سخندان فارس 17

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0019.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 17

کر کے تمہیں خوشی حاصل ہوتی ہو گی تو لفظوں کی اصلیت دریافت کر کے بھی ضرور خوشی ہو گی۔ جن الفاظ کی توضیح میں نے بیان کی۔ انہیں سن کر کس کے دل کو فرحت نہیں ہوئی۔ البتہ مزہ۔ بے مغزے کہ الفاظ کو فقط مُنہ کی بھاپ یا پیٹ کا سانس سمجھتے ہیں۔ انہیں خبر بھی نہیں ہوتی۔ ہونٹ سے لفظ نکلے ہوا ہو گئے۔ اُن کے نزدیک کچھ بات ہی نہیں۔

الفاظ ظاہر میں ہوائی جنبشیں ہیں۔ لیکن حقیقت میں مستقل چیزیں ہیں۔ تم ضرور پوچھو گے کہ الفاظ مستقل چیزیں کیونکر ہو سکتے ہیں؟ ہم کہتے ہیں کہ جب تمہیں کوئی چیز مثلا چاکو یا قلم درکار ہوتا ہے۔ اگر ایک لڑکے سے بھی کہتے ہو تو فوراً اُٹھا لاتا ہے۔ دور ہو یا پاس۔ حالانکہ تم نے فقط لفظ کہا تھا چاکو یا قلم کی تصویر بنا کر نہیں دی۔ دیکھو لفظ نے اُس کے دل پر اصل شے کا کام دیا۔

تم لفظوں میں فقط اتنا ہی نہ سمجھو کہ برائے نام خاص خاص چیزوں پر اشارے کرتے ہیں۔ غور کرو گے تو پاؤ گے کہ وہ بھی اور چیزوں کی طرح پیدا ہوتے ہیں۔ ترقی و تنزل کرتے ہیں۔ سفر کرتے ہیں اور اس میں طبیعت اور رنگ بدلتے ہیں۔ اور مر بھی جاتے ہیں۔ اں کے حالوں۔ چالوں اور انقلابوں کو دیکھو گے تو معلوم ہو گا۔ کہ جس طرح قوموں کی تاریخیں اپنے حالات و مقالات سے کملائے ہوئے دلوں کو شگفتہ کرتی ہیں۔ لفظوں کی تاریخیں اپنے لطف و خوبی کے ساتھ اُس سے زیادہ دماغوں کو شاداب کرتی ہیں۔ اس سے زیادہ اور کیا فائدہ ہو گا کہ لفظوں ہی کے مقابلہ اور مطابقت میں قوموں۔ نسلوں اور اُن کے خاندانی رشتوں کے سردشتے نکل آئے۔

الفاظ کے تغیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اُن کے رنگ بدلنے پر تمہیں ضرور کھٹکا گزریگا۔ کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حقیقت میں اشیا کے نام ہیں۔ جب چیزیں نہیں بدلیں اور نام اُن کے بدل گئے تو الفاظ اور معانی میں عجب غلط ۔۔۔۔۔۔۔ پیدا ہو گا۔ میرے دوستو! یہ تغیر ضرور ہوتے ہیں۔ اور وہ قباحت نہیں پیدا ہوتی۔ جس کا تمہیں خطر ہے۔ دیکھو۔
 
Top