سوانح عمری فردوسی صفحہ 20

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
سوانح عمری فردوسی

صفحہ
20

2nbd3eu.jpg
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ٹائپنگ از عائشہ عزیز
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سوانح-عمری-فردوسی.73980/page-3#post-1540062

کتاب کی نہایت عزت کرتے تھے۔ عبد اللہ بن المقنع نے اس کا ترجمہ کیا۔
تاریخ دولت ساسانی
مترجمہ ہشام بن القاسم الاصفہانی۔
اصلاح 1؎ دادہ بہرام بن مروان شاہ موبد نیشاپور

کارنامہ نوشیروان
شہرزادد پر وزیر
ارد شیر نے اپنے حالات اور واقعات خود لکھے تھے2؎
کارنامہ ارد شیر بن بابک
کتاب التاج
بہرام و نرسی نامہ
کارنامہ
نوشیروان کے حالات
مزدک نامہ

ان کتابون کے علاوہ سلاطین ایران کے عہد نامے، توقیعات اور فرامین مہیا کیے گئے، اور ان کا ترجمہ کیا گیا۔ مثلا وصیت نامہ نوشیروان بنام ہرمز عہد نامہ آدر شیر۔ بابکان بنام شاپور کسریٰ و مرزبان کا مکالمہ، نوشیروان کا خط سرداران فوج کے نام نوشیروان اور جواسپ کے مراسلات1؎۔
جب تاریخ ایران کا اسقدر ذخیرہ فراہم ہو چکا، تو مورخین اسلام نے ان کی مدد سے خود مستقل تصنیفیں کیں۔ چنانچہ محدث طبری۔ علامہ مسعودی۔ ابوحنیفہ دینوری۔ یعقوبی۔حمزہ اصفہانی وغیرہ۔ا یران کی مبسوط اورمفصل تاریخیں لکہیں جو یورپ کی بدولت آج چھپ کر شائع ہو چکی ہیں۔ یہ تمام کتابین فردوسی کے زمانہ سے پہلے تصنیف ہو چکی تھیں ان واقعات کے بعد، مالکم صاحب کی رائے کو پڑھو کہ "مسلمان چار سو برس تک ایران کی تاریخ سے ناواقف تھے اور سب سے پہلی کوشش سامانیوں کے دور میں ہوئی"
----------------
1؎ ان دونوں کتابوں کا ذکر تاریخ حمزہ اصفہانی صفحہ 9 میں ہے
2؎ مروج الذہب، مسعودی مطبوعہ یورپ صفحہ 162 جلد اول
1؎ ان چاروں کتابوں کا ذکر فہرست ابن الندیم صفحہ 3،5 میں ہے۔
 
Top