جہاد ایک عظیم نعمت

عباس خان

محفلین
||| جہادمیں گزر نے والے صبح وشام |||

سہل بن سعدساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' راہ جہاد کی ایک صبح دنیا اوردنیا کی ساری چیزوں سے بہترہے اورجنت کی ایک کوڑے کی جگہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہترہے''۔

( سنن الترمزی : 1648 )

نبی اکرمﷺ نے فرمایا:''جہادکی ایک صبح یا ایک شام دنیا اور اس میں جوکچھ ہے اس سے بہترہے ''۔

( سنن الترمزی : 1649 )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: صحابہ میں سے ایک آدمی کسی پہاڑی کی گھاٹی سے گزرا جس میں میٹھے پانی کا ایک چھوٹاساچشمہ تھا، وہ جگہ اور چشمہ اپنی لطافت کی وجہ سے اسے بہت پسندآیا ، اس نے کہا (سوچا): کاش میں لوگوں سے الگ تھلگ ہوکراس گھاٹی میں قیام پذیرہوجاتا، لیکن میں ایساہرگز نہیں کروں گا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ سے اجازت طلب کرلوں اس نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا ، آپ نے فرمایا: ایسانہ کرو، اس لیے کہ تم میں سے کسی کا اللہ کے راستے میں کھڑارہنا اپنے گھرمیں سترسال صلاۃ پڑھتے رہنے سے بہترہے، کیا تم لوگ نہیں چاہتے ہوکہ اللہ تمہارے گناہوں کو بخش دے اورتم کو جنت میں داخل کردے؟ اللہ کی راہ میں جہادکرو، جس نے اللہ کی راہ میں دومرتبہ دودھ دوہنے کے درمیان کے وقفہ کے برابرجہادکیا اس کے لیے جنت واجب ہوگئی۔

( سنن الترمزی : 1650)
 
آہ جہاد : ہم مسلمان تو جہاد سے ایسے بھاگتے ہیں جیسے جہاد سے ہمیں موت آئیگی اور ایسے ہم نہیں مریں گے حالانکہ بہترین موت اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے شہید ہوکر جو موت آئے وہ ہی بہترین موت ہے لیکن ہم تو یہود اور آمریکہ کو خوش کرنے میں لگے ہوئے اللہ کی کہا ں فکر ہے ہمیں ہم تو یہ سوچ کر جہاد سے انحراف کر رہے ہیں کہ کہیں امریکہ ناراز نا ہو اس لئے ہم حق سے منہ موڑ رہے ہیں اور باطل کا ساتھ دے رہے ہیں اور اپنی تباہی یقینی بنا رہے ہیں ۔
 
Top