سخندان فارس 25

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0027.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 25

بلند نظر ایسے عالی دماغ۔ ہمت والے شخص کو کہتے ہیں کہ کوئی بلند رتبہ اور عمدہ حالت اس کی خاطر میں نہ آئے۔ ہمیشہ ترقی کا طالب رہے اور اس کی تحصیل میں کسی خطرناک تدبیر سے اندیشہ نہ کرے۔ یہ لفظ بھی تیس چالیس برس سے پیدا ہوا ہے۔

عزت طلب۔ میں یہ لفظ عالم طفولیت میں اکثر شرفا کے باب میں سُنا کرتا تھا۔ جو شخص کہ سامان۔ لباس۔ اخلاق۔ اطوار۔ عادات اور معاشرت احباب میں ہمیشہ ایسی ھالت کے ساتھ رہے جس سے حکام اور خاص و عام اُس کے ساتھ بہ عزت پیش آئیں۔ اُسے تعریف کے ساتھ کہتے تھے کہ فلاں شخص عزت طلب آدمی ہے۔ لفظ مذکور تحریر میں داخل نہ تھا۔ اب مدت سے متروک ہے۔ ہم سے کچھ پہلے پیدا ہوا۔ اور ہمارے سامنے مر گیا۔

وضعدار بھی ایسے ہی شخص کو کہتے تھے۔ اور تہذیب انگریزی سے پہلے یہ الفاظ شرفا کے لئے تعریف میں داخل تھے کہ پابندی وضع لازمہ شرافت تھی۔ دلی میں اب بھی وضعداری سے بانکپن اور حسن مراد لیتے ہیں۔

اخبار۔ جس صورت سے اب جاری ہیں پہلے یہ صورت ہی نہ تھی۔ اسی واسطے اس کے لئے نام بھی نہ تھا۔ یہ لفظ۔ ان معنوں کے ساتھ ہندوستان میں اب پیدا ہوا ورنہ ظاہر ہے کہ اخبار جمع خبر کی ہے اور بس۔ اہل ایران نے اس کے لئے روزنامہ یا خبرنامہ پیدا کیا۔ اور یہ مناسب تر ہے۔

صاحب لوگ۔ عرب میں صاھب بمعنی ہم صحبت ہے۔ پھر اور لفظوں کے ساتھ مل کر فاعلیت کے معنی پیدا کرنے لگا۔ مثلاً صاحب الصولۃ۔ والملک والدولۃ۔ فارس میں آ کر صاحبِ ملک۔ صاحب دولت۔ صاحب مال را۔ ہندستان میں آ کر لفظ تعظیمی ہوا۔ سیر صاحب۔ مرزا صاحب۔ نواب صاحب۔ اسی نوے برس سے صاحبانِ انگریز کے نام کا جُز ہو گیا۔ پھر جو کمینہ سے کمینہ کرسٹان ہو۔ وہی صاحب لوگ ہو گیا۔
 
Top