بارہویں سالگرہ شاعروں سے محبت

image.jpg

تصویر نمبر 82
 
ابر نیساں کی بھی جھڑ جائے گی پل میں شیخی
دیدۂ تر کو اگر اشک فشاں کیجئے گا

بعد مجنوں کیوں نہ ہوں میں کار فرمائے جنوں
عشق کی سرکار سے ملبوس رسوائی ملا


بسان آئنہ ہم نے تو چشم وا کر لی
جدھر نگاہ کی صاف اس کو برملا دیکھا

بوسۂ خال لب جاناں کی کیفیت نہ پوچھ
نشۂ مے سے زیادہ نشۂ افیوں ہوا
شاہ نصیر
 
شب و روز جیسے ٹھہر گئے کوئی ناز ہے نہ نیاز ہے
ترے ہجر میں یہ پتا چلا مری عمر کتنی دراز ہے

سخن راز نشاط و غم کا پردہ ہو ہی جاتا ہے
غزل کہہ لیں تو جی کا بوجھ ہلکا ہو ہی جاتا ہے

ایک رات آپ نے امید پہ کیا رکھا ہے
آج تک ہم نے چراغوں کو جلا رکھا ہے
شاذ تمکنت
 
Top