حقیقت یہ ہے کہ اپنا خسارا کون کرتا ہے (اسد اقبال)

اسد اقبال

محفلین
حقیقت یہ ہے کہ اپنا خسارا کون کرتا ہے
ہمیں اب دیکھنا یہ ہے کنارہ کون کرتا ہے

سبھی الفاظ میں‌ رکھتے ہیں ہمدردی غریبی سے
مگر غُربت کو آنگن میں‌ گوارا کون کرتا ہے

مُجھے تکلیف دیتی ہے یہ رنگ و نسل کی تقسیم
گِلہ ورنہ خُدا سے یوں خُدارا کون کرتا ہے

یہ پوچھو ڈوبنے والے سے کیا ہے بے بسی ورنہ
بھنور میں‌ تنکے کو اپنا سہارا کون کرتا ہے

بہت آسان ہے گر ڈھونڈنے ہوں عیب اورں میں‌
اسد اپنی طرف لیکن اشارہ کون کرتا ہے

!! اسد اقبال !!
 
Top