سخندان فارس 83

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0085.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 83

کی بھی آواز دیتے ہیں۔ تو طبیب زبان سمجھ گیا۔ کہ دونو کا مزاج یکساں ہے۔ اُس نے یہ بھی دیکھا کہ اکثر الفاظ سنسکرت کے ایسے ہیں۔ کہ ان میں گ موجود ہے۔ لیکن جب اسے غ سے بدلتے ہیں۔ تو فارسی لفظ سے مطابق ہو جاتا ہے۔ یا بہت کم فرق رہ جاتا ہے۔ اس سے ثابت ہو گیا۔ کہ دونو کی اصل ایک تھی۔ اختلاف ملک نے آواز بدل دی۔

داغ۔آگ سے جل کر جو نشان پڑ جائے۔ یا عام نشان کو فارسی میں داغ کہتے ہیں۔ وہی سنسکرت میں واگھ ۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
کلاغ۔ فارسی میں کوے کو کہتے ہیں۔ وہی سنسکرت میں کاگ ۔۔۔۔۔۔ ہے۔ فارسی میں کوے کی آواز کو کاغ کاغ بولتے ہیں۔
شغال اور شگال۔ فارسی میں گیدڑ کو کہتے ہیں۔ وہی سنسکرت میں شریگال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
میغ۔ فارسی میں ابر کو کہتے ہیں۔ وہی سنسکرت میں میگھ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
آغاز۔ (دیکھو صفحہ 60۔ الف ممدودہ)۔
آروغ۔ فارسی میں ڈکار کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں اُدگار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔

ف

زبانِ فارس کا جوہر ہے۔ ہندوستان میں نہیں ملتا۔ جب چاہو سُن لو۔ اس کی جگہ زبانوں سے پ نکلتا ہے۔ بلکہ حرف مذکور اپنے گھر میں بھی اکثر پ کی آواز میں بولتا ہے۔ جب ہم فارسی میں سفید اور سپید۔ فرسودن اور پرمودن کو ایک لفظ سمجھتے ہیں۔ تو سنسکرت اور فارسی کے دو لفظوں کو ایسے اختلاف کے سبب سے غیر کیوں سمجھیں۔
سرشف۔ فارسی میں سرسوں کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں سرشپ ۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔
 
Top