سخندان فارس 95

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0097.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 95

میں موجود ہے اور اس کا کچھ تعجب نہیں۔ یہ اصل میں فارسی قدیم کا لفظ ہے جس طرح ایک سکہ لین دین میں فارس سے عرب میں پہنچا۔ اسی طرح ہندوستان میں بھی آ گیا۔

ارم ۔ عربی میں باغ شداد کا نام ہے۔ سنسکرت میں آرام ۔۔۔۔۔۔۔۔ عیش باغ کو کہتے ہیں۔
اوج۔ عرب میں بمعنی بلندی ہے۔ سنسکرت میں اوچ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے یہی معنی ہیں شائد پہلوی ہو۔ جس کا پہلو عرب سے ملتا ہے اور عجب نہیں کہ سنسکرت اور نجوم کی وکالت سے ہند کا مسافر عرب میں جا پہنچا ہو۔
شک۔ عربی میں یہی لفظ ہے جسے ہم تم شک شُبہہ کہتے ہیں۔ سنسکرت میں اصلی لفظ شک ۔۔۔۔۔ ہے۔ لیکن یہ ایک ایسا ماخذ ہے کہ اس کے مشتفات میں ن زیادہ ہو جاتا ہے۔ انہی میں سے ہے۔ شک ۔۔۔۔ جو کہ بھاشا کے محاورہ میں بھی بولا جاتا ہے۔
ناد۔ ندا۔ عربی لفظ ہے۔ اصلی آواز کا عکس جو کہ پہاڑ یا عالیشان مکانوں سے پلٹ کر آئے۔ سنسکرت میں۔ ناد ۔۔۔۔۔۔۔ بمعنی آواز ہے۔
بدن۔ عربی ہے۔ سنسکرت میں بدن ۔۔۔۔۔۔ سرد چہرہ کو کہتے ہیں۔
صبح۔ عربی ہے۔ شُوَد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سنسکرت ہے۔
قبر۔ عربی ہے۔ سنسکرت میں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
دوا۔ عربی ہے۔ سنسکرت میں دوا ۔۔۔۔۔۔ کے یہی معنی ہیں۔

افعال

عزیزانِ وطن! تُم جانتے ہو کہ سنسکرت کا جو کچھ رشتہ ہے۔ ژند کے ساتھ ہے۔ جو کہ ایک زمانہ میں فارس کی زبانوں پر خدائی سلطنت کرتی تھی۔ فارسی موجودہ وہاں کے ایک قطعہ کے پراکرت (عوام کی بولی) ہے۔ جیسے تمہارے ہاں برج بھاشا۔ باوجود اس کے دونو کے فعل اس قدر ملتے جُلتے ہیں کہ اگر کوئی دونو زبانوں کا ماہر مطابقت
 
Top