شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

اندازۂ طلب سے دِیا بڑھ کے، جب دیا !
کم حوصلہ ہَمِیں ہیں، وہاں کُچھ کمی نہیں

برقؔ لکھنوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

مستی بڑھی ، تو جوشؔ ، اَحَدِیَّت کی راہ میں
منزِل وہ آگئی ، کہ عِبادت ہُوئی حرام

جوشؔ ملیح آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ذِکر اُن کا ، گر زباں پہ نہیں ہے، تو کیا ہُوا
اب تک نَفس نَفَس میں سمائے ہُوئے تو ہیں


مجاؔز لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین

اپنی آواز سے یہ اُنس ہے مجھ کو ناسؔخ !
مثلِ دف بزمِ جہاں میں ہَمہ تن گوش ہُوں مَیں

امام بخش ناسؔخ
 

طارق شاہ

محفلین

مَیں نے یہ سوچ کے روکا نہیں ، جانے سے اُسے
بعد میں بھی یہی ہوگا تو ابھی میں کیا ہے

انور شعوؔر
 

طارق شاہ

محفلین

اے حُور نُما، اے گندم گُوں !
تجھے دیکھ کے جی للچاتا ہے

تِرے سُر سا گر کی لہروں پر!
مِرا دِل دریا بَل کھاتا ہے

انور شعوؔر
 

طارق شاہ

محفلین

بہت اُداس ہو تم، اور مَیں بھی بیٹھا ہُوں
گئے دِنوں کی کمر سے، کمر لگائے ہُوئے

احمد مشتاقؔ
 
Top