لمبی اردو حرکات کے واضح اظہار کے لیے ایک سکیم

ابو ہاشم

محفلین
میں نے یہاں اپنا مضمون پیسٹ کرنا چاہا لیکن ایک تو اس میں تصویروں کی شکل میں ڈالا گیا مواد نظر نہیں آ رہا تھا دوسرے بعد میں error بھی بتایا کہ مضمون بہت لمبا ہے اسے چھوٹا کریں
میں مضمون کی پی ڈی ایف بنا کر یہاں ڈالنے کی کوشش بھی کر رہا ہوں لیکن سمجھ نہیں آ رہی
اس سلسلے میں مدد درکار ہے
 
میں نے یہاں اپنا مضمون پیسٹ کرنا چاہا لیکن ایک تو اس میں تصویروں کی شکل میں ڈالا گیا مواد نظر نہیں آ رہا تھا دوسرے بعد میں error بھی بتایا کہ مضمون بہت لمبا ہے اسے چھوٹا کریں
میں مضمون کی پی ڈی ایف بنا کر یہاں ڈالنے کی کوشش بھی کر رہا ہوں لیکن سمجھ نہیں آ رہی
اس سلسلے میں مدد درکار ہے
جناب آپ فوٹو بکٹ نام کی ویب سائٹ پر جائیں تصویر اپلوڈ کرنے کے بعد ڈائریکٹ لنک کاپی کریں اور اردو محفل کی تصویر والی آپشن میں پیسٹ کر دیں
 

ابو ہاشم

محفلین








 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ اپنی ہارڈ ڈرائیو کا ربط براہ راست نہیں فراہم کر سکتے۔ پہلے تصاویر کو کسی امیج ہوسٹنگ یا فائل شئیرنگ سائٹ پر اپلوڈ کرکے اس کا ربط یہاں شئیر کرنا ہوگا۔ اس ربط پر اس کے بارے میں کچھ تفصیل مل سکتی ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
اگر مضمون ٹیکسٹ کی صورت میں پیش کر دیں تو زیادہ مناسب رہے گا اور پڑھنے میں بھی آسانی رہے گی
ٹیکسٹ کی صورت میں پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ البتہ درمیان میں جو مواد نستعلیق فانٹ میں پیش نہیں ہوسکتا تھا اوروہ میں نے تصویر کی شکل میں ڈالا تھا اس میں وہ نظر نہیں آ سکے گا
 

ابو ہاشم

محفلین
لمبی اردو حرکات کے واضح اظہار کے لیے ایک سکیم
اردو میں لمبی حرکات: اردو میں مندرجہ ذیل لمبی حرکات ہیں: ا ، واؤ معروف، واؤ مجہول، واؤ لین، یائے معروف، یائے مجہول، یائے لین
حروفِ علت: یہ حروف دہرا کردار نبھاتے ہیں یعنی بطورِ آواز بھی استعمال ہوتے ہیں اور بطورِ حرکت بھی۔ ان میں ا ، و ، ی ، ے شامل ہیں۔
حروفِ علت بطورِ آواز: بطورِ آواز و و(آواز) کے لیے اور ی ی(آواز) کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ا لفظ کے شروع میں ہمزہ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔البتہ ے بطورِ آواز استعمال نہیں ہوتی۔
حروفِ علت بطورِحرکت: بطورِحرکت و واؤ معروف، واؤ مجہول اور واؤ لین تینوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ی یائے معروف کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ ے یائے مجہول اور یائے لین دونوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔اور ا لفظ کے درمیان اور آخر میں ا ( بطور لمبی حرکت) استعمال ہوتی ہے۔
حروفِ علت کے کردار کے بارے میں اِشکال : لفظ کے درمیان اور آخر میں و واؤ معروف، واؤ مجہول ، واؤ لین اور و(آواز)کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اس طرح کسی لفظ کے درمیان یا آخر میں و آ جائے تو یہ اندازہ لگانا ہوتا ہے کہ یہ و واؤ معروف، واؤ مجہول ، واؤ لین اور و(آواز) میں سے کس کو ظاہر کر رہی ہے۔ ی اور ے کے لیے ترسیمے کے شروع اور درمیان میں ایک جیسی شکلیں استعمال ہوتی ہیں [یوں ]۔ اس طرح لفظ کے درمیان میں آجائیں تو یہ اندازہ لگانا ہوتا ہے کہ یہ یائے معروف، یائے مجہول،یائے لین اور ی(آواز) میں سے کس کو ظاہر کر رہی ہے۔ اسی طرح ے لفظ کے آخر میں آ جائے تو یہ اندازہ لگانا ہوتا ہے کہ یہ یائے مجہول کو ظاہر کر رہی ہے یا یائے لین کو۔ البتہ ا کے معاملے میں کوئی اشکال نہیں ہوتا۔
لمبی حرکات کےواضح طور پر اظہار کا نظام: اوپر نشان دہی کردہ اِشکال سے نمٹنے کے لیے ایک با قاعدہ نظام موجود ہے۔ اس نظام میں لمبی حرکات کو ( جنھیں حروفِ علت سے ظاہر کیا جاتا ہے ) واضح طور پر ظاہر کرنے کے لیے حروفِ علت کے ساتھ زبر،زیر،پیش ( )استعمال کیے جاتےہیں۔
لمبی معروف حرکات (واؤ معروف، یائے معروف): و کو واؤ معروف ظاہر کرنے کے لیے پیش کو و سے ما قبل حرف پہ ڈال دیا جاتا ہے [یوں نُور، ڈُوب]۔ اور کو یائے معروف ظاہر کرنے کے لیے زیر کو سے ما قبل حرف پہ ڈال دیا جاتا ہے [یوں کِیل،دِین]۔
لمبی لین حرکات (واؤ لین، یائے لین): و کو واؤ لین ظاہر کرنے کے لیے اس سے ما قبل حرف پر زبر ڈال دی جاتی ہے [یوں جَو، دَور]۔ اسی طرح ، ے کویائے لین ظاہر کرنے کے لیے اس سے ما قبل حرف پر زبر ڈال دی جاتی ہے [یوں قَید، اَیسا، ہَے، اَے]۔
لمبی مجہول حرکات (واؤ مجہول، یائے مجہول): و کو واضح طور پر واؤ مجہول اور ، ے کو واضح طور پر یائے مجہول ظاہر کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
لمبی حرکات کے اظہار کایہ نظام مع مثالیں ذیل کے جدول میں دیا گیا ہے۔

جدول 1: لمبی حرکات کے اظہار کاموجودہ نظام (مع مثالیں)
حرکات کی نوعیت

حرکات

مفرد شکل

ترسیمے کے شروع، درمیان اور آخر میں شکلیں
شروع میں

درمیان میں

آخر میں
معروف حرکات

یائے معروف​

ی
( دی، جاری)


(رِیت، دِین)


(کِیل، گِیت)


(کی، لی)​
واؤ معروف​

ﹹ و
(دُور، ڈُوب)

-

-


(نُور، پُھول)​
لین حرکات

یائے لین​

ﹷ ے
(اَے)

(اَیسا، دَیر)

(بَیل، قَید)

(ہَے،قَے )​
واؤ لین​

ﹷ و
(دَور، اَوج)

-

-

(جَو، ضَو)​
مجہول حرکات

یائے مجہول​

ے
(ارے، بڑے)

(دیس، ریت)

(بھیس، لیپ)

(کے، پرلے)​
واؤ مجہول​

و
(ڈور، روٹی)

-

-

(ڈھول، مور)​
اس جدول میں آپ نے دیکھا کہ حروفِ علت کے ساتھ استعمال کرنے کے انتظام کے باوجود بعض حرکات کو واضح نہیں کیا جا سکتا جیسے واؤ مجہول اور یائے مجہول کو۔ ان کوواضح کرنے کے لیے کوئی علامت نہیں ہے۔
یہاں یہ بات واضح ہے کہ اگر مجہول حرکات کے لیے بھی کوئی علامت بنا لی جائے تو حرکات کے اظہار کا یہ نظام مکمل اور بے عیب ہو جائے گا۔ ہم جانتے ہیں کہ جزم کی علامت وہاں استعمال کی جاتی ہے جہاں یہ دکھانا ہو کہ اس حرف پر زبر، زیر، پیش میں سے کوئی علامت نہیں ہے۔ اسی تصور کو آگے بڑھاتےہوئے اسےہم مجہول حرکات کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔وہ یوں کہ جہاں ہم نے و یا ، ے کو مجہول حرکت دکھانا ہواس سے ماقبل حرف پر جزم لگا دیں۔ اس طرح مجہول حرکات کو واضح طور پر دکھایا جا سکتا ہے۔ نیچے مثالیں دیکھیے:
چْوٹ، بْوجھ، ڈْور، چْھوٹا، ڈْھول، لْوٹا، پرْونا، بھگْونا، گْوند، ہْوں، آٹْھوں، کتابْوں، ہائیڈرْوجن، بْوٹی، پڑْوسی، دْوستْوں،
کْھیت، لپْیٹ، دْیکھ، دْیں، لْیں، ہمْیں، کتابْیں، دْینا، لْینا، مْیرا، پْھیرا، ٹْھیکا، کرْیلا، لٹْیرا، کْیکڑا، کرنْیوالا، لْیکن، دْے، کْے،تالْے، کْھیلتْے
کْھیتْوں، پْوتْے، سْوتْے، دْھوتْے، بْولتْے، تْولتْے
اوپر دی گئی تمام مثالوں میں مجہول حرکات اکیلی استعمال ہوئی ہیں۔جب کسی لفظ میں ایک سے زیادہ حرکات اکٹھی آئیں اور ان کے درمیان ء ہو یعنی دوسری حرکت سے پہلے ء استعمال ہو تو وہاں بھی یہ سکیم بخوبی استعمال ہو سکتی ہے۔
پائْے، لائْے، گائْیں، لائْیں، مائْیں،کھائْیں، ادائْیں، نہائْیں، پیئْیں، نئْے،
پاؤْں، چھاؤْں، رقاصاؤْں، جاؤْ، کھاؤْ، بتاؤْ، پڑاؤْ، ڈھواؤْ
اس طرح آپ دیکھ رہے ہیں کہ یہ سکیم نہ صرف اکیلی آنے والی مجہول حرکات کو واضح کر دیتی ہے بلکہ جب دو حرکات اکٹھی آتی ہیں اور دوسری حرکت سے پہلے ء آتا ہے تو وہاں بھی مجہول حرکات کو واضح کر دیتی ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
البتہ جزم کے بارے میں ہمارے ذہن میں یہ بات موجود ہوتی ہے کہ مجزوم حرف پیچھے سے چلے آ رہے صوت رکن(syllable) کا ایک حصہ ہے۔اب اس سکیم میں یہ بات نہیں رہے گی۔ اسی طرح کچھ الفاظ کا تلفظ ظاہر کرنے میں جزم شد کے اوپر بھی آئے گی جیسے پٹّْے، کتّْے، گتّْے، پھٹّْے وغیرہ۔


جدول 2:لمبی حرکات کے اظہار کا نظام (مجوزہ ترمیم کے ساتھ) (حذف کردیا گیا کیونکہ جدول صحیح نظر نہیں آ رہا تھا۔اسے اوپر تصویری شکل میں دیکھ لیں)
ویسے تو یائے معروف کے لیے ی ، سے پہلے لگانے کی ضرورت نہیں لیکن اوپر جدول میں ی ، سے پہلے (یوں ) اس لیے لگائی گئی ہےکیونکہ ی لفظ کے آخر میں بطور آواز بھی آ سکتا ہے یعنی اس بات کا امکان موجود ہے کہ ی لفظ کے آخر میں بطور ی(آواز) بھی آئے۔اس صورت میں ی(آواز ) کو واضح طور پر دکھانے کے لیےاس کے اوپر اعراب اور شد وغیرہ حسبِ تلفظ لگائے جا سکتے ہیں۔ اور ی کو یائے معروف دکھانے کے لیے اس سے ما قبل حرف پر زیر۔
اب ذیل میں کچھ ایسے لفظوں کے جوڑے دیکھیے جن کا املا ایک جیسا ہے مگر تلفظ مختلف ہے ان کے تلفظ کو واضح کر کے دکھایا گیا ہےاس مجہول حرکات کو واضح کرنے والی سکیم کی مدد سے۔
ہوں: ہُوں، ہْوں میں: مَیں، مْیں لے: لَے، لْے نے: نَے، نْے گاؤں: گاؤُں، گاؤْں
لوٹا: لُوٹا، لْوٹا؛ کھائیں: کھائِیں، کھائْیں آٹھویں: آٹھوِیں، آٹھوْیں سونا: سُونا، سْونا چھوٹا: چُھوٹا، چْھوٹا
جوتا: جُوتا، جْوتا تھوک: تُھوک، تْھوک لوٹ: لُوٹ، لْوٹ لیس: لَیس، لْیس جھیل: جِھیل، جْھیل
میل: مِیل، مْیل بناؤْ سنگھار؛ کماؤُ پوت۔ مَے، قَے؛ دْے، لْے، کْے۔
اسی طرح جزم سے کسی لفظ کے شروع میں دو یا دو سے زیادہ آوازوں کو ایک ہی حرکت کے ساتھ ادا کرنا بھی دکھا سکتے ہیں جیسے انگریزی الفاظ کو مثلاً slim کو سْلِم، skill کو سْکِل وغیرہ۔
حروفِ علت بطور آواز کےواضح طور پر اظہار کا نظام:یہاں ہم حروفِ علت بطور آواز کےواضح طور پر اظہار کے نظام کو بھی بیان کرتے چلیں۔
۱. لفظ کے شروع میں: لفظ کے شروع میں حروفِ علت ہوتے ہی بطورِ آواز استعمال ہیں۔
۲. لفظ کے درمیان اور آخر میں: لفظ کے درمیان اور آخر میں و کو و(آواز) اور کو ی(آواز) ظاہر کرنے کے لیے ان پر حسبِ تلفظ زبر، زیر، پیش، جزم یا شدلگا دی جاتی ہے۔ ا لفظ کے درمیان اور آخر میں بطورِ آواز آتا ہی نہیں بلکہ ء اپنی اصل شکل ( ء ) میں آتا ہے۔
اوپر کی بحث سے ہم ڈھیلے الفاظ میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ ا، و، ، ی پر جب زبر، زیر، پیش، جزم یا شدآئے تو یہ وہاں بطورِ آواز ہوتے ہیں۔
آخر میں ایک اور تجویز کہ یائے مجہول اور یائے لین کی ترسیمے کے شروع اور درمیان میں آنے والی شکلوں کو کے بجائے سے لکھا جائے۔ پشتو میں بھی ایسا ہی لکھا کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ادارہ ٔ فروغِ قومی زبان سے گذارش ہے کہ کمپیوٹر کی اردو ضابطہ تختی میں بھی ے کے معاملے میں یہ اصلاح کر دی جائے ؍کروا دی جائے کہ ے لفظ کے درمیان میں بھی آ سکے اور اس کی ترسیمے کے شروع میں شکل اور ترسیمے کے درمیان میں شکل آئے۔ واضح رہے کہ موجودہ یونی کوڈ میں ے اپنے سے اگلے حرف سے نہیں ملتا۔
جدول 3:یائے مجہول اور یائے لین کے اظہار کامجوزہ نظام​
(حذف کردیا گیا کیونکہ جدول صحیح نظر نہیں آ رہا تھا۔اسے اوپر تصویری شکل میں دیکھ لیں)
 

فرقان احمد

محفلین
ابو ہاشم ہمیں تو لسانیات سے زیادہ شغف نہیں تاہم آپ کی سہولت کے لیے مندرجہ ذیل اصحاب کو ٹیگ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ امکان غالب ہے کہ ان کی دل چسپی لسانیات کے شعبے سے ہو، شاید کچھ نام رہ بھی جائیں، جن سے پیشگی معذرت خواہ ہوں۔

الف عین الف نظامی ابن رضا ابن سعید حسان خان طالب سحر محمد تابش صدیقی سید عاطف علی عدنان عمر محمد خلیل الرحمٰن محمداحمد محمد ریحان قریشی جاسمن سید شہزاد ناصر محمد امین محمد اسامہ سَرسَری محمد یعقوب آسی فرخ منظور محمد وارث
 

عدنان عمر

محفلین
ٹیگ کرنے کا بہت بہت شکریہ فرقان بھائی۔ ابو ہاشم بھائی نے انتہائی اہم موضوع کی جانب توجہ دلائی ہے جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ کوشش کرتا ہوں کہ اپنا موقف کل تک پیش کر دوں۔۔
 

الف عین

لائبریرین
سکیم مجھے تو اچھی لگی لیکن قبولیت کے بارے میں نہیں کہہ سکتا۔ موجود نستعلیق فانٹس میں کمپیوٹر پر ان کا اطلاق مشکل ہی ہے۔ ان پیج میں ٹائپ کرنے والے شاید کر سکیں۔ جب جمیل نسعلیق میں جزم درست نظر ہی نہیں آئے گی وتو یہ فیصلہ کون کرے گا کہ کس حرف پر اعراب ہیں؟
 

ابو ہاشم

محفلین
سکیم مجھے تو اچھی لگی لیکن قبولیت کے بارے میں نہیں کہہ سکتا۔ موجود نستعلیق فانٹس میں کمپیوٹر پر ان کا اطلاق مشکل ہی ہے۔ ان پیج میں ٹائپ کرنے والے شاید کر سکیں۔ جب جمیل نسعلیق میں جزم درست نظر ہی نہیں آئے گی وتو یہ فیصلہ کون کرے گا کہ کس حرف پر اعراب ہیں؟
محترمی رائے دینے پر شکریہ
1۔جہاں تک قبولیت کا تعلق ہے تو ہر اچھی چیز اپنی جگہ بنا لیتی ہے مثلاً اردو رسم الخط ہی میں ھ کا نفسی آوازوں کے اظہار کے لیے مختص ہو جانا وغیرہ۔ اسی طرح چھوٹی ط کا معکوسی آوازوں کے لیے مختص ہو جانا۔ اس سکیم کا بنیادی مقصد تحریر کے اندر کسی لفظ کے تلفظ کو واضح کرنا ہے اگر اس کی ضرورت محسوس کی جائے تو ۔اس سکیم کی مدد سے نئے سیکھنے والوں خصوصاً غیر اہلِ زبان کو کافی سہولت ہو گی جو اردو کی ترقی و مقبولیت میں مدد گار ثابت ہو گی۔ اردو محفل کی ٹیم اگر اس سکیم کو کار آمد سمجھتی ہے تو اس کی اسی محفل پر مشہوری کر دیں یہیں سے اس کی قبولیت شروع ہو جائے گی۔ اپنے اردو رسم الخط کا ارتقا بھی تو اسی طرح ہوا ہے۔
2۔ سکیم بنیادی طور پر یہ ہے کہ جیسے واؤ لین اور یائے لین کو واضح کرنے کے لیے ان سے ما قبل حرف پر زبر لگایا جاتا ہے، واؤ معروف کے واضح اظہار کے لیے اس سے ما قبل حرف پر پیش اور یائے معروف کے واضح اظہار کے لیے اس سے ما قبل حرف پر زیر لگائی جاتی ہے اسی طرح واؤ مجہول اور یائے مجہول کے واضح اظہار کے لیے ان سے ما قبل حرف پر جزم لگائی جا سکتی ہے
اس سکیم کے لاگو کرنے میں تو میرے خیال میں کسی فانٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے

جب جمیل نسعلیق میں جزم درست نظر ہی نہیں آئے گی وتو یہ فیصلہ کون کرے گا کہ کس حرف پر اعراب ہیں؟
یہ بات میں پوری طرح نہیں سمجھ سکا۔میرا خیال ہے جیسے زبر،زیر، پیش کا پتا چلتا ہے کہ وہ کس حرف پر ہیں جزم کا بھی اسی طرح پتا چلے گا ۔

میری خواہش ہے کہ اردو رسم الخط سے دلچسپی رکھنے احباب اس سکیم اور ان گزارشات پر اپنی رائے سے نوازیں۔​
 

ابو ہاشم

محفلین
ابو ہاشم ہمیں تو لسانیات سے زیادہ شغف نہیں تاہم آپ کی سہولت کے لیے مندرجہ ذیل اصحاب کو ٹیگ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ امکان غالب ہے کہ ان کی دل چسپی لسانیات کے شعبے سے ہو، شاید کچھ نام رہ بھی جائیں، جن سے پیشگی معذرت خواہ ہوں۔

الف عین الف نظامی ابن رضا ابن سعید حسان خان طالب سحر محمد تابش صدیقی سید عاطف علی عدنان عمر محمد خلیل الرحمٰن محمداحمد محمد ریحان قریشی جاسمن سید شہزاد ناصر محمد امین محمد اسامہ سَرسَری محمد یعقوب آسی فرخ منظور محمد وارث
بہت شکریہ۔
ویسے مجھے بھی ٹیگ کرنے کا طریقہ بتا دیں
اور کسی بیرونی صفحے کا ربط دینے کا بھی
 
Top