محمد اشرف ہیرا ؛ خطاط

الف نظامی

لائبریرین
917.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
محمد اشرف ہیرا ؛ پاکستان کا مایہ ناز خطاط
(خورشید عالم گوہر قلم)
پیارے بچو! دس سال پہلے راقم الحروف ایک خطاطی کے مقابلے میں بطور جج شامل تھا کہ ایک نہایت کم عمر بچے نے مجھے روک لیا اور نہایت پر اعتماد انداز میں کہنے لگا:
" دیکھیں میرے فن پارے کو انصاف سے دیکھنا اور پھر فیصلہ کرنا "
میں اس کے پر اعتماد لہجہ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور مسکراتا ہوا آگے بڑھ گیا۔ یہ پرائمری سکول کے بچوں کا خطاطی مقابلہ تھا اور یہ بچہ حافظ آباد سے شرکت کرنے آیا ہوا تھا۔ مجھے پرائمری سکول کے بچوں کی خطاطی میں سے ایک کام بہت عمدہ نظر آیا اور وہی پرائمری سطح کے بچوں میں انعام کا حق دار ٹھہرا۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ اسی بچے کا شاہکار تھا جس نے مجھے روک لیا تھا اور اس کا نام محمد اشرف تھا۔ بعد ازاں اس نے اپنے نام کے ساتھ ہیرا کا اضافہ کیا۔ پھر جہاں بھی مقابلے ہوئے اور مجھے وہاں جانے کا موقع ملا۔ محمد اشرف ہیرا انعام پر انعام حاصل کرنے لگا۔ یہ سلسلہ ضلع سے صوبے بھر میں اور صوبے سے ملک بھر میں پھیلنے لگا۔ محمد اشرف ہیرا نے بعد ازاں میرے پاس نشینل کالج آف آرٹس میں خطاطی کے سمر کورس کیے اور یوں اس کے ہاتھ میں نکھار آگیا۔ خطِ کوفی کے سلسلہ میں اس کی راہنمائی میرے مرحوم دوست غلام رسول نے کی اور نقاشی کا فن اس نے از خود سیکھا۔ الجزائر ، اردن ، متحدہ عرب امارات ، جاپان اور مصر میں بھی اس نے نمایاں انعامات حاصل کر لیے۔

پیارے بچو! اشرف ہیرا کی یہ محنت رنگ لانے لگی اور اب اس نے عالمی مقابلوں کا رخ کر لیا اور حیرت کی بات ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کی طرف سے اس نے چین میں خطاطی کا اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کر لیا۔ یہ اعزاز محمد اشرف ہیرا کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب بنا اور اس نے بین الاقوامی سطح کے مقابلوں کے لیے عرب ممالک اور ترکی کا رخ کیا۔ ترکی اور ایران کو خطاطی اور نقاشی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اشرف ہیرا نے حیرت انگیز طور پر ایران کے مقابلوں میں بھی خوب پذیرائی حاصل کی اور پھر علی الترتیب سعودی عرب اور ترکی سے نمایاں اعزازات حاصل کیے۔ بالآخر اشرف ہیرا ترکی سے خطِ کوفی میں اعلی ترین اعزاز یعنی اول انعام حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر دیا۔ جو کام آج تک ہمارے سفارت خانے نہ کر سکے ، کثیر وسائل رکھنے والے ادارے نہ کر سکے وہ اشرف ہیرا جیسے بے سرو سامان نوجوان نے کر دکھایا۔

پاکستان کے نوجوان عزم و ہمت میں کسی سے کم نہیں۔ علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا:
"ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی"

اشرف ہیرا بلاشبہ پاکستان کا قابلِ فخر نوجوان ہے اور نوجوانوں کے لیے ایک قندیل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اگرچہ اس کی بڑے بڑے افسروں سے کوئی رشتہ داری نہیں ، اس کی کوئی مالی مدد نہیں کرتا مگر ایسے نوجوان وہ چراغ ہوتے ہیں کہ جو اللہ تعالی کی رحمت سے روشن ہوتے ہیں اور یہ ملک و ملت کا اصل سرمایہ ہوتے ہیں۔

پیارے بچو! آپ بھی محنت کریں ، آگے بڑھیں اور اپنے ملک کے لیے ، اسلام کے لیے ، اپنی عزت و بقا کے لیے کسی مدد کی طرف نظر کیے بغیر اپنا علم و فن کا سفر جاری رکھیں!
بقول حافظ مظہر الدین
راہِ نبی میں غیر پہ تکیہ حرام ہے
اے عشق آ کہ بے سر و ساماں سفر کریں​
 
آخری تدوین:
Top