تین دن تاریخ ، تہذیب اور پہاڑوں کے نام - تیسرا دن

تیسرا دن
••••••••••
آٹھ بجے بیدار۔۔۔۔آج ہو گا محبوب کا دیدار۔۔۔۔سر پرائز منزل۔۔۔۔ اسائنمنٹ کمپلیٹ کی۔۔۔۔نہا کے ریڈی۔۔۔۔ ناشتہ۔۔۔۔ بارہ بجے کی قریب شائد روانگی۔۔۔۔۔مری کی گلیات،چھانگہ گلی گھوڑا گلی ۔۔۔۔۔اور میں نے مری بھی دیکھ لیا۔۔۔۔ہماری منزل پائپ لائن ٹریک:برفیلا ٹریک۔۔۔۔۔بندر پوائنٹ۔۔۔۔۔ پتا نہیں کہاں کہاں سے گزرتے ہم پہنچے ٹریک پہ۔۔۔۔۔ کھانے کے لئے چاکلیٹ جوس کھجور لے کے چلنے ہی لگے تھے کہ ایک جرابوں والا آ گیا کہ بوٹ پہ چڑھانے والی جرابیں ہیں، خرید لیں۔۔۔۔ ٹریک کے آغاز پہ سیلفی اور ٹریکنگ شروع۔۔۔۔پھسلن والی برف۔۔۔۔ سامنے سے ایک گروپ آ رہا تھا لڑکی بولی ہائے اور کتنا رہ گیا ہے؟؟؟ آنٹی نے کہا ہمت کرو بچے بس پانچ منٹ میں پہنچ جاؤ گی۔۔۔۔سٹارٹ پہ فل آف برف ٹریک۔۔۔۔۔ بار بار پاؤں پھسل جاتے تھے۔۔۔۔ تصویر لیتے ہوئے پاؤں پھسلنا اور دھڑم برف پہ گرنا جی ہاں تقریبا میرا۔۔۔۔۔ ہائے اوئے تقریبا ایک واری فیر گرنا۔۔۔۔پھر یاد آیا جرابیں لیں تھیں شوز پہ چڑھانے کے لئے وہ چڑھائیں تو پھسلن کم ہائی۔۔۔۔ دو لوگ ہمارے پیچھے آ رہے تھے وہ ٹریک کی صورتحال دیکھ کر ایک کلو میٹر سے بھی پہلے مڑ گئے۔۔۔۔لیکن ہم تو دیوانے تھے ہمیں یہ ٹریک کرنا ہی تھا سو چلتے رہے۔۔۔۔۔سامنے ایک سائڈ پہ مکشپوری کا ویو دور بین سے دیدار محبوب۔۔۔۔ آنٹی یہ سامنے کونسی پیک ہے میں نے سامنے اشارہ کرتے ہوئے پوچھا
آنٹی کے بتانے سے پہلےہی دل کا کنکشن ڈائریکٹ ہو گیا اور اس پہاڑی کی آواز میں نے اپنے دل سے آتی سنی۔
ڈھولن آوئیں ہا
پھیرا پاوئیں ہا
جھوک وساوئیں ہا
ڈھولن آوئیں ہا
یہ مکشپوری تھی ۔ جس کے بارے پلاننگ کرتے کرتے میں مشابرم بیس کیمپ جا پہنچا تھا ۔ ۔۔۔۔ پھسلن والی برف اور وہاں سے رکاوٹ غائب دھت تیرے کی پھر خشک پتے جمع کر کے اس کے اوپر پھیلائے اور کراس کیا۔۔۔۔ مشکل پوائنٹس پہ آنٹی کا ہاتھ پکڑ کا کراس کرنا۔۔۔۔ کبھی برک کبھی مکمل خشک ٹریک۔۔۔۔رک رک کر نیچر کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ٹریکنگ ۔۔۔۔شام ہونے کو تھی۔۔۔۔ ٹریک مشکل ہو گیا آنٹی کا ہاتھ پکڑ کے کراس کروا رہا تھا کہ دو مقامی لڑکے لکڑیاں لے کر جاتے ملے۔۔۔۔ آنٹی نے اسے کہا کہ مجھے یہ پیچ پار کروا دو کیونکہ وہ لکڑیاں اٹھا کے بھی پھسلن والی برف پہ ہم سے ڈبل سپیڈ میں چل رہے تھے۔۔۔۔ تھوڑا آگے جا کے انہوں نے ہمیں ایک پوائنٹ دیکھایا جہاں کچھ دن پہلے ایک لڑکی نیچے گری تھی جس کو انہی لوگوں نے ریسکیو کیا تھا۔۔۔۔ انہوں نے کہا کہ آپ تیز چلیں یہاں چیتے بھی ہوتے ہیں اور آگے چلے گئے۔۔۔۔۔ اندھیرا اور ہم نے ہیڈ ٹارچ نکال لیں ایک ہیڈ ٹارچ نئی تھی اس کو سیٹ کرنے میں ٹائم لگ گیا کہ ۔۔۔۔۔ کہ انہیں لوگوں کی آوازیں ہمیں سنائی دینے لگیں کہا آپ ٹھیک تو ہیںَ؟ جواب دیں ہم نے ابھی ایک چیتا اسی جگہ دیکھا ہے جہاں آپ موجود ہیں شور کریں ۔۔۔۔اور ہم نے تیز تیز قدم اٹھانا شروع کر دئیے اور چیخیں مارنا شروع کر دیں۔۔۔۔۔ اتنے میں وہ بھی پہنچ گئے باقی دس منٹ کا ٹریک ان کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔اور ہم نے کامیابی سے ایوبیہ پائپ لائن ٹریک مکمل کر لیا الحمدللہ۔۔۔۔ٹریک کے اینڈ کی سیلفی۔۔۔۔۔ ہائیلکس میں بیٹھے اور واپسی کا سفر۔۔۔۔ وہاں سے چلتے ہی آنٹی نے ایک شاپ والے سے پوچھا میرانجانی کا رستہ کونسا ہے؟؟؟؟ اس نے رستہ بتایا تو ایک صاحب جو ساتھ ہی کھڑے تھے بولے ہیں ں ں ں یہ لوگ اب میرانجانی جائیں گے :p ۔۔۔۔۔ احسن بھائی کو فون کیونکہ ظفر بھائی نے ان کی جیپ جیسی ایک جیپ دیکھی تھی کچھ دیر پہلے۔۔۔۔۔پھر کیپٹن نادرہ کو فون۔۔۔۔۔وہ لوگ میرانجانی ٹریک کر کے پانچ بجے جا چکے تھے۔۔۔۔۔بلیک چرچ کے ساتھ تصاویر بنائیں اور واپسی۔۔۔۔۔ گھر آ کے کھانا کھایا تب تک پی ایس ایل فائنل کی ایک اننگ نکل چکی تھی۔۔۔۔لیکن سمرین کی ٹیم جیت گئی۔۔۔۔سو جائیں صبح واپسی ہے۔۔۔۔صبح ٹکٹ بک کروایا۔۔۔۔ لیکن پہلی بس نکل گئی۔۔۔۔دس بجے اسلام آباد سے لاہور روانگی۔۔۔۔ اڑھائی بجے لاہور آمد۔۔۔۔ بھاگم بھاگ ٹھوکر پہنچا۔۔۔۔ کلاس شروع ہونے میں آدھا گھنٹہ باقی۔۔۔۔۔ چنگچی پہ بیٹھ کے یونی پورے ٹائم پہ کلاس میں لیکن تھکاوٹ۔۔۔۔ کوئز کینسل۔۔۔۔ ہیپی اینڈنگ۔۔۔
شکریہ فریال آنٹی۔۔۔۔شکریہ ڈاکٹر فرحانہ (فرحانہ آنٹی)۔۔۔۔شکریہ ثمرین۔۔۔شکریہ اسامہ۔۔۔شکریہ شمس العارفین۔۔۔
 

سید عمران

محفلین
شکریہ۔۔۔پڑھا ۔۔۔مزا آیا۔۔۔ ادھر مری دیکھی۔۔۔ ادھر ایوبیہ۔۔۔آنٹی دیکھیں۔۔۔ جرابیں دیکھیں۔۔۔ میران جانی پہ چڑھے۔۔۔اترے۔۔۔چیخیں سنیں۔۔۔کھانا کھاتے دیکھا۔۔۔
لو جی ۔۔۔
اتنے میں گھر واپس بھی پہنچ گئے۔۔۔
شکریہ آپ کا۔۔۔ شکریہ اِن کا۔۔۔ شکریہ اُن کا۔۔۔ شکریہ سب کا!!!
 
Top