سخندان فارس 62

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0066.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 62

طاعت و اطاعت۔ سنسکرت میں ۔۔۔۔۔۔ وند بمعنی فرمانبرداری ہے۔ چنانچہ شاگرد اُستاد کے سامنے جاتا ہے تو کہتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دندے جگت گرو ہو (اطاعت ہے استاد کی)۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اصل دونو کی ایک ہے۔

بھ

عرب اور فارس کے گلے میں یہ آواز نہیں ہے۔ تم نے گفتگو میں ان ملکوں کے اشخاص کو سُنا ہو گا۔ کہ ان حرفوں کے تلفظ میں خالص ب اور پ بولتے ہیں۔ اور بھائی کو بائی۔ اور پُھول کو پول کہتے ہیں۔ چنانچہ ان حرفوں کے مبادلہ سے اکثر فارسی اور سنسکرت کے لفظ مل جاتے ہیں۔

ابر۔ فارسی میں بادل ہے۔ سنسکرت میں ابھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
ابرو۔ (دیکھو فصل الف صفحہ 52)۔
بیم۔ فارسی میں ڈر کو کہتے ہیں۔ بھے ۔۔۔۔۔۔ خوف اور بھیم ۔۔۔۔۔ خوفناک امر کو کہتے ہیں۔
بار فارسی میں بوجھ کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں بھار ۔۔۔۔۔ ہے۔
بخش۔ فارسی میں حصہ کو کہتے ہیں۔ اور ژند میں یہی ہے۔ سنسکرت میں بھاگ ۔۔۔۔۔ ہے۔ اور ۔۔۔۔۔ بھج سے بھی ہو سکتا ہے۔ اور شاید وہی لفظ ہو جو سنسکرت میں پکش ۔۔۔۔۔۔ لے۔
برادر۔ فارسی ہے۔ سنسکرت میں وہی بھراتر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
بروت۔ فارسی میں مُوچھ کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں بھرُودَت ۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔ بھرو۔ بمبئی اَبرو ہے۔ اور دت مفید فاظیت۔ چونکہ موچھیں بَھووں کے مقابل واقع ہوئی ہیں۔ گویا بھووں کی صاحب رتبہ ہیں۔ اس لئے ان کا نام بھرُودَت رکھا۔
آزاد۔ عجب نہیں کہ اہل فارس کے بزرگ بھی اس اصلیت سے آگاہ ہوں۔ محاورہ
 
Top