سخندان فارس 30

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0034.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 30

اصل پہچاننے کے کیا اصول ہیں۔ یعنی ہم اُن کے رنگ و روپ اور خط و خال کو کس نظر سے دیکھیں۔ جس سے پہچان لیں کہ دونو کی اصل نسل ایک ہے یا نہیں ہے۔ اور سنسکرت اور فارسی بہنیں ان قیافوں سے ایک گھرانے کی اولاد معلوم ہوتی ہیں یا نہیں۔

(2) ان دونوں کے الفاظ جو مشابہ ہیں۔ ان میں تغیر و تبدل کن اصول کے بموجب ہوئے ہیں۔

آغازِ مقصد

عزیزانِ وطن! گزشتہ لیکچر میں سُن چُکے ہو کہ جب ایک ملک کی اجناس و اشیا دوسرے ملک میں آتی ہیں۔ تو اپنے نام ساتھ لاتی ہیں۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے۔ کہ رستہ میں سے نئے نام لیتی آتی ہیں۔ کبھی یہاں آ کر نیا نام پاتی ہیں۔ اس طرح ہر ملک میں اکثر اشیا کے لئے الگ الگ نام ہوتے ہیں۔ لیکن اکثر چیزیں لازمی اور ناگزیر ہوتی ہیں۔ جن کے برتنے اور نام لینے سے کسی وقت بلکہ ابتدائے آفرینش اور شروع انسانیت میں بھی کسی کو چارہ نہ تھا۔ ہاں جبکہ جماعت مذکور کی جمیعت پھیلی ہو گی۔ تو جہاں جہاں لوگ پھیل گئے ہونگے۔ اشیائے مذکورہ کو اپنے ناموں سمیت ساتھ لے گئے ہونگے۔ پس جن دو زبانوں میں ایسی چیزوں یا کاموں کے نام بعینہ یا کُچھ تغیر کے ساتھ ایک ہوں۔ تو جان لو کہ یہ دونو قومیں ضرور کسی وقت ایک گھرانے اور ایک گھر کی رہنے والی تھیں۔ اور اسی سُراغ پر چلو گے تو اور بہت سے لفظ نکل آئینگے۔ جن سے امر مذکور کی تصدیق ہو گی۔ یہ سراغ کئی شاخوں میں چل کر منزل آگاہی پر پہنچتے ہیں۔

(1) نہایت قریبی رشتہ داروں کے نام ہیں جن سے کوئی گھر بلکہ اولاد آدم
 
Top