شادی سے پہلے و شادی کے بعد

⁠⁠⁠⁠⁠(شادی سے پہلے)
تُم جَو ہَنستی ہَو تَو پُھولُوں کی اَدا لَگتی ہَو،
اَور چَلتی ہَو تَو اِک بادِ صَبا لَگتی ہَو،
دَونُوں ہاتُھوں میں چُھپا لیتی ہَو اَپنا چَہرہ
مَشرِقی حُور ہَو دُلہَن کی حَیا لَگتی ہَو،
کُچھ نہ کَہنا مَیرے کَندھے پہ جُھکا کَر سَر کَو،
کِتنی مَعصُوم ہَو،تَصوِیرِ وَفا لَگتی ہَو،
بات کَرتی ہَو تَو ساگَر سے کَھنَک جاتے ہیں،
لَہَر کا گِیت ہَو،کَوئل کی صَدا لَگتی ہَو،
کِس طَرف جاؤ گی زُلفُوں کے یہ بادَل لے کَر،
آج مَچلی ہُوئی ساوَن کی گَھٹا لَگتی ہَو،
تُم جِسے دَیکھ لَو،اُسے پِینے کی ضَرُورَت کَیا ہے...؟
زِندگی بَھر جَو رَہے،اَیسا نَشہ لَگتی ہَو،
مَیں نے مَحسُوس کِیا تُم سے یہ باتَیں کَر کے،
تَم زَمانے میں زَمانے سے جُدا لَگتی ہَو...!
بہت خوب
(شادی کے بعد)
تم جو ہنستی ہو تو آسیب زدہ لگتی ہو
اور روتی ہو تو اس سے بھی بُرا لگتی ہو
دونوں ہاتھوں میں چھپا لیتی ہو بٹوا میرا
تم نِری چور ہو، چوروں کی سبھا لگتی ہو
کچھ نہ کہنا مِرے کاندھے پہ جھکا کر سر کو
بات کرتے ہوئے ایک بھونپو پھٹا لگتی ہو
کس طرف جاؤ گی یہ زہر بھرا پھن لے کر
آج مچلی ہوئی ناگن کی ادا لگتی ہو
ساتھ گر تم ہو تو دشمن کی ضرورت کیا ہے
بلکہ ایذا میں تو دشمن سے سِوا لگتی ہو
میں نے محسوس کِیا ساتھ تمہارے رہ کے
پڑ گئی سر مِرے تم ایسی بلا لگتی ہو
 
Top