس فور ریپڈز میں رافٹنگ کرنا چاہتی ہے۔ لیکن بازو ٹوٹنے کی وجہ سے جانا نہ ہو سکا
 

زیک

مسافر
اس بار گرمیوں میں بیٹی کا اصرار تھا کہ وہ کلاس فور ریپڈز میں رافٹنگ کرنا چاہتی ہے۔ لیکن بازو ٹوٹنے کی وجہ سے جانا نہ ہو سکا
پچھلے سال بیٹی کی عمر 12 سال تھی لہذا وہ پہلی بار ٹینیسی میں کلاس 4 ریپڈز میں رافٹنگ کرنے کے قابل ہوئی تھی۔ لیکن میرے بازو کی ہڈی کی وجہ سے ہم نہ کر سکے۔

اس گرمیوں میں تنزانیہ سے واپسی ہوئی تو پلان بنایا۔ بیوی سے پوچھا تو اس نے صاف انکار کر دیا کہ وہ کلاس 4 ریپڈز نہیں کرے گی۔ ہمارا تو ارادہ ہی اس کا تھا کہ کلاس 3 تک تو بیٹی کئی سالوں سے کرتی آئی ہے لہذا ہم نے بیگم کو پلان سے خارج کیا اور خود ارادہ کیا۔

بیٹی کے جولائی میں دو سمر کیمپ تھے جن کی وجہ سے وہ دو ہفتے گھر نہ تھی۔ اس کی واپسی کے بعد کا 26 جولائی کا پروگرام بنایا اور آن لائن چیک کیا۔ ویسے تو اس وائٹ واٹر دریا پر کافی کمپنیاں چلتی ہیں لیکن ریویوز دیکھ کر ایک کا انتخاب کیا اور آن لائن بکنگ کر لی۔
 

زیک

مسافر
دریا میں وائٹ واٹر ریپڈز rapids کو خطرے کے اعتبار سے classify کیا جاتا ہے۔ یہ چھ کلاسیں ہیں۔

کلاس 1: تیز پانی لیکن کوئی رکاوٹ اور خطرہ نہیں۔

کلاس 2: کچھ حد تک چپو مار کر maneuver کرنے کی ضرورت۔ ہلکا سا خطرہ لیکن عام آدمی کے لئے زیادہ مشکل نہیں

کلاس 3: درمیانے درجے کے ریپڈ جن میں کچھ خطرہ ہوتا ہے اور اگر صحیح طریقے سے ان سے نہ گزرا جائے تو رافٹ الٹ یا پانی سے بھر سکتی ہے۔ وغیرہ

کلاس 4: ایڈوانسڈ کلاس جس میں کافی احتیاط اور فوری ایکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ چوٹ وغیرہ کا چانس بھی ہوتا ہے۔

کلاس 5: ان کے لئے ایکسپرٹ اور انتہائی فٹ ہونا لازم ہے۔ خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔

کلاس 6: یہ وہ ریپڈ ہیں جو ناممکن ہیں۔ جب بہت لوگ کسی کلاس 6 کے ریپڈ سے کشتی وغیرہ میں کامیابی سے گزر جاتے ہیں تو اسے کلاس 5 قرار دے دیا جاتا ہے۔

ان میں کلاس 1 اور 2 تو بہت دفعہ خود سے بھی کئے ہیں۔ کلاس 3 اور 4 میں گائیڈ ساتھ ہوتا ہے جو خود بھی چپو چلاتا ہے اور آپ کو بھی ہدایات دیتا ہے کہ سیدھا یا الٹا چپو چلانا ہے اور کتنی بار وغیرہ۔

میں نے کلاس 4 تک کئی بار رافٹنگ کی ہے۔ بیوی اور بیٹی نے ایسے دریاؤں میں کی ہے جس میں ایک سے زیادہ کلاس 4 نہ ہو۔ اس بار ہمارا ارادہ ایک ایسے دریا کا تھا جس میں کلاس 4 ہی کلاس 4 ہو۔
 

زیک

مسافر
اوکوئی Ocoee دریا ریاست ٹینیسی میں ہے۔ اس پر کئی چھوٹے چھوٹے ڈیم ہیں اور جب ڈیم سے پانی چھوڑا جاتا ہے تو وہاں وائٹ واٹر کے کئی سیکشن کافی مقبول ہوتے ہیں۔ ہر سال گرمیوں میں ویک اینڈ پر اور کچھ اور دنوں میں ڈیموں سے پانی چھوڑا جاتا ہے۔ آپ وہاں وائٹ واٹر رافٹنگ انہی دنوں میں کر سکتے ہیں۔

اوکوئی کے دو مقبول حصے ہیں۔ بالائی اوکوئی میں کچھ پرسکون حصہ ہے اور کچھ کافی بڑے کلاس 4 ریپڈ۔ اسی کا ایک حصہ 1996 کی اولمپکس کے لئے بھی استعمال ہوا تھا۔ درمیانی اوکوئی میں سکون نام کو نہیں اور بس بار بار کلاس 3 اور 4 ریپڈ آتے ہیں لیکن کوئی اتنا بڑا نہیں جتنے بالائی اوکوئی کے دو تین بڑے ریپڈ ہیں۔ بالائی اور درمیانی اوکوئی دونوں کی لمبائی 5 میل (8 کلومیٹر) ہے۔

کافی سال پہلے میں نے اوکوئی کے یہ دونوں حصے علیحدہ علیحدہ کے علاوہ ایک بار اکٹھے ایک دن میں بھی کئے تھے۔

بیٹی کے ساتھ فیصلہ کیا کہ درمیانی اوکوئی پر رافٹنگ کی جائے۔
 

سین خے

محفلین
تیسرے صفحے پر ۲ اگست ۲۰۱۷ کے مراسلے سے پہلے کی جتنی تصاویر ہیں، مجھے نظر نہیں آرہی ہیں۔ کیا یہ کسی اور کے ساتھ بھی ہو رہا ہے؟
 

زیک

مسافر
ہم نے صبح رافنگ کا پلان کیا۔ اس دن سویرے سویرے اٹھے اور دو گھنٹے ڈرائیو کر کے رافٹنگ کمپنی تک پہنچے۔ وہاں گاڑی پارک کی اور چیک ان کیا۔ پھر ریسٹ روم وغیرہ استعمال کر کے انتظار کرنے لگے۔

سوا نو بجے رافٹنگ کمپنی کے کچھ لوگ آئے اور ہم سب کو اکٹھا کیا۔ ایک سولہ لوگوں کا گروپ تھا اور ایک اٹھارہ لوگوں کا۔ ان میں اکثر ٹین ایجر تھے اور ان کے ساتھ کچھ بڑے۔ اس کے علاوہ ہم دو اور ایک اور دو کا گروپ تھا۔ لہذا ہم دو دو کے گروپس کو ایک رافٹ میں اکٹھا کر دیا گیا۔

پہلے ایک جگہ بیٹھ کر سب کی سیفٹی بریفنگ ہوئی۔ اس میں اہم باتیں یہ تھیں کہ لائف جیکٹ اور ہیلمٹ پہننی ہیں اور انہیں کیسے صحیح طور پر پہننا ہے۔ دوسرے یہ کہ اگر رافٹ سے پانی میں گر جائیں تو منہ آسمان کی طرف اور پیر ڈاؤن سٹریم کر کے فلوٹ کرنا ہے تاکہ پتھروں سے پہلے جوتے ٹکرائیں۔ پانی میں کھڑے نہیں ہونا کہ کہیں بھی پتھروں میں ٹانگ پھنس سکتی ہے۔ وغیرہ

پھر ہم نے ہیلمٹ، لائف جیکٹ اور ایک چپو لیا۔ لائف جیکٹ اور ہیلمٹ پہن کر ہم سب بس میں سوار ہو گئے۔
 

زیک

مسافر
بس میں بیس منٹ پہاڑیوں کے ساتھ ساتھ چلتے ہم وہاں پہنچے جہاں سے رافٹنگ کا آغاز ہونا تھا۔ سٹاف نے بس کی چھت سے رافٹس اتاریں۔ پھر ہم نے رافٹ اٹھائی اور پانی کی طرف چل دیئے۔

ایک چھوٹے سے ڈیم کے فوراً بعد پانی میں جانا تھا اور ساتھ ہی ایک کلاس 4 ریپڈ تھا۔

دریا کے کنارے رافٹ پانی میں رکھی۔ گائیڈ نے پوچھا کہ کون آگے بیٹھنا پسند کرے گا اور کون پیچھے۔ میں اور بیٹی آگے بیٹھ گئے۔ رافٹ کے بالکل پیچھے گائیڈ بیٹھا اور درمیان میں دو اور لوگ۔
 

زیک

مسافر
پھر اگلے دو گھنٹوں میں کم ہی سکون ملا۔

فوٹوگرافر ایک ہی جگہ پر تھا لہذا تصاویر دو چار ہی ہیں۔

 

زیک

مسافر
فوٹوگرافر تو ایک ہی جگہ پر تھی البتہ ویڈیوگرافر ہمارے ساتھ ہی کایاک کر رہا تھا۔ وہ اکثر کسی پتھر پر رک کر ویڈیو بناتا تھا۔ اس کے ویڈیو کلپس کو اکٹھا کر کے یہ رہی ہماری ویڈیو۔

 

لاریب مرزا

محفلین
ایک اور رافٹ سے ٹکر کا چانس؟

رافٹ کی سائیڈ پہ لگی یہ رسی ہمیں "ڈوبتے کو تنکے کا سہارا" معلوم ہوئی تھی۔ :angel3:

فوٹوگرافر تو ایک ہی جگہ پر تھی البتہ ویڈیوگرافر ہمارے ساتھ ہی کایاک کر رہا تھا۔ وہ اکثر کسی پتھر پر رک کر ویڈیو بناتا تھا۔ اس کے ویڈیو کلپس کو اکٹھا کر کے یہ رہی ہماری ویڈیو۔

خوب ویڈیو ہے۔ پانی کافی خطرناک ہے۔
 
Top