سخندان فارس 87

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0089.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 87

ل

تلفظ کے حق میں ملائم اور صاف حرف ہے۔ قُربِ مخرج۔ اور مناسبت طبع اسے ر کے ساتھ ہم آواز کرتی ہے۔
پالان۔ فارسی لفظ ہے۔ سنسکرت میں پریان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پلیان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھی کہتے ہیں۔

م

قُربِ مخرج۔ اور ہمسائگی کے اثر سے چند حرفوں کے ساتھ فارسی میں مبادلہ پر آمادہ رہتی ہے۔ ان میں سے ہے ن جیسے کجیم سے کجین اور بام سے بان۔

اس میں ن غنہ کا بھی مادہ ہے۔ چنانچہ جب ن کے بعد ب آتی ہے تو م کے ساتھ لکھتے ہیں۔ جیسے کنبد۔ گمبد۔ جنبش میں م کی آواز ہے۔ لکھنے میں ن آتا ہے۔ دُم کی اصل دُنب تھی۔ اور یہی اثر ہے کہ دھوم سنسکرت کا لفظ بگڑ کر برج بھاشا میں دھواں ہو گیا (دیکھو فصل ن کی تمہید)۔

خم اور خُنب۔ فارسی میں مٹکے کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں کنبھ ۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
شام۔ فارسی میں دن کے کنارہ کو کہتے ہیں۔ جو رات سے ملتا ہے۔ سنسکرت میں سانے ۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔ اور سائنک کہتے ہیں۔ اہل دکن پنڈت۔ سائم کہتے ہیں۔ شائد فارس میں جا کر شام ہو گیا ہو۔ یا کوئی اور ایسا لفظ ہو کہ یہاں آ کر سائنگ ہوا۔ فارس میں شام ہو۔ دکن میں سائم کہلایا۔ اور اس میں تو شک نہیں کہ ۔۔۔۔ اکثر ش کی آواز دے جاتا ہے۔ (دیکھو فصل ن میں وش صفحہ 88)۔
کم۔ فارسی میں زیادہ کی ضد ہے۔ سنسکرت میں کن ۔۔۔۔۔ ریزہ کو کہتے ہیں۔
گرم سوت۔ فارسی میں اُس کپڑے کو کہتے ہیں جس میں سوت ریشم ملا ہوا ہو۔ سنسکرت میں گربھ سوتر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔ (دیکھو فصل ر میں حذف کی مثالیں صفحہ 72)۔
 
Top