""جس کو خالق نے کیا مولود کعبہ وہ علی"" نازؔ خیالوی

جس کو خالق نے کیا مولود کعبہ وہ علی
جس کا ہمسر ہے نہ تھا کوئی نہ ہو گا وہ علی

وہ علی جس پر بھروسہ تھا خدائے پاک کو
تھا خدائے پاک پر جس کا بھروسہ وہ علی

وُہ علی وجہہ اللہ جس کے روئے اقداس کا لقب
جس کے ہاتھوں کا تحلص ہے یُد اللہ وہ علی

"شاہِ مرداں شیرِ یزداں قوتِ پروردگار"
بسکہ ہر معیار پر اُترا جو پورا وہ علی

"لافتاح اِلّا علی لا سیف الا ذوالفقار"
جس کی خاطر عرش پر یہ نعرہ گونجا وہ علی

وہ علی بستر پہ جو سویا محمدؐ کی جگہ
جو محمدؐ کی طرح بستر پہ سویا وہ علی

جو والادت سے شہادت تک خدا کے گھر میں تھا
ابتدا سے انتہا تک حق پہ جو تھا وہ علی

جو اَحی بھی ہے وصی بھی سرورِ کونین کا
کہہ دیا مولائے کل نے جس کو مولا وہ علی

لائقِ سجدہ تھا سجدے میں نہ ہوتا خود اگر
دیکھ کر جس کو کہیں سب اللہ اللہ وہ علی

جس کی طرزِ بندگی ہر بندگی کو نازؔ ہو
جس کے سجدے نے بھرم سجدوں کا رکھا وہ علی
نازؔ خیالوی


 
Top