سفرِ سوات۔ 2016

شہزاد وحید

محفلین
لو جی! یہی سوچ کے تو ہم نے مالم جبہ اور کنڈول جھیل کو چھوڑ دیا کہ ان کی تصاویر تو آپ شیئر کر ہی دیں گے۔
ویسے مالم جبہ کی بجائے کنڈول جھیل کے ساتھ سپن خوڑ یا خڑخڑی جھیل شامل کر لیں تو زیادہ عمدہ رہے گا۔ مالم جبہ تو بس گزارہ سی جگہ ہے۔ اور اگر کچھ ایڈونچر کر سکیں تو بدوائی پاس سے کمراٹ اور دیر کی راہ لیں۔ مجھے آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس کے بعد آپ خاکسار کو اس تجویز پہ دعائیں دیں گے۔
اصل میں مالم جبہ میں دوست کے ریفرنس سے مفت کی رہائیش کا انتظام ہے فوجی ریزورٹ میں تو وہاں ٹھہر کے پھر کالام اور کنڈول جھیل کا رخ کریں گے۔ سپن کور اور خرخری کے بارے میں مزید معلومات درکار ہیں۔
 
پسندیدگی کا شکریہ جناب۔ یہ جان کے خوشی ہوئی کہ آپ کا تعلق سوات سے ہے۔ اگرچہ میری جیہ بہن سے فورم پہ بھی کبھی بات چیت نہیں ہوئی، لیکن ایک لڑی سے علم ہوا تھا کہ ان کا تعلق بھی مینگورہ سے ہے۔
کیا یہ وہی بریکوٹ ہے جہاں شاموزئی برج ہے۔ ہم اسی پل سے دریا کی دوسری جانب والی سڑک پہ ہو گئے تھے۔ اور پھر سیدو شریف کے مقام پر واپس مینگورہ شہر کی جانب مڑے تھے۔

جی بلکل وہی ہے پہلے "گیمن پل " کے نام سے مشہور تھا 2009 کے سیلاب میں بہہ جانے کے بعد سعودی حکومت کے تعاون سے دوبارہ تعمیرکیا گیا ہے اور نام بھی تبدیل کردیا ہے لیکن گاؤں والے اب بھی " گیمن " کے نام سے یاد رکھتے ہیں ۔۔۔
 

یاز

محفلین
آپ وادی نیلم نہیں گئے ابھی تک تو پھر کہیں نہیں گئے۔ جب جائے گے تو اڑنگ کیل اور تاو بٹ کے علاقے ضرور دیکھئیے گا ایسا لگے گا کہ جنت میں قدم رکھ دیا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ ہمت مارنی ہوئی تو رتی گلی بھی ہو ائیے گا۔
جی بالکل! ہمیں خود بھی وادیِ نیلم ابھی تک نہ دیکھ پانے کا سخت رنج و غم ہے۔
انشاءاللہ موقع ملا تو کیل سے اڑنگ کیل اور تاؤبٹ دیکھنے کا ارادہ تو ہے ہی، اگر وقت ہوا تو شونتر ویلی کا چکر بھی لگ سکتا ہے۔ اور کنڈل شاہی سے جاگران ویلی دیکھنے کا بھی ارادہ ضرور ہے۔
رتی گلی کے لئے چند کلومیٹر کی ٹریکنگ بھی کرنی پڑے گی۔ اس کے لئے الگ سے ٹرپ کرنا بھی لانگ ٹرم پلانز کا حصہ ضرور ہے۔
 

یاز

محفلین
اصل میں مالم جبہ میں دوست کے ریفرنس سے مفت کی رہائیش کا انتظام ہے فوجی ریزورٹ میں تو وہاں ٹھہر کے پھر کالام اور کنڈول جھیل کا رخ کریں گے۔ سپن کور اور خرخری کے بارے میں مزید معلومات درکار ہیں۔
بات تو آپ کی ٹھیک ہے، لیکن مفت کی رہائش کا بھی شاید زیادہ فائدہ نہ ہو کہ آگے کالام تک جاتے جاتے پھر تھک جائیں گے۔
خڑخڑی جھیل اٹروڑ، گبرال سائیڈ پہ ہی واقع ہے۔ میں نے خود یہ جھیل ابھی تک نہیں دیکھی، لیکن اس کے انتہائی قریب تک جیپ چلی جاتی ہے۔ جیپ کے آخری مقام سے شاید پندرہ بیس منٹ کی واک یا ہائیک سے اس جھیل تک پہنچا جا سکتا ہے۔
سپین خوڑ جھیل کنڈول جھیل کے راستے میں ہی کچھ سائیڈ پہ آتی ہے۔ اس جھیل تک بھی بہت زیادہ ہائیک نہیں کرنی پڑتی۔ کنڈول جھیل کی نسبت یہ ایک چھوٹی جھیل ہے۔ تاہم بقول رئیسانی صاب، جھیل جھیل ہوتی ہے، چھوٹی ہو یا بڑی۔

ویسے آپ کا کنڈول کے لئے کیا ارادہ ہے۔ کنڈول کے کنارے کیمپ لگائیں گے یا واپس لڈو ویلج تک آئیں گے اسی دن؟
 

ابن توقیر

محفلین
ایک لمبے عرصے بعد آپ کی جانب سے اتنا بھرپور اور دل کو چھو لینے والا سفر پڑھنے اور دیکھنے کو ملا۔آج کی صبح اتنا خوشگوار ہوگئی جیسے خود وہاں گھوم رہے ہوں۔
دل کررہا ہے کہ پھر سے سفرِ سوات پر نکل چلیں۔
 

وجی

لائبریرین
یاد تازہ ہوگئی ہماری تو مگر یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ یہ جگہ جون میں صاف ہوتی ہے۔

ہم12 اگست کو گئے تھے کالام
کالام کے جنگل اور مہوڈ نڈی جھیل پر کافی کچرا دیکھنے کو ملا
لیکن کالام کے اس جنگل جس نے صرف دس سےپندرہ منٹ تک ہمارا ساتھ دیا میرے لیئے زبردست تھا۔
 
Top