میری ڈائری کا ایک ورق

بزم خیال

محفلین
رشتے دل کے جو جان پر بن آئے

بات نہایت مختصر بیان کرنے کی جسارت کروں تو سمجھنے سمجھانے میں پل صدیوں میں ڈھل جائیں ۔ سحر آفتاب غروب کے منظر کو مہتاب کر دے ۔ بات آفتاب کی نہیں جو شمش کہلائے تو شمشیر سے گہرا اثر اپنی حدت سے چھوڑ جائے ۔ یہاں ذکر ہے رشتوں کا جو کبھی بندھتے ہیں تو کبھی چھوٹتے ۔ گردش ایام کے پابند رہتے ہیں ۔ گردش کائنات سے سروکار نہیں رکھتے ۔ کیونکہ وہاں سرکار کسی کی نہیں ۔ موج مستی صرف اتنی کہ پاؤں زمین پر تھرک سکیں ۔ جو آنکھ سے اوجھل ہے چاہے پہاڑ کے پار ہو یا پہلے آسمان سے آگے ۔ خواہشوں کی بیڑیاں پہنے طوق غلامی سے جھکتا چلا جائے ۔ پھر بھی رہتا شکوہ اپنے پن سے جو بیگانگی میں اغیار کی پرستش میں مسیحائی کا طالب ہو ۔
 

نیلم

محفلین
شاید میں تنہا ہوں
سمندر کے کنارے کی طرح
میرا کوئی دوست نہیں
کوئی اپنا نہیں
...لیکن تیرا خیال
...تیرے ہونے کا احساس دلاتا ہے
یہ دنیا والے
تیری عظمت سے آشکار کرواتے ہیں
خوشی کے بعد غم۔۔۔۔۔ اور
غم کے بعد خوشی
میرا حوصلہ بڑھاتے ہیں
کہ میں تنہا نہیں ہوں
بلکہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے باری تعالٰی!
تو تو میری شہہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے...
 

نیلم

محفلین
ایسا نہیں کہ نفس کا شیطان مر گیا ۔
شیطان ہے زندہ ہاں انسان مر گیا۔
سجدوں میں سر جھکانے کی فرصت نہیں رہی۔
انسانوں کی روح میں بسا وجدان مر گیا۔
مسجد تو پکی بن گئی اور شاندار بھی۔
...کچی تھیں رب سے چاہتیں ایمان مر گیا۔
باطل کو جھوٹا کہنے کی طاقت نہیں رہی۔
ہو حق سر بلند یہ ارمان مر گیا۔
اے انسان حیرت ہے تیری قسمت طرح۔
پیدا ہوا تھا خوشنما ویران مر گیا۔
 

نیلم

محفلین
Mohabbat Kya Hai?

Main Ne Poochha
Zindagi Se,
Jawani Se,
...Suraj Se,
Chand se,
Phoolon Se,
Aasman Se,
Zameen Se,

Lekin Koi Sahi Jawab Na Mila

Phir...
Tareekh Mera Hath Pakar Kar Pichhey Le Gai....

Bahut Pichhey.

Raat Tareek Thi..

Taaray Bhi So Chukay Thay...

1 Azeem HASTI,

Sajday Mein Jhuki,

Num Aankhon K Sath,

Sawali Ban K,
Ek hi Baat Dohra Rahi Thi,

"UMMAT"
"UMMAT"

YA ALLAH

"Meri UMMAT"
"Meri UMMAT"

Tareekh Ne Mujhay Jhanjhor K Kaha:

Aye Nadaan!
Ye Hai mohabbat
 

نیلم

محفلین
سوری جی ،اس لیے ک میری ڈاہری میں اسی طرح لکھی ہوہی ہے ۔اور مہجے آسان بھی لگتی ہے۔:noxxx:
 

نیلم

محفلین
اکھاں وچ سمندر بھریا
عذاب ورھے دا دل تے جریا
چلدی پھردی لاش آں بنیا
جیوندے جی میں آں مریا
جھوٹھے قول اقرار سیاست
دیس میرے دا کم نہ سریا
کھوجی میرا کھوج نہ دسن
میں اپنے آپ توں وی ہریا
ایہہ تے مینوں راس نہ آیا
اگلا سال وی ڈریا ڈریا
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
بارش​
مجھے ہمیشہ سے چند چیزوں سے بے تحاشہ پیار رہا ہے، اور ایک وقت کے بعد تو میری ضروریات میں پسند کی چیزیں بھی محدود ہو گئیں،
بارش، گلاب کے پھول، ٹھنڈاموسم ، آئسکریم ، تنہا سڑکیں، اور ان پر ننگے پاؤں چلنے کا شوق ( جو آج تک پورا نہیں ہو پایا، روئی کے گالوں کے جیسی گرتی برف، اور قدرت کے سب حسین مناظر میری آنکھوں کی پیاس بجھا دینے والی اور دل کو موہ لینے والی اس ساری کائنات کے رنگ میری پسندیدہ چیزوں میں شامل رہے
مگر بارش وہ چیز ہے جو ہمیشہ میرے اندر تک اتر جاتی ہے، ہم انسان بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں نا !
دنیا کے سب موسم سب لوگوں پر ایک ہی وقت میں کئی طرح اثر انداز ہوتے ہیں، کہیں کوئی بارش نا ہونے کی دعا کر رہا ہو تا ہے اور کہیں کوئی بارش کے آجانے کی، اور میں انہی لوگو ں میں شامل ہوں ، مجھے آسمان پر کالے کالے بادلوں کا رکنا اور بارش برسا کر چلے جانا بے حد پسند ہے۔۔
ناعمہ عزیز :)
 
بڑھ کے دوں جوتا

کانگریس سے الگ ہونے کے بعد ایک روز مولانا ظفر علی خان بازار میں جوتوں کی ایک دوکان پر کھڑے تھے کہ سامنے سے کانگریس کا جلوس آتا دکھائی دیا۔ جس کے شرکاء ننگے پاؤں تھے۔ مولانا نے اسی وقت یہ شعر کہا :

کانگریس آ رہی ہے ننگے پاؤں​
جی میں آتا ہے بڑھ کے دوں جوتا​
آہ۔کیا یاد کرا دیا شمشاد بھائی۔بچپن میں آنکھ مچولی(ایک بچوں کا رسالہ) میں پڑھا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
آپ بھی پوچھیں ستارے کیا کہتے ہیں

- شادی اپنوں میں ہو گی یا غیروں میں؟
= اپنوں میں ہو گی جو شادی کے بعد غیر بن جائیں گے۔

- کاروبار کے سلسلے میں لندن جانا چاہتا ہوں، کیا جا سکوں گا؟
= اگلے سال جا سکیں گے۔ اس سال ایئرپورٹ پر پکڑے جانے کا امکان ہے۔

- میرے مالی حالات بہت خراب ہیں، کوئی وظیفہ بتائیں۔
= مقامی زکاۃ کمیٹی کو ماہانہ وظیفہ کی درخواست دے دیں۔

- مجھ پر تین لڑکیاں مرتی ہیں۔ شادی کس سے کروں؟
= جو پہلے مرنا چاہے، اُس سے کر لیں۔

- شادی کب ہو گی، مستقبل کیسا ہو گا؟
= شادی کبھی نہ ہو سکے گی۔ مستقبل روشن ہے، لوگ رشک کریں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
دوست اور زندگی

  • ایک دوست کا گھر، تھوڑی سی بارش اور بہت ساری باتیں۔
  • کالج کے دو دوست، ایک سموسہ، بل پر جھگڑا کہ کل میں نے دیا تھا، آج تو دے۔
  • مس کال اٹھانے پر دوست کی گالی اور سوری کہنے پر ایک اور گالی۔
  • ۵ سال بعد اچانک دوست کا ایس ایم ایس آنا اور پھر بات کرتے کرتے آنسو چھلک جانا۔
  • دوست کی باتیں یاد کرنا اور یاد کر کے پھر ہلکا ہلکا مسکرانا۔
  • کئی برس سے وعدے کرتے کرتے اچانگ دوست کا آ جانا، پھر گویا وقت تھم جانا۔ وہی پرانا زمانہ، جیسے خوشیوں کا خزانہ۔

میرے پیارے دوستو، ہم دوست ہیں تمہارے، کیسے تم کو بھول جائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
عورت

  • عورت کے ہاتھ مہندی کے بغیر بھی اچھے لگ سکتے ہیں اگر خانہ داری میں مصروف ہوں۔
  • آنکھیں کاجل کے بنا بھی اچھی لگ سکتی ہیں اگر ان میں حیا ہو۔
  • بال بنا شیمپو کے بھی اچھے لگ سکتے ہیں اگر ان پر دوپٹہ ہو۔
  • چہرہ بنا میک اپ کے بھی اچھا لگ سکتا ہے اگر یہ نامحرم کی نظر سے محفوظ ہو۔
  • قد بنا اونچی ہیل کے بھی اونچا لگ سکتا ہے اگر کردار میں بلندی ہو۔
  • اگر اس قوم کی عورت آج بھی حیا کی چادر اوڑھ لے تو مسلمان عروج پر پہنچ سکتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
غربت کے شاہکار

مصور غربت کے شاہکار کو تصویر کے پیکر میں ڈھالتا ہے تو لوگ تعریفوں کے پُل باندھ دیتے ہیں اور عش عش کر اٹھتے ہیں۔ غربت کے یہ شاہکار اونچے داموں بکتے اور ڈرائنگ روم کی زینت بن جاتے ہیں مگر حقیقی دنیا میں کوڑیوں کا مول بھی نہیں رکھتے۔

ادیب اپنی تحریروں میں غربت کی عکاسی کرتے ہیں، غریب کے دل میں چھپے ناسور معاشرے کے سامنے عیاں کرتے ہیں۔


مگر ہوتا کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں۔ یہ سب لفظی ہیر پھیر کے سوا کوئی حیثیت نہیں رکھتا کیونکہ تحریروں اور تصویروں کو دیکھ کر کون آگے بڑھتا ہے، کون ان غریبوں کی مسیحائی اور ان کے آنسوؤں کو اپنے دامن میں جذب کرتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
دعا

دعا کو عبادت کا مغز کہا گیا ہے۔ دعا ایک صدا اور فریاد ہے۔ مضطرب کے پردوں کو چیرتی ہوئی دھڑکن جب الفاظ کا روپ دھارتی ہے تو دعا کہلاتی ہے۔ شب تاریک کی تنہائیوں میں آنکھ سے نکلنے والا آنسو بھی دعا ہے۔ کوئی حرج نہیں اگر ذرا نظریں جھکا لیں اور اپنے گریبان میں جھانکیں۔

ہماری دعائیں اب تو محض تکلف بن کر رہ گئی ہیں۔ ہمیں دعا نہیں رسم دعا یاد رہ جاتی ہے۔ ہم دعائیں مانگتے نہیں بلکہ پڑھتے ہیں لیکن پھر گلہ کرتے ہیں کہ ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ انسان اپنے بُرے اعمال کی سزا سے بچ سکتا ہے اور تقدیر رحم کھا سکتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ دعائیں مانگی جائیں ناکہ پڑھی جائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
الفاظ کی طاقت

اپنے الفاظ کو بلند کرو نہ کہ آواز کو۔
بارش پھولوں کا اُگاتی ہے ناکہ بادلوں کی گرج
(مولانا روم)
 

شمشاد

لائبریرین
دوست

یہ دوست بھی بہت عجیب ہوتے ہیں۔ دینے پہ آئیں تو جان بھی دے دیں۔ لینے پہ آئیں تو ہنسی تک چھین لیں۔

کہنے پہ آئیں تو دل کے تمام خانوں کے راز تک کہہ دیں۔ چھپانے پہ آئیں تو یہ تک نہ بتائیں کہ خفا کیوں ہیں؟

ناراض ہونے پہ آئیں تو سانس تک نہ لینے دیں۔ منانے پہ آئیں تو اپنی سانسوں کو وار دیں۔

دوست زندگی میں نہیں ملا کرتے بلکہ زندگی دوستوں میں ملا کرتی ہے۔
 
Top