سخندان فارس 5

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0007.jpg
 

محمد وارث

لائبریرین
فیلالوجیا

لغات اور زبانوں کی فلسفی تحقیقات کے اصول

یہ ایک قدیمی فن فلاسفۂ یونان کا ہے۔ اس سے مختلف زبانوں کی اصلیں اور انکا تعلق ایک دوسرے سے معلوم ہو جاتا ہے۔ عرب اور فارس جہاں سے پہلے ہمیں علوم کے ذخیرے ملے، ان میں اس کے اصول و فروع کا پھیلاؤ بہت نہیں ہوا اور جس قدر ہوا گم ہو گیا۔ اب جو کچھ ہے انگریزی میں ہے، وہ اسے فلولوجی کہتے ہیں لیکن اگر کوئی رسالہ اس کا ترجمہ ہو تو امید نہیں کہ ہموطن بھائیوں کا دل روشن کر سکے کیونکہ انگریزی کے مصنف کئی کئی زبانوں کے ماہر ہوتے ہیں وہ ہر زبان کی طاقت اس میں خرچ کرتے ہیں اور انگریزی، یونانی، لاطینی، عبرانی وغیرہ پر بنیاد رکھتے ہیں، یہاں ان طرفوں میں اندھیرا ہے، ہم لوگوں کو کچھ نظر نہیں آتا۔ اس لئے میں فارسی اور سنسکرت لفظوں کی چقماق سے آگ نکالونگا۔ امید ہے کہ کچھ نہ کچھ اجالا ہوگا۔ ایشیائی زبانوں میں تحقیقات فلولوجی کا ابھی تک رواج نہیں ہوا۔ اہلِ یورپ نے اسے یونان سے لیا تھا، اسی واسطے علمِ مذکور کا نام فلولوجی چلا آتا ہے (فلسفۃ اللّسان)۔ اب میرے دوست مجھے چند منٹ کے لئے اجازت دیں کہ اول چند مطالب بیان کروں جن سے معلوم ہو کہ زبان جس سے تقریر یا گویائی مراد ہے وہ کیا شے ہے؟

وہ اظہارِ خیال کا وسیلہ ہے کہ متواتر آوازوں کے سلسلہ میں ظاہر ہوتا ہے جنہیں تقریر یا سلسلۂ الفاظ یا بیان یا عبارت کہتے ہیں۔ اسی مضمون کو ایک شاعرانہ
 
Top