نصیر الدین نصیر منتظر خود ہے بصد شوق، خدا آج کی رات۔۔(بحوالہء معراج شریف )

یوسف سلطان

محفلین
منتظر خود ہے بصد شوق، خدا آج کی رات
کس کی آمد ہے سرِ عرشِ عُلٰی آج کی رات

فاصلے گھٹ گئے، یُوں قُرب بڑھا آج کی رات
عبد و معبود میں پردہ نہ رہا آج کی رات

بخشوا لیں گے وہ امت کو خدا سے اپنے
مانا جائے گا ضرور اُن کا کہا آج کی رات

قابَ قَوسَین کی صورت میں ہوا قرب و وصال
کُھل گیا فلسفہء ثُمَّ دَنٰی آج کی رات

آج کی رات کے انداز نرالے دیکھے
پڑھ کے چلتی درود اُن پے ہوا آج کی رات

رحمتِ سیدِ عالم ہیں دو عالم کو محیط
کوئی عاصی نہیں محرومِ عطا آج کی رات

جلوۂ حُسنِ حقیقت کی ضیا باری میں
اپنے شہکار کو دیکھے گا خدا آج کی رات

لگ کے قدموں سے ترے باغِ جناں تک پہنچی
معتبر ہو گئی رفتارِ صبا آج کی رات

خوش نصیبی ہے جو توفیقِ عبادت ہو نصؔیر
مرحبا آج کا دن صّلِ علٰی آج کی رات

چراغ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ
 

یوسف سلطان

محفلین
اور ہی کچھ ہے دو عالم کی ہوا آج کی رات
سیر کو نکلے ہیں محبوبِ خدا آج کی رات

منتظر،صبحِ کرم کی ہے سرِ باغِ جہاں
با وضو دیر سے ہے بادِ صبا آج کی رات

بخش دوں گا تری امت کو ترے صدقے میں
خود خدا نے یہ محمّدؐ سے کہا آج کی رات

بخت بیدار ہوں جن کے، وہ کہا سوتے ہیں
جاگنے کا ہےحقیقت میں مزا آج کی رات

چشمِ یعقوبؑ میں یوسفؑ کی ادا ماند ہوئی
دیر تک مصر کا بازار لُٹا آج کی رات

جانبِ عرشِ بریں اُن کی سواری جو چلی
دست بستہ ہوئے سب شاہ و گدا آج کی رات

آج کی رات اُجالا ہی اُجالا ہے نصؔیر
اُن کا مشتاقِ زیارت ہے خدا آج کی رات

چراغ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ
 

یوسف سلطان

محفلین
جانبِ عرش ہے حضرتؐ کا سفر آج کی رات
ایک ہی بُرج میں شمس و قمر آج کی رات

جشنِ معراجِ نبیؐ کی ہے خبر آج کی رات
عرش پر فرش سے پہنچا ہے بشر آج کی رات

جلوہء حُسنِ محمؐد کی ضیا باری سے
بن گئی مطلعِ انوارِ سحر آج کی رات

آب ہے چشمہء حیواں کی ہر اک ذرے میں
آئیں دیکھیں یہ کرشمہ بھی حِضَؑر آج کی رات

نُور ہی نُور کی برسات نظر آتی ہے
دیکتھی ہے نگہِ شوق جدھر آج کی رات

عرشِ اعظم پہ شہنشاہِ عرب کا ہے گزر
ذکرِ محبوبِ خدا میں ہو بسر آج کی رات

آج ہے خالقِ مخلوق، کرم آمادہ
بالیقیں ہو گا دعاؤں میں اثر آج کی رات

منزلِ عرشِ عُلٰی پر ہی رُکے گا جا کر
کر کے نکلا ہے کوئی عزمِ سفر آج کی رات

میرے آقاؐ نے وہاں سے سفر کا آغاز کیا
جہاں جبریلؑ کے جلنے لگے، پَر آج کی رات

ہم نصیؔر اپنے نبیؐ پر دل و جان سے قرباں
عام ہے اُن کی شفاعت کی خبر آج کی رات

چراغ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ
 
Top