تقطیع کار سوفٹوئیر کی پلاننگ

اردو دنیا کے دوسرے کئی گوشوں میں کمپیوٹر کی مدد سے اشعار کی تقطیع کے لئے کوششیں جاری ہیں پر کسی عمومی فورم پر اس کی پروگریس اور طریقہ کار کے بارے میں کوئی گفتگو میرے علم میں نہیں ہے۔ لہٰذا آج اس سلسلے میں یہ پوسٹ کر رہا ہوں۔ اس کام کے لئے پروگرامنگ کے ساتھ ساتھ سخن شناسی اور شاعری کے قواعد کا علم بھی بہت ضروری ہے۔ اگر تھوڑی سی کوشش کی جائے تو ایک ابتدائی نوعیت کا ایسا سافٹوئر بنا کر اس پر تجربات کئے جا سکتے ہیں۔ اور ان تجربات کی روشنی میں مزید طریقہ کار متعین کرنے میں بھی مدد ملے گی ان شاء اللہ۔

فی الحال میرے دماغ میں ایک طریقہ کار کا خاکہ موجود ہے جسے یہاں بیان کرتا ہوں اور احباب کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔

الحمد للہ محفل میں ہزاروں کی تعداد میں اشعار موجود ہیں اگر ان کو پارس کر کے مفرد و منفرد الفاظ کی ایک فہرست بنا لی جائے یا پہلے سے موجود کسی ڈکشنری سے الفاظ کا ذخیرہ حاصل کر لیا جائے۔ اس فہرست کی پروسیسنگ کر کے اس میں مشدد حروف کو دو بار لکھ دیا جائے (اگر زیر عمل لفظ پر تشدید نہیں لگایا گیا ہے تو اس کام کے لئے مشدد الفاظ کی فہرست درکار ہوگی) اور ایسے حروف کو حذف کردیا جائے جو تقطیع میں شمار نہیں کئے جاتے مثلاً "تھوڑا" کو "توڑا" کر لیا جائے اس طرح فہرست میں پھر سے کچھ ڈپلیکیٹ الفاظ جمع ہو جائیں‌گے جنھیں منفرد کرنے پر یہ فہرست کچھ چھوٹی ہو جائے گی۔ اگلا مرحلا ان سبھی مفردات کی ممکنہ بائنری بدل لکھنا ہے جو کہ خاصہ وقت طلب کام ہے۔ بعض حالات میں ایک ہی مفرد لفظ کے مختلف محل استعمال پر کئی بائنری بدل ہو سکتے ہیں اور ان سب کو فہرست میں جگہ دینا ہوگا۔ اس کے بعد کسی مصرع کی تقطیع کرنے کے لئے پہلے اس مصرع میں موجود سبھی الفاظ کی پری پروسیسنگ کر کے مشدد حروف کو دو بار لکھ کر اور تقطیع میں شامل نہ کیئے جانے والے حروف کو حذف کر کے مفردات کے اس جدول کی مدد سے متبادل بائنری ترتیب تیار کی جا سکتی ہے۔ اور کئی امکانات میں سے ایک کا انتخاب کرنے کے لئے تقطیع کرتے ہوئے اگر ممکن ہوا تو کچھ وصول مرتب کئے جا سکتے ہیں ورنہ گیم ٹری Game Tree کا طریقہ استعمال کیا جا سکتا ہے یعنی سبھی امکانات کو جمع کرکے ان میں سے ایسا سیٹ اپ منتخب کیا جا سکتا ہے جو کسی معلوم بحر سے متعلق ہو یا موجودہ نظم کی بحر سے ملتا ہو۔ ظاہر ہے ہمیں اس کام کے لئے ہمیں بحور کی بھی ایک فہرست مرتب کرنی ہوگی اور جس میں جائز بائنری ترتیبوں کو شامل کرنا ہوگا۔ یہ طریقہ کار قدرے وقت طلب ہے پر بہتر نتائج دے سکتا ہے۔ اس کام میں‌سب سے زیادہ وقت مفردات کی فہرست بنا کر اس میں بائنری متبادل شامل کرنا ہے۔

مشدد حروف والے الفاظ جن کی تحریر میں تشدید شامل نہ کیا گایا ہو وہ بعض حالات میں مشکل پیدا کر سکتے ہیں مثلاً "کتے کا پلا منی کی آغوش میں پلا بڑھا" کو مشدد الفاظ کی فہرست کی مدد سے بدلا جائے تو "کتتے کا پللا مننی کی آغوش میں پللا بڑھا" جبکہ آخری "پلا" کو "پللا" نہیں ہونا چاہئے۔

اسی طرح پری پروسیسنگ میں تنوین والے حروف بھی بدلنے ہونگے مثلاً "مثلاً" کو "مثلن" کرنا ہوگا۔ یہ تبدیلی بھی بعض حالات میں جبکہ تنوین تحریر میں شامل نہ ہو اور منون الفاظ کی فہرست سے تبدیلی کی جائے تو کنفلکٹ پیدا کر سکتی ہے۔ بہر کیف چونکہ شاعری میں تنوین والے الفاظ کم کم مستعمل ہیں اس لئے یہ شاید اتنے مسائل پیدا نہ کرے۔ اور ایسا بھی ممکن ہے کہ پری پروسیسنگ کے وقت انھیں بدلا ہی نہ جائے بلکہ مفردات کی فہرست میں تنوین کے ساتھ اور بغیر تنوین کے دونوں ہی صورتوں کا بدل لکھ دیا جائے۔

بہتر کار کردگی کے لئے فیڈ بیک لرننگ کی ضرورت ہے۔ یعنی پہلے سے معلوم بحر والے مصرعوں کی تقطیع کرا کے اس میں ہونے والی غلطیوں کا جائزہ لیا جائے اور اس غلطی کا سبب سمجھا جائے جس سے پروگرام لاجک میں تبدیلی کرنے نیز مفردات کے متبادل بائنری شامل کرنے میں‌مدد مل سکے۔

امکان: اگر اشعار مُعَرَّب اور مُشَکَّل لکھے جاتے تو مفرادات کی فہرست بنانے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ ایک ساتھ دو دو حروف کے تجزیہ سے بائنری بدل کے امکانات کا پتہ چلایا جا سکتا تھا۔ پر عام حالات میں شاید ایسا ممکن نہ ہو۔ میں اس معاملے میں احباب خصوصاً وارث بھائی، یعقوب آسی صاحب، چاچو اور شاکر بھائی کی رائے کا شدت سے منتظر ہوں۔ اگر غیر معرب الفاظ میں دو دو تین تین حروف کے تجزیہ سے بائنری بدل لکھنے کی کوئی صورت ممکن ہو سکتی ہے تو اسے مذکورہ مفردات کی فہرست سازی میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور بعد میں مینولی اس کی درستگی کی جا سکتی ہے۔

ڈیویلپمینٹ کے لئے ویب بیسڈ ایپلیکیشن بنانے کو ترجیح دوں‌گا جس میں ایچ ٹی ایم ایل اور جاوا اسکرپٹ کے ذریعہ انٹرفیس بنایا جائے اور اجاکس کمیونیکشن سے سرور پر پروسیسنگ کرائی جائے۔ سرور سائڈ میں‌کوئی بھی پروگرامنگ زبان استعمال کی جا سکتی ہے میں‌ روبی یا پی ایچ پی کو ترجیح دوں گا۔
 

الف عین

لائبریرین
خیال تو اچھا ہے، لیکن اس کے قوانین کافی ہوں گے. محض تشدید اور تنوین کا ہی مسئلہ نہیں، مثال کے طور پر ؃تیرا‘ کو کہیں ’ترا‘ باندھا جاتا ہے، اور کبھی کبھی الف بھی ساقط کر دیا جاتا ہے، اور محض ’تر‘ رہ جاتا ہے.
بہر حال فہرست بنا لی جائے تو میں بھی اس میں ہاتھ بٹا سکتا ہوں لفظ کی ممکن شکلیں جو جائز ہوں، کو جمع کیا جا سکے.

لیکن سعود، تمہاری عادت ہے کہ ایک ساتھ کئی انگریزی محاورے کی پائیوں میں ہاتھ پھنسا دیتے ہو ، ایک مکمل کر لو یا کچھ کام دوسروں پر ہی چھوڑ دو!!! لائبریری کا ڈویلپ مینٹ بھی باقی ہے.
 

دوست

محفلین
ہمم۔ خیال تو بڑا کڑاکے دار ہے۔ مجھے آپ کے اس خظاب سے جو سمجھ آیا ہے وہ یہ ہے کہ تنوین اور تشدید والے الفاظ کو جیسے ہے جہاں ہے رہنے دیا جائے۔ ان کا وزن بیک اینڈ پر بطور استثنا کے شامل کیا جاسکتا ہے۔ مزید یہ کہ ہمیں کوئی چالیس پچاس ہزار الفاظ کا وزن فیڈ کرنا ہوگا ہاتھ سے۔ یا کم از کم ان الفاظ کا جن میں لانگ اور شارٹ واؤلز کا چکر ہے۔ جیسے الف، بڑی یے، چھوٹی ی، واؤ والے الفاظ۔
 
اگر کہیں‌سے کوئی اردو لغت فائل ہاتھ لگ جائے جس میں الفاظ کے ساتھ ان کا تلفظ بھی لکھا ہوا ہو تو الفاظ کا بائنری متبادل لکھنے کا کام پروگرام کے ذریعہ ہو سکتا ہے۔ اور یہ ابتدائی فہرست پاپولیشن کے لئے بہت مفید ہو گا۔ اور ہم بہت بڑے مینول کام سے بچ جائیں گے۔ بس ریویژن اور متبادل اوزان شامل کرنے کا کام رہ جائے گا۔

ڈاٹا اینٹری کے لئے ایک آئڈیا ہے دماغ میں اگر کسی دن وقت نکال سکا تو ایک عدد انٹرفیس بنا دوں گا اس کے لئے بھی۔ جس میں ایک ویب صفحے کے ایک خانے میں اشعار کی چند سطریں شامل کرکے محفوظ کرنے پر ایک ایک لفظ اپنی علیحدہ شناخت کے ساتھ ظاہر ہوگا جس کے نیچے اس کی بائنری قدر لکھی ہوگی (اگر ڈاٹا بیس میں پہلے سے ہوئی تو) اور اس پر ہوور اور کرنے پر ایک چھوٹا سا خانہ ظاہر ہوگا جس میں اس کا متبادل بائنری لکھ کر محفوظ کیا جا سکے گا۔ اور یہ تبدیلی فوری طور پر اس لفظ کے بعد والے تمام تکراروں پر ظاہر ہونگی نیز ڈاٹابیس میں محفوظ کر دی جائے گی۔ اسطرح رفتہ رفتہ زیادہ سے زیادہ الفاظ کی بائنری دستیاب ہوگی۔ اس ترکیب کو فیڈ بیک لرننگ کی چھوٹی سی مثال سمجھا جائے۔
 
جی چاچو آپ کا حکم سر آنکھوں پر۔ ان شاء اللہ اس پروجیکٹ کو نئے سرے سے دیکھتا ہوں کسی دن۔ ویسے اب میں ایک ایک کرکے سارے پروجیکٹ گٹ ہب پر ہوسٹ کرنے کا ارداہ رکھتا ہوں تاکہ دوسرے لوگ بھی کولیبوریٹ کر سکیں یا فائدہ اٹھا سکیں۔

شاکر بھائی آپ کو خصوصاً غیر معرب الفاظ کا بغیر کسی لغت کی مدد کے بائنری متبادل تلاشنے کے امکانات پر غور کرنے کے لئے کہا تھا۔ مثلاً کسی لفظ میں حروف کی تعداد اور حرف علت کی پوزیشن کے سہارے یا دو تین حروف کی ونڈو کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے کیا کچھ ایسے قواعد وضع کیئے جا سکتے ہیں کہ وزن کا اندازہ لگایا جا سکے۔ حروف کی ونڈو والی ترکیب میں کسی طور یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اس ونڈو میں موجود پہلا سلیبل شارٹ ہے یا لانگ۔ مجھے لگتا ہے کہ اعراب کے بغیر ایسے قواعد وضع کر پانا نا ممکن نہیں‌تو مشکل ضرور ہے۔ لیکن اگر ہو جائے تو الفاظ کی فہرست کی پری پروسیسنگ کام کو سہل کر دے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
کیا تم کچھ پوسٹ‌ کرنے سے پہلے غور کرنا ضروری سمجھتے ہو کہ کس بارے میں بات ہو رہی ہے؟ اس تھریڈ کو موضوع پر ہی رہنے دو۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
مجھے لگتا ہے کہ اعراب کے بغیر ایسے قواعد وضع کر پانا نا ممکن نہیں‌تو مشکل ضرور ہے۔ لیکن اگر ہو جائے تو الفاظ کی فہرست کی پری پروسیسنگ کام کو سہل کر دے گی۔

تنوین اور تشدید کے حامل الفاظ کے لیے تو آپ کی لاجک قابل عمل ہے یعنی انہیں اعراب کے اعتبار سے نہیں بلکہ صوتی اعتبار سے املا کیا جایے مثال کے طور پر
مثلاً = مثلن
تکلم = تکللم
لیکن ساکن اور متحرک الفاظ کے لیے کیا لاجگ استعمال کی جائے گی؟
مثلاً ہم
حَبَش ﴿حا اور با دونوں متحرک اور شین ساکن﴾ اور
حَبْش ﴿حا متحرک اور اگلے دونوں حروف ساکن﴾
میں کیسے فرق کریں گے
کیونکہ شاعری کے اوزان تو حروف کے سکون اور حرکت سے ہی بنتے ہیں
ایک اور مثال سے واضح کرتا ہوں

قِسْم ﴿قاف متحرک، سین اور میم ساکن﴾ کا وزن فِعْل پر ہے جس کا مطلب ہے ﴿نوع﴾

قَسَم ﴿قاف اور سین دونوں متحرک جبکہ میم ساکن﴾ کا وزن فَعَل پر ہے جس کا مطلب ہے ﴿سوگند﴾

سو ہمیں لا محالہ اعراب کو اپنی لاجک میں شامل کرنا ہوگا اس مقصد کے لیے ہمیں تمام اعراب کو لاجک میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی
بلکہ
صرف حرکت اور سکون کو ظاہر کرنا ہوگا
حرکت سے مراد = زیر زبر پیش وغیرہ اعراب ہیں
سکون سے مراد = جزم والے حروف
جبکہ تنوین اور تشدید کے لیے وہی لاجک درست رہے گی جو آپ نے بیان کی ہے
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ شاکر بھائی، اس کا سوچا تھا میں نے بھی، پھر سوچا کہ جب فہرست بن جائے گی تو کچھ نئے مسائل بھی اٹھ کھڑے ہوں گے۔ تو الفاظ کی ہر ممکن صورت فہرست میں رکھنی ہو گی۔ اور یہی نہیں، یوزر کو بھی ضروری ہوگا کہ کہاں وہ کون سا لفظ استعمال کرنا چاہتا ہے۔ ویسے شاعر کا تلفظ بھی غلط ہو سکتا ہے۔ ابھی ابھی میں نے "غرض" پڑھا، جس کو ر ساکن باندھا گیا تھا، تو ساتھ ہی ساتھ سپیل چیک بھی کرنا ضروری ہوگا سافٹ وئر کو۔
 

غالباً آپ سے ربط شامل کرنے میں سہو ہوا ہے۔ اگر واقعی ایسا کوئی کام وہاں ہوا ہے تو خوشی کی بات ہے اور ہم پروگریس جاننا چاہیں گے۔
 
تنوین اور تشدید کے حامل الفاظ کے لیے تو آپ کی لاجک قابل عمل ہے یعنی انہیں اعراب کے اعتبار سے نہیں بلکہ صوتی اعتبار سے املا کیا جایے مثال کے طور پر
مثلاً = مثلن
تکلم = تکللم
لیکن ساکن اور متحرک الفاظ کے لیے کیا لاجگ استعمال کی جائے گی؟
مثلاً ہم
حَبَش ﴿حا اور با دونوں متحرک اور شین ساکن﴾ اور
حَبْش ﴿حا متحرک اور اگلے دونوں حروف ساکن﴾
میں کیسے فرق کریں گے
کیونکہ شاعری کے اوزان تو حروف کے سکون اور حرکت سے ہی بنتے ہیں
ایک اور مثال سے واضح کرتا ہوں

قِسْم ﴿قاف متحرک، سین اور میم ساکن﴾ کا وزن فِعْل پر ہے جس کا مطلب ہے ﴿نوع﴾

قَسَم ﴿قاف اور سین دونوں متحرک جبکہ میم ساکن﴾ کا وزن فَعَل پر ہے جس کا مطلب ہے ﴿سوگند﴾

سو ہمیں لا محالہ اعراب کو اپنی لاجک میں شامل کرنا ہوگا اس مقصد کے لیے ہمیں تمام اعراب کو لاجک میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی
بلکہ
صرف حرکت اور سکون کو ظاہر کرنا ہوگا
حرکت سے مراد = زیر زبر پیش وغیرہ اعراب ہیں
سکون سے مراد = جزم والے حروف
جبکہ تنوین اور تشدید کے لیے وہی لاجک درست رہے گی جو آپ نے بیان کی ہے

جزاک اللہ خیر!

آپ نے بالکل درست بات کہی ہے۔ لیکن ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ عموماً ہمارے پاس معرب متن نہیں ہونگے اور ان کو معرب کرنا بغیر کسی لغت کے ممکن نہیں ہوگا۔ خواہ وہ اعراب صرف حروف ساکن یا حروف متحرک میں سے کسی ایک پر ہی کیوں نہ لگے ہوں۔ کیوں کہ جب ہم دو یا تین حروف کی ونڈو سلائڈ کر کے جائزہ لینے کی کوشش کریں گے تو اعراب نہ ہونے کی صورت میں پروگرام کو کچھ بھی علم نہیں ہوگا کہ کہاں ساکن ہے کہا حرکت۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
محسن حجازی سے دو تین سال پہلے ملاقات ہوئی تھی تو اسوقت انہوں نے بتایا تھا کہ وہ بھی ایسا تقطیع کار بنانا چاہتے ہیں اس ملاقات میں فاتح بھی موجود تھے محسن حجازی کا کہنا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں کچھ ابتدائی تجربات کر چکے ہیں
کچھ عرصہ پہلے جب ان سے م س ن پر بات ہوئی تو انہوں نے بتایا تھا کہ وہ فاتح کی عروضی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور کافی حد تک تجربات کامیاب ہو چکے ہیں اگر محسن حجازی بھی یہاں اپنے کام کے بارے میں تفصیلات مہیا کریں اور اپنے آئیڈیاز کو یہاں شیئر کریں تو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدے اٹھاتے ہوئے خوب سے خوب تر کی تلاش ہو سکتی ہے
 

arifkarim

معطل
کیا تم کچھ پوسٹ‌ کرنے سے پہلے غور کرنا ضروری سمجھتے ہو کہ کس بارے میں بات ہو رہی ہے؟ اس تھریڈ کو موضوع پر ہی رہنے دو۔

غالباً آپ سے ربط شامل کرنے میں سہو ہوا ہے۔ اگر واقعی ایسا کوئی کام وہاں ہوا ہے تو خوشی کی بات ہے اور ہم پروگریس جاننا چاہیں گے۔

ہاں ربط تھریڈ کی بجائے پوسٹ کا دینا چاہ رہا تھا:
http://pak.net/سوفٹ-ویرز-کے-بارے-میں-آپکی-رائے-اور-سوفٹ-ویر-کی-درخواست-2-38444/#post270838
یہاں شعراء کیلئے قافیہ کی تلاش سے متعلق ایک ٹول موجود ہے۔
 
عارف بھائی یہ ٹول مفید ہو سکتا ہے لیکن اس پروجیکٹ سے متعلق نہیں ہے۔ اور "قافیہ نما" بنانے میں کوئی زیادہ ٹیکنیکیلٹی نہیں‌درکار۔ یہ ایک سادہ سے گروپڈ لسٹ سے بھی بن سکتا ہے۔
 
جی شاکر بھائی میں چاہ تو یہی رہا تھا کہ اس پروجیکٹ کی کمان محسن بھائی اور تین چار اور احباب کو سونپ دی جائے۔ محسن بھائی کی تکنیکی صلاحیتوں کے تو ہم نہ صرف معترف بلکہ معتقد بھی ہیں۔ اور پھر انھوں نے اس پر کام بھی کیا ہے تو یقیناً حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی ہوگی نیز اصلی چیلینجیز بھی سامنے آئے ہونگے جن کا ہم ابھی تصور بھی نہیں کر سکتے۔
 
دیکھئے، خیال بہت خوش کن ہے، مگر اس میں بہت سے مسائل ایسے ہیں جو کمپیوٹر کی ’’سمجھ‘‘ میں آنے والے نہیں۔ ’’سمجھ‘‘ کا لفظ یہاں میں نے لاجک کے لئے استعمال کیا ہے۔ ایک آئیڈیا دیتا ہوں، اپنی محدود سمجھ بوجھ کے مطابق،کہ:
آپ ایک ’’درمیانی‘‘ متن متعارف کرائیں، پتہ نہیں ایلگوردم اس کے لئے درست لفظ ہے یا نہیں۔ اور اس درمیانی متن کو ایڈٹ ایبل رکھیں۔ کمپیوٹر میں ایک شعر فیڈ کیا جائے تو وہ اس کا درمیانی متن تجویز کر دے اور صارف کو اسے ایڈٹ کرنے کا آپشن مہیا کرے۔
اوکے کئے جانے پر وہ ایک بائنری عبارت وہی جسے میں نے خطی تشکیل کا نام دیا ہے اور صفر ایک صفر ایک کی علامتیں استعمال کی ہیں اور جناب محمد وارث نے اس کے لئے ہندسہ ایک اور ہندسہ دو کو ترجیح دی ہے۔ آپ کچھ بھی رکھ لیں، مگر وہ ہو گا ثنائی نظام میں پڑھا جا سکنے والا متن۔
دوسری طرف دائروں اور بحور کی ایسی ہی خطی تشکیل موجود ہو گی جو جہاں میچ کر جائے، کمپیوٹر وہ بحر نقل کر دے۔
اپنی کتاب ’’فاعلات‘‘ میں میں نے شماری نظام کے تعارف کے تحت کچھ کوڈز بنائے ہیں اور مختلف بحور کے لئے شماریہ اخذ کرنے کا ایک طریقہ بھی تجویز کیا ہے۔ وہ باب کسی وقت باریکی سے دیکھ لیجئے گا، میرا خیال ہے کہ بحور اخذ کرنے کے لئے پروگرامنگ میں کچھ نہ کچھ مدد ضرور مل جائے گی۔
اب آتی ہے بات شعر کے متن میں حرکات و سکنات کی، یہ معاملہ تو زبان اور اس کی جمالیات کا ہے، آپ کمپیوٹر کو جمالیات کیسے ’’پڑھائیں‘‘ گے، اس بارے میں مجھے کوئی اندازہ نہیں۔
گرائے جا سکنے والے حروف بھی لازمی نہیں کہ ہر جگہ کرائے جاتے ہوں، یہ صوابدیدی مسئلہ ہے اور الجھن پیدا کر سکتا ہے۔
کئی اشعار ذو بحرین ہوتے ہیں وہ بھی ایک باریکی ہے جسے انسانی ذہن تو سمجھ لے گا، مشینی دماغ کا مجھے نہیں پتہ۔
دو چشمی ھ والے حروف کو الگ آوازیں ٹریٹ کریں تو بہتر ہے، یعنی بھ ایک الگ حرف ہے جس کا ب یا ھ سے کوئی تعلق نہیں، جیسے دیوناگری میں یہ الگ حروف ہیں۔
کچھ الفاظ ایسے بھی ہیں جیسے کیا، کیوں، پیار، پیاس، دھیان؛ ان میں لکھی جانے والی ے عام ے یا ی سے مختلف ہے۔ مزید: پریم، پریت، وغیرہ کی ربھی اسی طرح کی ہے، ان کو ادھے اکھر کہہ کر انسانی سطح پر تو گزارہ ہو جاتا ہے، مشینی سطح پر ان کی ٹریٹمنٹ کیا ہو گی۔
نون غنہ اور واو معدولہ کا معاملہ بھی ہے۔ نون غنہ جب کسی لفظ کے آخر میں واقع ہو تو ن سے الگ ایک حرف ہوتا ہے مگر جب لفظ کے اندر آتا ہے تو لکھا ن کی طرح جاتا ہے اور ادائیگی میں صرف غنہ ہوتا ہے۔  جیسے چاند، مانگ، جھانکنا، سینگ، منہ، مینہ وغیرہ اس اس کا نون ناطق سے بہت زیادہ اشکال ہو سکتا ہے۔ سینک اور عینک، مانگ اور مانک، چاند اور اچانک وغیرہ میں التباس تو سامنے کی بات ہے۔
تنوین اور نون ناطق اصولی طور پر ایک دوسرے سے قطعاً مختلف ہیں، تاہم یہ الگ بحث ہے جس کا یہ موقع نہیں۔
میرا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ آپ اس پراجیکٹ ہی سے دست کش ہو جائیں، بلکہ میں جن مسائل کا ادراک کر سکا ہوں وہ بے کم و کاست بیان کر دئے ہیں۔ ویسے تو یہ پہلے بھی آپ کے ذہن میں رہے ہوں گے۔
میری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔
 
یہ ٹاپک تو میں نے اتفاقاً دیکھ لیا۔
کیا ایسا ممکن ہے کہ جہاں کہیں کوئی نوٹ، تاگا، پیغام وغیرہ مجھ سے تعلق رکھتا ہو، مجھے ای میل کے ذریعے بتا دیا جائے؟
فقط محمد یعقوب آسی
 
جزاک اللہ خیر!

محترم استاذ آپ کا مراسلہ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ ان میں سے بیشتر مسائل سے تو ہم آگاہ تھے پر ان مسائل کو زبان دینا ہمارے بس سے باہر تھا کیوں‌کہ یہ چیزیں کبھی میرے مطالعے کا حصہ نہیں رہیں۔ آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی بنیاد پر ایک ایسا نظام بنانا تو وقت طلب اور ٹیکنولوجی انٹینسیو کام ہے لیکن ابتدا میں ڈکشنری کی بنیاد پر کام کرنے سے ان میں سے کئی مسائل سے سبقہ ہی نہیں پڑے گا۔ اور جہاں جہاں امبیگویٹی ہوئی وہاں متبادل بائنریز بھی لکھی جائیں گی۔ سافٹوئر سارے امکانات میں سے بیسٹ فٹ کو ترجیح دے سکے گا اور زیادہ ہائی رینک والے ایک سے زائد امکانات کو بھی ظاہر کر سکے گا۔

میں امید کرتا ہوں کہ محسن بھائی یا دوسرے احباب کی جانب سے کچھ نہ کچھ پیش رفت ضرور سامنے آئے گی۔
 
Top