فاخر رضا

محفلین
میں ایک بلاگ لکھنا چاہتا ہوں جس میں کچھ اردو ویب سایٹس کا تعارف کراسکوں۔ جس جگہ میں آجکل رہتا ہوں یہاں پر بہت زیادہ پابندیاں ہیں اور ہر بلاگ کو فلٹر کرکے آگے بڑہایا جاتا ہے۔ ظاہر ہے اس میں پھنسنے کا چانس بہت ہوتا ہے اور اگر کوئی بھی بات پالیسی کے خلاف ہو تو اس کے نتائج سنگین بھی ہوسکتےہیں۔ خیر یہ مسائل تو ہر جگہ ہی ہوں گے مگر یہاں کچھ شاید زیادہ ہوں۔
مندرجہ ذیل مواد میں نے لکھا ہے اور اسے کس طرح بلاگ پر پیش کیا جائے اس پر رائے چاہئے۔ اس کے مواد پر بھی رائے دیں کہ اگر اس میں کوئی پکڑے جانے والی بات ہو تو۔

یہاں میں کوشش کروں گا کہ اردو کی کچھ ویب سائٹس کا تعارف پیش کروں۔ اس کوشش میں ہوسکتا ہے آپ کی راٗے اور اصلاح کی ضرورت پیش آئے اس سلسلے میں آپ اپنے بے لاگ تبصروں سے نوازیئے۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اس بلاگ کو مفید پائیں گے۔
پہلی ویب سائٹ جس کا تعارف کرانا مقصود ہے وہ ہے۔ دارالثقلین کی ویب سائٹ۔ اس کا ایڈریس ہے مندرجہ ذیل ہے۔
Dar-us-Thaqalain
اس ویب سائٹ پر آپ کو اکیس کتب ملیں گی۔ ان کتابوں کے مصنفین نابغہ روزگار افراد ہیں اور انکا ترجمہ بھی بہت شاندار طریقے سے کیا گیاہے۔ ان کتابوں میں یہ صحیح ہے کہ ایک خاص مکتبہ فکر کے علماء کی کتب شامل کی گئیں ہیں مگر ان میں تعصب کا رنگ کہیں بھی دکھائی نہیں دیتا۔ میں نے ان میں سے اکثر کتابیں یا تو پڑہی ہیں یا کم از کم ان پر نظر ضرور دوڑائی ہے۔ تمام ہی کتب بہترین اردو میں لکھی گئی ہیں اور ان میں مجھے کوئی سقم نظر نہیں آیا۔ اس میں سیرت معصومین علیہم السلام پر کتب بھی ہیں اور اخلاقی و فقہی موضوع پر بھی۔ مگر اس میں صرف روشن فکر افراد کی کتب ہی شامل کی گئی ہیں جنہیں ہم پروگریسو کہ سکتے ہیں۔ یہ صحیح ہے کہ ان سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے مگر کسی اور کا نقطہ نظر معلوم کرنے کے لئے اس طرح کی کتب اچھا مواد پیش کرتی ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر ان میں سے اکثر کتب پسند ہیں۔ معنوی آزادی اور سیرت نبوی ایک مطالعہ وہ کتب ہیں جنہیں شاید سب سے پہلے پڑھنا چایئے۔ اس طرح آپ کو مدیران کی بصیرت اور کھلی ذہنیت کا اندازہ ہوگا اور یہ بھی پتہ چلے گا کہ وہ کس نہج پر سوچ رہے ہیں۔ ان کتب میں دین کی آفاقیت اور دیرپا اثرات کا بین ثبوت ملتا ہے۔ ساتھ ہی یہ کے فی زمانہ پریکٹیکل ہونے کا بھی پتہ چلتا ہے۔
فقہ زندگی اور دنیائے جوان وہ کتب ہیں جو فقہی مسائل پر صرف فتاویٰ نہیں ہیں بلکہ اس پر دلائل بھی موجود ہیں۔ ان میں تمام سوالات کے جوابات قرآن و حدیث اور سائنسی اور دیگر جدید علوم کی روشنی میں دیئے گئ ہیں اور علم دین کے علاوہ دیگر علوم کے ماہرین سے رائے لیکر فقہی مسائل پر بحث کی گئی ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ یہ دینی علماء کی روش نہیں رہی ہے اور آج بھی بہت سارے مفتیان دین جدید علوم سے بے بہرا ہیں اور ان کے سیکھنے کو بھی دینی کام نہیں سمجھتے۔ ایسے حالات میں یہ کتب بہت بڑا سرمایہ ہیں اور دین حقہ کے درست چہرے کو واضح کرنے کی ایک اچھی کوشش ہے۔
اس سائٹ پر آپ کو یہ کتابیں نظر آئیں گی
کلام امام حسین کی چند کرنیں
نہج البلاغہ اور حیات اجتماعی
فکر و نظر
چھ تقریرں ولایت کے موضوع پر
جاذبہ و دافعہ علی
عبادالرحمٰن کے اوصاف سورہ فرقان کی روشنی میں
ماہ رمضان تزکیہ اور اصلاح کردار کا مہینہ
عبادت و نماز
توبہ کیا ہے کیسے قبول ہوتی ہے
تکبیر مسلسل
بہترین عشق
علمائے دین اور عمائدین ملت سے حسین ابن علی کا خطاب (خطبہ منیٰ سن 58 ہجری)
معنوی آزادی
اسلام شناسی
سیرت نبوی ایک مطالعہ
فقہ زندگی
مہدی منتظر قیام عدل اور غلبہ اسلام کی امید
حضرت علی کی وصیت
امام حسین نے کیوں قیام فرمایا
ولایت غدیر
دنیائے جوان
اس کتابوں کے مؤلفین اورمصنفین میں یہ افراد شامل ہیں۔
جناب علی خامناای، جناب محمد حسین فضل اللہ، جناب ابراہیم امینی، جناب مرتضیٰ مطہری، جناب جواد محدثی، جناب محسن قرائتی، جناب حسن موسیٰ، جناب سعید حیدر۔ ان مصنفین کا تعارف آپ کو ویب سائٹ پر مل جائے گا۔ یہاں القاب نہیں لگائے گئے وہ بھی ویب سائٹ پر مل جائیں گے۔
یہ سائٹ امیج کی بجائے فونٹ میں ہے اس لئے فوراََ کھل جاتی ہے۔ اس میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے سہولت موجود نہیں ہے مگر اس کی پی ڈی ایف بآسانی مل جائیں گی۔ ان ویب سائٹس کا تعارف بھی اگلے مرحلے میں کرایا جائے گا۔ مجھے امید ہے یہ معلومات آپ کے لئے مفید ثابت ہونگی۔
میں آپ کو یقین دلاسکتا ہوں کہ ان میں سے اگر آپ کسی بھی کتاب کو شروع کریں گے تو ختم کئے بغیر چھوڑ نہیں پائیں گے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچھ کتابوں میں آپ کو مشکل فکری مسائل پر گفتگو ملے گی اور کہیں مشکل الفاظ بھی۔ تو اس سے تو جان نہیں چھوٹ سکتی۔​
 
بھائی، خیال تو اچھا ہے مگر آپ کے پس منظر کو مناسب حد تک جانے بغیر موزوں رائے نہیں دی جا سکتی۔ آپ نے من حیث المجموع خاصا معذرت خواہانہ (apologetic) لہجہ اپنایا ہے جس کی وجہ قابلِ فہم ہے۔ مگر خدا جانے جس ماحول میں آپ ہیں وہاں یہ کافی ہو یا نہ ہو۔
دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ فورم پر اس حوالے سے رائے طلب کرنے میں آزاد ہو سکتے ہیں تو کوئی گمنام (anonymous) بلاگ چلانے میں کیا مسئلہ ہے؟
 

فاخر رضا

محفلین
بھائی، خیال تو اچھا ہے مگر آپ کے پس منظر کو مناسب حد تک جانے بغیر موزوں رائے نہیں دی جا سکتی۔ آپ نے من حیث المجموع خاصا معذرت خواہانہ (apologetic) لہجہ اپنایا ہے جس کی وجہ قابلِ فہم ہے۔ مگر خدا جانے جس ماحول میں آپ ہیں وہاں یہ کافی ہو یا نہ ہو۔
دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ فورم پر اس حوالے سے رائے طلب کرنے میں آزاد ہو سکتے ہیں تو کوئی گمنام (anonymous) بلاگ چلانے میں کیا مسئلہ ہے؟
آپ کی رائے سے متفق ہوں مگر اپنی رائے ٹھونسنے والا لہجہ مجھ سمیت ہر ایک کو کھَلتا ہے۔ اسی لئے یہ لہجہ اپنایا۔ شاید معذرت خواہانہ سے زیادہ معتدلانہ رکھنا مقصود تھا جو خود بخود معذرت خواہانہ کی طرف چلا گیا ہوگا۔ میرا اصل مقصد تو یہ ہے کہ ایک مرتبہ کوئی اس سائٹ کو کھول لے وہ بھی بغیر تعصب کی عینک لگائے۔ اور کچھ نہیں۔ ادب برائے ادب بھی ایک بڑا مقصد ہے مگر ادب برائے اصلاح بھی کچھ کم اہم نہیں۔ گمنام والی بات بہت اچھی لگی اس کی کوشش کروں گا۔ اور ہاں آپ کی رائے ، ہدایات اور توجہات کا ہمیشہ مطلوب رہوں گا۔ امید ہے آپ اور دیگر احباب بھی نوازتے رہیں گے۔ ویسے پہلے میری اس طرح کی کچھ تحریریں بغیر اطلاع اردوویب سے غائب ہوچکی ہیں اور بہت تلاش کے باوجود نہیں ملیں۔ اس تحریر کے بارے میں بھی یہی خطرہ ہے۔ خیر ، اک کوشش اصلاح تو ہم کرتے رہیں گے۔
 

فاخر رضا

محفلین
الف عین السلام علیکم سر. میں نے دیکھا کہ آپ لائبریری میں الیکٹرانک بک جمع کررہے تھے
ہوسکتا ہے یہ سائٹ آپ کے کچھ کام آئے اس لئے ٹیگ کیا. زحمت کے لئے معذرت. اگر آپ کے لئے ممکن ہو تو دیگر احباب کو بھی مطلع کیجئے گا. شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
الف عین السلام علیکم سر. میں نے دیکھا کہ آپ لائبریری میں الیکٹرانک بک جمع کررہے تھے
ہوسکتا ہے یہ سائٹ آپ کے کچھ کام آئے اس لئے ٹیگ کیا. زحمت کے لئے معذرت. اگر آپ کے لئے ممکن ہو تو دیگر احباب کو بھی مطلع کیجئے گا. شکریہ
ماشاء اللہ اچھی سائٹ بنائی ہے۔ اگر ممکن ہو تو کتابوں کی فائلیں مجھے بھی دیں۔ ذاتی پیغام میں ای میل دے دوں گا۔
 

فاخر رضا

محفلین
میرے پاس انپیج فائلز ہیں. کنورژن کا کام ویب سائٹ بنانے والے صاحب نے کیا تھا. میں انپیج بھی دے سکتا ہوں
 
Top