دھت ترے کی By AzharM

دھت ترے کی
اظہر م
خواب گاہ سے منسلک غسل خانہ سے نہا کر نکلا ہوں تو ایسا لگا کہ کچھ بھول آیا ہوں ۔ واپس گیا اور سارے غسل خانہ کا جائزہ لیا کہ کہیں کوئی ایسی چیز مل جائے جو بھولی ہو، لیکن یہاں صرف صابن دانی میں صابن ہے، ٹوتھ پیسٹ موجود ہے، نہانے کا ڈونگہ، بالٹی، کچھ بھی ایسا نہیں ہے جو باتھ روم سے باہر کا ہو۔ آخر کار مایوس ہو کر واپس خوابگاہ میں آ گیا اور کیا کرتا وہاں؟۔
خوابگاہ میں آ کر بھی ایسا ہی لگ رہا ہےکہ کچھ بھول گیا ہوں ، کچھ کمی سی ہے۔ خیر الماری سے کپڑے نکالے، ارے ان پر تو کچھ شکنیں ہیں لیکن میرا دل نہیں کیا کہ میں استری لگا کر انہیں ٹھیک کر لوں۔ سو ایسے ہی پہن لیے کون اب استری کرتا پھرے۔
یہ ڈھلتی عمر بھی عجیب ہوتی ہے نا؟ انسان بھولنا شروع کر دیتا ہے ، کبھی چیزیں رکھ کے، کبھی کوئی کام کرنا ہو، کبھی کسی سے وعدہ کیا ہو، لیکن اس کے پیچھے کوئی بُری نیت نہیں ہوتی، صرف بھول جاتا ہے اور یاد آنے پر وہی کام پوری ایمانداری سے سرانجام دینے کی کوشش کرتا ہے میں بھی لگتا ہے کہ ویسا ہی ہو گیا ہوں اب۔
خیر گاڑی اسٹارٹ کی کہ اب دفتر پہنچنے میں دیر نہ ہو جائے،
اوہ ہو یار گھر کا دروازہ تو کھلا ہی چھوڑ دیا ہے ؟ بیک ویو مرر میں دیکھتے ہوئے میں سخت جھنجلا گیا۔کیا مصیبت ہے، اب کیا گاڑی واپس موڑوں؟ سو مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق چلتے ہیں ۔ ایک تو یاداشت بالکُل ختم ہو گئی ہے
ہاں ہاں گھور لو تُم سب مجھے، اب تاخیر سے جو آیا میں۔ یہ نہیں سوچتے کہ میں اپنا کام پوری دیانتداری سے کرتا ہوں اور رات گئے تک بھی بیٹھنا پڑے تو میں کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔
ارے یہ لیپ ٹاپ جلدی کیوں آن نہیں ہو رہا، دفتر میں کل جو کام رہ گیا تھا اُسے نمٹا نا ہے۔ اگلی میٹنگ میں مجھے بہت ضروری پریسنٹیشن دینا ہے ورنہ مصیبت پڑ جائے گی اور وہ میٹنگ ہے بھی تو پرسوں۔ بیچ میں صرف کل کا دن ہی تو ہے۔
اتنی کوشش تو کر رہا ہوں کہ یکسوئی سے کام کر سکوں لیکن نہ جانے کیا بات ہےکہ جس کام کا میں ماہر ہوں وہ بھی مجھ سے نہیں ہو پا رہا ہے۔ پریسنٹیشن کا کچھ ہی حصہ باقی ہے اور وہ اتنا مشکل بھی نہیں ہے پر یہ کیا بے چینی ہے؟ میری طبیت بھی ٹھیک لگ رہی ہے، ابھی دس دن بھی نہیں ہوئے کہ ڈاکڑ صاحب نے تفصیلی معائنہ کیا تھا۔
اُف یار کچھ نہیں ہو پا رہا، لیپ ٹاپ ایک طرف ہی رکھ دوں تو اچھا ہے۔
جی منظور صاحب میں آیا ابھی۔ پتہ نہیں بےچارے کب سے مجھے بلا رہے ہوں گے، کیا میں سویا ہوا تھا؟
جی جناب فرمائیے؟
جی سر وہ پریسنٹیشن تقریبا تیار ہی سمجھیے بس طبیعت کچھ بوجھل سی ہے ، کام ہو نہیں پا رہا
نہیں جناب میں کر لوں گا کام
ٹھیک فرما رہے ہیں آپ ، تو میں گھر جاتا ہوں کچھ آرام ہی کر لوں گا ، کل صبح جلدی آ کر کام نمٹا لوں گا میں آپ فکر مت کیجیے گا
چلو اچھا ہوا منظور صاحب نے چھٹی دے دی ہے، پر اب کروں کیا؟ دوستوں کے چلا جاوں؟ ہاں یہی بہتر ہے۔
نہیں یار گُلریز تاش کھیلنے کا دل نہیں ہے
کیا کیرم؟ نہیں بھائی وہ بھی نہیں
اچھا یار تُم لوگ میری وجہ سے بور مت ہو، میں گھر جاتا ہوں ، تھوڑی طبیعت بوجھل لگ رہی ہے
کیسا سناٹا سا ہے گھر میں ، بھائیں بھائیں کر رہا ہے۔ اس سے بہتر تھا کہ وہیں رہ جاتا گُلریز کے یہاں اور وہیں سے صبح دفتر چلا جاتا
کیسی بے چینی ہے یہ ، سمجھ نہیں آ رہا۔ پڑوس میں حامد صاحب کے یہاں جاتا ہوں ۔ اُن کے پاس بلڈ پریشر ماپنے کا آلہ ہے۔ بہتر ہے کہ میں ایک بار دکھوا ہی لوں کہیں بی پی تو زیادہ نہیں ہے میرا۔
کیا بیٹے؟ نارمل ہے؟ اچھا پھر پتا نہیں کیوں بے چینی سی ہے۔ میں چلتا ہوں حامد صاحب، اجازت دیجیے آپ کو اور برخودار کو زحمت دی۔
پھر گھر؟ اور کہاں جاوں گھر ہی جاتا ہوں ۔ لیٹ کر سونے کی کوشش کروں گا۔
خواب گاہ کیسی پھیلی پھیلی سی ہے نا؟ کتنی بُری لگ رہی ہے؟
بستر ٹھیک کر لوں کیا؟ نہیں ایسے ہی پڑ جاتا ہوں صبح اُٹھ کر دیکھوں گا
کل رات جب میں یہاں لیٹا تو میرے پاس کچھ تھا۔ کیا تھا؟ ہاں میرے ہاتھ میں کوئی چیز تھی تو، پر کیا چیز تھی؟
ختم ہے یاداشت ، کچھ یاد نہیں آ رہا ، شائد اس بے چینی کا سبب وہی چیز ہے، پر وہ تھی کیا؟
ہاں سوتے وقت میرا ہاتھ تکیے کے نیچے گیا تھا، ہاں ہاں یاد آیا، اور وہ چیز شائد وہاں رکھ دی تھی
کونسا تکیہ تھا بھلا؟ ہاں یہی تھا دائیں جانب والا
ارے یہی تو تھی میرے ہاتھ میں
تُمہاری تصویر
دھت تیرے کی
تُم جو گئی ہوئی ہو سسرال
 
Top