صالح ظافر کا ایک فرضی(پیروڈی) کالم

یوسف سلطان

محفلین
عامر راہداری

اس صبح میں وضو کرکے آیا تو محترم میاں محمد نواز شریف صاحب کسی سوچ میں تهے نماز کا بهی وقت جارہا تها لیکن ان کو پریشان دیکه کر میں نے سوچا کہ نماز تو قضا بهی پڑهی جاسکتی ہے لیکن محترم میاں محمد نواز شریف اگر اسی طرح پریشان بیٹهے رہے تو خدا مجهے کبهی معاف نہیں کرے گا یہ ان کا روحانی فیض تها کہ ان کی پریشانی نے مجهے فرض نماز چهوڑنے پر مجبور کردیا میں ان کے سامنے دوزانو بیٹهنے لگا تو انہوں نے اٹه کر مجهے گلے لگایا مجهے ان کی اس محبت پر خوشگوار حیرت ہوئی وہ میرے گلے لگے تو ان کے جسم مبارک سے جدے کی خاص خوشبو آنے لگی میرے نتهنوں سے جیسے ہی خوشبو ٹکرائی میری حیرت میں ایک اور خوشگوار اضافہ ہوا کہ یہ خوشبو تو جنتی لوگوں کے جسم سے آتی ہے وہ مجهے خود سے الگ کرنے لگے تو نا چاہتے ہوئے بهی مجهے الگ ہونا پڑا وہ فرمانے لگے
"صالح آج میں ایک ایسی بات سے پردہ اٹها رہا ہوں جو ابهی تک کسی کے علم میں نہیں ہے"
مجهے یہ تو یقین تها کہ وہ سچ کہ رہے ہیں کیونکہ اللہ کی خاص برکت سے محترم میاں محمد نواز شریف نے آج تک جهوٹ نہیں بولا، میں ہمہ تن گوش ہوا انہوں نے فرمایا
"صالح یہ بات میں سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں مریم کو بلا لاو"
لفظ مریم کہتے ہوئے ان کی پدرانہ شفقت جاگ گئی اور ان کا لہجہ روہانسا ہونے لگا میری آنکهوں میں بهی آنسو آگئے میں نے ان کو ہمیشہ قوم کی خاطر پریشان دیکها ہے وطن کی محبت ان کے جسم میں کوٹ کوٹ کر بهری ہوئی ہے میں واپس مڑنے لگا تو مجهے یاد آیا کہ میرا تو وضو بهی ہے سو میں نے ان پر درود شریف پڑھ کر پهونکا اور ان سے نماز کی اجازت چاہی تو انہوں نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجهے اجازت دے دی میں نے وقت ضائع کرنا مناسب نہ سمجها اور فورا مصلہ بچها کر دو رکات فرض ادا کیے اور ایک دفعہ ان کے نوارنی چہرے کو دیکه کر دعا کی کہ
"اللہ میاں صاحب کی ہر پریشانی کا حل نکال دے. آمین ثم آمین"
میں نے جائے نماز لپیٹ کر الماری میں رکهی اور مریم بی بی کے کمرے کی طرف بڑھ گیا میں اندر اندر سے پریشان بهی تها کہ اللہ خیر کرے کہیں کوئی بہت ہی پریشانی والی بات تو نہیں ہے میں اس پرشانی میں غرق دوسرے کمرے میں قدم رکه ہی رہا تها کہ مجهے اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ میں مریم بی بی کے کمرے میں بغیر دروازہ کهٹکهٹائے جارہا ہوں. انسان وضو میں ہو تو بڑے بڑے گناہوں سے بچ جاتا ہے اسی سوچ نے مجهے ہمت اور حوصلہ دیا اور میں نے نہایت تمیز اور آہستہ سے دروازے کو تین بار کهٹکهٹکایا، یہاں بهی اللہ کا خاص کرم ہوا کہ مریم بی بی جاگ رہی تهیں ان کی آواز سے ہی لگ رہا تها کہ وہ بهی اپنے باپ محترم میاں محمد نواز شریف کی طرح کسی اہم ملکی مسئلے کی خاطر جاگ رہی ہیں دروازہ کهلا تو عزم و حوصلے سے بهرپور چہرہ سامنے آیا. مریم بی بی کے چہرے پر ہر وقت اپنے والد محترم کی طرح ایک عزم رہتا ہے میں کبهی بهی مریم بی بی کی آنکهوں میں آنکهیں ڈال کر بات نہیں کر پایا انہوں نے میری جهکی نظر دیکه کر فرمایا،
"جی صالح انکل اتنی صبح کیسے..؟؟"
اس باہمت خاتون کا انتہائی میٹها لہجہ مجهے یہ بتانے کے لیے کافی تها کہ میری نماز قبول ہوگئی ہے میں نے جهکی نگاہ سے انتہائی مودبانہ عرض کی
"مریم بٹیا آپ کو والد محترم صاحب یاد فرما رہے ہیں"
انہوں نے ایک لمحے کو پیچهے مڑ کر دیکها شاید دیکه رہی تهیں کہ انہوں نے جائے نماز لپیٹ دی ہے یا نہیں.. پهر وہ دروازے سے نکل کر والد محترم کے کمرے کی طرف روانہ ہوئیں میں ان کے پیچهے پیچهے چل پڑا. مریم بی بی ہمیشہ ایسی تمکنت سے چلتی ہیں کہ لگتا ہے واقعی ملک کو ان کی بہت ضروت ہے. والد صاحب کے کمرے میں پہنچ کر انہوں نے انتہائی مودبانہ لہجے میں " اسلام و علیکم" کہا جس کا جواب محترم نواز شریف نے انتہائی خوبصورتی کے ساته دیا اور کہا "وعلیکم السلام" یقین کریں میں نے آج تک اتنی خوبصورت سلام و دعا نہیں دیکهی ایک دفعہ پهر میری آنکهوں میں آنسو آنے لگے. نواز شریف صاحب نے مریم بی بی کو انتہائی شفقت کے ساته بیٹهنے کے لیے کہا اور خود بهی بیٹه گئے اور گونجدار لہجے میں فرمایا
"مریم تم ایک باہمت اور دلیر بیٹی ہو، رات کو میں نے ایک خواب دیکها ہے"
ان کی یہ بات سنتے ہی میرے منہ سے نکل گیا
"یا اللہ خیر"
باپ بیٹی نے میری طرف دیکها میاں صاحب نے دوبارہ بات کو وہیں سے جوڑا
"مریم مجهے رات کو خواب آیا کہ قائداعظم انتہائی افسردہ ہیں انہوں نے مجهے بلایا اور اپنے پاس بٹها کر کہا 'نواز شریف میرے لاہور کے لوگ بہت مشکل میں ہیں اور اگر ان کے لیے گرین لائن ٹرین نہ بنی تو ملک تباہ و برباد ہو جائے گا' اب میں نے سوچا ہے کہ قائد کا خواب پورا کرنا ہے"
سبحان اللہ...!! جو عزم ان کے لہجے سے چهلک رہا تها مجهے یقین ہوگیا کہ اب گرین لائن ٹرین بن کر رہےگی. مریم بی بی نے اولعزمی کا ثبوت دیتے ہوئے بڑے تحمل کے ساته بات سنی اور فرمانے لگیں
"ابو جی آپ بے فکر رہیں ہم قائد کا خواب پورا کرکے رہیں گے"
میں نے جتنی ہمت، ولولہ، حوصلہ، عزم اور ارادہ اس صبح باپ بیٹی کے چہرے پر دیکها تها مجهے آج تک وہ کسی اور چہرے میں دکهائی نہیں دیا اللہ ملک پر ہمیشہ نواز شریف کا سایہ برقرار رکهے. آمین ثم آمین
 
Top