جب تک آلو رہے گا تب تک لالو رہے گا

بھارت کے سابقہ وزیر ریلوے لالو پرشاد یادیو نے جیل سے اپنی رہائی کے موقع پر کہا ہے جب تک آلو رہے گا تب تک لالو رہے گا۔​
لالو صاحب خوش قسمت ہیں جو بھارت میں رہتے ہیں، تبھی ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ اگر وہ پاکستان میں ہوتے تو ایسا کہنے کا سوچتے بھی نہ۔ پاکستان میں تو آلو نے وہ اڑان بھری ہے، غریبوں اور کئی سفید پوشوں کے گھروں سے غائب ہو چکا ہے۔ اگر یہ بیان پاکستان میں دیا جاتا تو آج لالو صاحب صرف چند بڑے بڑے رئیسوں کے گھر میں پائے جاتے۔
بہرحال لالو صاحب کو مبارک ہو وہ پاکستان میں نہیں بھارت میں رہتے ہیں اور ابھی وہاں آلو عام آدمی کی پہنچ سے باہر نہیں ہوا۔ وہ ایسے بیان دینے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ ہمارے لیڈروں کو چاہیے وہ اس بیان میں ایسے ترمیم کر کے کہیں:
جب تک ہوا پانی رہے گا تب تک آپ کا جانی رہے گا
 

ساجد

محفلین
بھارت کے سابقہ وزیر ریلوے لالو پرشاد یادیو نے جیل سے اپنی رہائی کے موقع پر کہا ہے جب تک آلو رہے گا تب تک لالو رہے گا۔​
لالو صاحب خوش قسمت ہیں جو بھارت میں رہتے ہیں، تبھی ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ اگر وہ پاکستان میں ہوتے تو ایسا کہنے کا سوچتے بھی نہ۔ پاکستان میں تو آلو نے وہ اڑان بھری ہے، غریبوں اور کئی سفید پوشوں کے گھروں سے غائب ہو چکا ہے۔ اگر یہ بیان پاکستان میں دیا جاتا تو آج لالو صاحب صرف چند بڑے بڑے رئیسوں کے گھر میں پائے جاتے۔
بہرحال لالو صاحب کو مبارک ہو وہ پاکستان میں نہیں بھارت میں رہتے ہیں اور ابھی وہاں آلو عام آدمی کی پہنچ سے باہر نہیں ہوا۔ وہ ایسے بیان دینے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ ہمارے لیڈروں کو چاہیے وہ اس بیان میں ایسے ترمیم کر کے کہیں:
جب تک ہوا پانی رہے گا تب تک آپ کا جانی رہے گا
آلو کی اڑان ڈیڑھ ہفتہ قبل ہی ختم ہو چکی ہے اور وہ دھڑام سے زمین بوس ہو چکا ہے ۔ شاید اسی لئے لالو جیل سے نکل آیا ہے مزید گر گیا تو کیا لالو دنیا سے نکل جائے گا :)
 
یہ تو الحمدللہ اچھا ہوگیا۔ ویسے جب پاکستان میں آلو مہنگا ہوا انہی دنوں کویت میں بھی بے تحاشا مہنگا ہوا۔ کویت میں ابھی تک مہنگا ہے۔ مجھے یوں لگا شاید یہ ڈبلیو ٹی او کا کوئی چکر ہے، عالمی طور ایک ہی دفعہ مہنگائی ہوتی ہے اکثر چیزیں اکٹھے ہی مہنگی ہو جاتی ہیں پوری دنیا میں ۔
 

ساجد

محفلین
یہ تو الحمدللہ اچھا ہوگیا۔ ویسے جب پاکستان میں آلو مہنگا ہوا انہی دنوں کویت میں بھی بے تحاشا مہنگا ہوا۔ کویت میں ابھی تک مہنگا ہے۔ مجھے یوں لگا شاید یہ ڈبلیو ٹی او کا کوئی چکر ہے، عالمی طور ایک ہی دفعہ مہنگائی ہوتی ہے اکثر چیزیں اکٹھے ہی مہنگی ہو جاتی ہیں پوری دنیا میں ۔
اور یہاں یار لوگ اس کی مہنگائی اور ارزانی کو نیٹو سپلائی سے جوڑ بیٹھے ہیں ۔ کویت سے تو افغانستان کو نیٹو سپلائی نہیں جاتی نا ؟ :)
 
اور یہاں یار لوگ اس کی مہنگائی اور ارزانی کو نیٹو سپلائی سے جوڑ بیٹھے ہیں ۔ کویت سے تو افغانستان کو نیٹو سپلائی نہیں جاتی نا ؟ :)
کویت سے عراق میں موجود امریکی فوج کو جاتی ہے۔ لیکن اصول کی بات ہے جو چیز پاکستان میں بنتی ہے وہ مہنگی نہیں ہونی چاہئیے مثلاً چینی، آٹا، ساری سبزیاں دالیں ، لیدر کی چیزیں
 

ساجد

محفلین
کویت سے عراق میں موجود امریکی فوج کو جاتی ہے۔ لیکن اصول کی بات ہے جو چیز پاکستان میں بنتی ہے وہ مہنگی نہیں ہونی چاہئیے مثلاً چینی، آٹا، ساری سبزیاں دالیں ، لیدر کی چیزیں
بہت اچھی بات کہی آپ نے ۔ میں اپنی فیس بک وال پر گزشتہ ایام میں اس پر لکھ چکا ہوں کہ سبزیوں کی ہوش ربا مہنگائی کی ذمہ داری بھارت کے ساتھ ان کی تجارت تھی ۔ جس کا فائدہ دونوں اطراف کے تاجروں نے اٹھایا اور دونوں ملکوں کے عوام مہنگی سبزیاں خریدنے پر مجبور ہوئے ۔ اب حکومت نے اس تجارت کو محدود کر دیا ہے اور اس کے علاوہ اب موسم ی سبزیاں بھی آ گئی ہیں اس لئے ان کی قیمتیں 60 سے 80 فیصد تک کم ہو گئی ہیں ۔ پنجاب حکومت کی پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی فعالیت سے دیگر خوردنی اشیاء کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں ۔
 

x boy

محفلین
ایک دن قبل بھارتی نیوز میں کہا گیا کہ چاول غریبوں کے لئے ایک روپے کلو کردیا جائیگا، کیا یہ پاکستان میں ممکن ہے تاکہ لوگ لوگ آٹے کو بھول کر دال چاول شروع کردیں۔
 

ساجد

محفلین
ایک دن قبل بھارتی نیوز میں کہا گیا کہ چاول غریبوں کے لئے ایک روپے کلو کردیا جائیگا، کیا یہ پاکستان میں ممکن ہے تاکہ لوگ لوگ آٹے کو بھول کر دال چاول شروع کردیں۔
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ بھارت میں غریبوں کے نام پر سیاست نہیں ہوتی ؟ :)
 
ایک دن قبل بھارتی نیوز میں کہا گیا کہ چاول غریبوں کے لئے ایک روپے کلو کردیا جائیگا، کیا یہ پاکستان میں ممکن ہے تاکہ لوگ لوگ آٹے کو بھول کر دال چاول شروع کردیں۔
ایسا کرنے سے پہلے حکومت کو سمگلنگ روکنے کے سخت اقدامات کرنے ہونگے۔ اور چاروں صوبائی حکومتوں کو اس میں شامل کرنا ہوگا۔ حکومتیں شاید متفق ہوجائیں لیکن سمگلنگ روکنا بہت مشکل ہے۔
 
محترم مدیر اعلی ، شمشاد صاحب ، آپ سے ایک بار پھر گزارش ہے کہ اس زمرے کے قوانین کا سب سے پہلے خود مطالعہ کریں اور ان پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔ اراکین غلطی کر جاتے ہیں ، آپ کو اسی کام کی ذمہ داری دی گئی ہے کہ اراکین کو قواعد سے روشناس کرواتے رہیں ۔ اگر ان قواعد پر عمل کروانا آپ کے لئے ممکن نہیں تو براہِ کرم ان میں تبدیلی کر دیں ۔
صرف یہی نہیں "آج کی خبر" زمرے کی بہت سی دیگر لڑیاں بھی آپ کی توجہ کی طالب ہیں ۔ اس سے قبل بھی اس لڑی کے بارے میں آپ سے درخواست گزاری جا چکی ہے لیکن آپ نے وہاں تبصرہ کرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی ۔ آپ عقل مند اور سمجھ دار انسان ہیں بس یہ مقولہ گوش گزار کرنا چاہوں گا " یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھو کیا کہہ رہا ہے " ۔
آپ کی عدم توجہی سے قواعد و ضوابط پر عمل ممکن نہ رہے گا ۔
محترم! آپ نے قوانین کی بات کی، تلاش کے باوجود اس زمرے کے قوانین نہیں مل سکے۔ براہ مہربانی آپ آگاہ فرما دیں اور یہ بھی نشاندہی فرما دیں قوانین کی کیا خلاف ورزی کی گئی ہے تا کہ آئندہ ایسی صورت حال پیش نہ آئے۔
 

ساجد

محفلین
محترم! آپ نے قوانین کی بات کی، تلاش کے باوجود اس زمرے کے قوانین نہیں مل سکے۔ براہ مہربانی آپ آگاہ فرما دیں اور یہ بھی نشاندہی فرما دیں قوانین کی کیا خلاف ورزی کی گئی ہے تا کہ آئندہ ایسی صورت حال پیش نہ آئے۔
جی مجھے بڑی خوشی ہو گی آپ کی رہنمائی کر کے ۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ کام کرنے کا اولین فرض مدیر اعلی صاحب کا ہے ۔ میں ذاتی حیثیت میں مدیر اعلی صاحب سے رہنمائی کی درخواست کئے دیتا ہوں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کویت سے عراق میں موجود امریکی فوج کو جاتی ہے۔ لیکن اصول کی بات ہے جو چیز پاکستان میں بنتی ہے وہ مہنگی نہیں ہونی چاہئیے مثلاً چینی، آٹا، ساری سبزیاں دالیں ، لیدر کی چیزیں
دیکھئے، تاجر کو جہاں زیادہ منافع ملے گا، وہ وہیں اپنی چیز بیچے گا۔ اسے باہر کے ملک سے زیادہ پیسے ملتے ہیں تو وہ اپنے ملک کا بھلا تو سوچنے سے رہا :)
 
۲۔ اکتوبر ۲۰۱۳ کو نوائے وقت نے اپنی ویب سائیٹ پر لکھا۔

’’9ارب روپے کے چارہ سکینڈل میں لالو پرشاد گرفتار،جیل بھجوادیا گیا۔بھارتی صوبہ بہار کی سدابہار شخصیت لالو پرشادیادو کا ذکر کیے بغیر بھارت کی سیاسی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی۔مایا دیوی اور لالو پرشاد بھارتی سیاست میں ایسے فٹ تھے جیسے شطرنج کی بساط پر ملکہ اور بادشاہ۔ سیاست، تجربہ، مہارت یہ سب اس گھرانے کی لونڈیاں تھیں جو لالو پرشاد کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑی رہتی تھیں یہ دورہ وہ تھا جب پورے بہار میں …؎
جب تک سموسے میں آلو رہے گا۔۔۔ بہار میں اپنا لالو رہے گا
کے نعرے کی گونج سنائی دیتی تھی۔بھارت کے ریلوے نظام سے لے کر بہار کی وزارت اعلیٰ تک پہلے لالو پرشاد بعد میں انکی پتنی مایا دیوی نے کروڑوں لوگوں کو اپنی سیاسی مہارتو ں سے اسیر کئے رکھا۔‘‘

آج لالو پرساد یادو ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔
 
دیکھئے، تاجر کو جہاں زیادہ منافع ملے گا، وہ وہیں اپنی چیز بیچے گا۔ اسے باہر کے ملک سے زیادہ پیسے ملتے ہیں تو وہ اپنے ملک کا بھلا تو سوچنے سے رہا :)
اسی لئے تو حکومتیں ٹیکس ،پابندیوں جیسے اقدامات کرتی ہیں
 
Top