معاویہ منصور
محفلین
بھارت کے سابقہ وزیر ریلوے لالو پرشاد یادیو نے جیل سے اپنی رہائی کے موقع پر کہا ہے جب تک آلو رہے گا تب تک لالو رہے گا۔
لالو صاحب خوش قسمت ہیں جو بھارت میں رہتے ہیں، تبھی ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ اگر وہ پاکستان میں ہوتے تو ایسا کہنے کا سوچتے بھی نہ۔ پاکستان میں تو آلو نے وہ اڑان بھری ہے، غریبوں اور کئی سفید پوشوں کے گھروں سے غائب ہو چکا ہے۔ اگر یہ بیان پاکستان میں دیا جاتا تو آج لالو صاحب صرف چند بڑے بڑے رئیسوں کے گھر میں پائے جاتے۔بہرحال لالو صاحب کو مبارک ہو وہ پاکستان میں نہیں بھارت میں رہتے ہیں اور ابھی وہاں آلو عام آدمی کی پہنچ سے باہر نہیں ہوا۔ وہ ایسے بیان دینے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ ہمارے لیڈروں کو چاہیے وہ اس بیان میں ایسے ترمیم کر کے کہیں:
جب تک ہوا پانی رہے گا تب تک آپ کا جانی رہے گا