بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے (غالب سے معذرت)

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
تھوبڑا سُوج کر بنا کیا ہے
بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے

دن بدن پھیلتی ہی جاتی ہیں
بیویوں کا یہ مسئلہ کیا ہے

میری بیگم سے لڑ کے دیکھ ذرا
مجھ کو ڈرپوک مارتا کیا ہے

سر جھکاتا ہے ہر بھلا شوہر
جب وہ کہتی ہے "گھورتا کیا ہے"

اس کی ڈولی ہے میرے کاندھے پر
عشق میں اور مجھے ملا کیا ہے

وہ نہیں تھی ترے مقدر میں
اس کے شوہر کو گھورتا کیا ہے

حور جیسی تھی رات کو دلہن
صبح بستر سے یہ اُٹھا کیا ہے

خود ہی شادی کا شوق تھا تجھ کو
اہلِ خانہ کو کوستا کیا ہے

مفلسی میں بھی آٹھ دس بچے
اور ہمت کی انتہا کیا ہے

جوتیوں سے تجھے نوازیں گی
لڑکیوں کو تُو تاڑتا کیا ہے

شعر کوئی سمجھ نہیں آیا؟
کھوپڑی میں تری بھرا کیا ہے

:happy::happy:
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ ارسطو نے کہا تھا تو درست ہی کہا ہو گا۔
اب ہم تو ٹھہرے اشرف المخلوقات کے دوست۔:p
اب کس کس کے دوست بنیں گے جناب
مذاق اپنی جگہ، پر خود کو ارسطو کے نام پر ڈی گریڈ مت کیجئے :) آپ جس نبی پاک ص کے پیروکار ہیں، انہی کی تعلیمات ہیں کہ انسان اشرف المخلوقات ہے :)
 

ملائکہ

محفلین
بھئی ایسی غزلیں شوہروں کے لئے کوئی کیوں نہیں لکھتا ۔۔۔۔۔ بس لڑکیوں بیچاریوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور جبکہ انکے بغیر گزارا بھی نہیں:p:heehee:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بھئی ایسی غزلیں شوہروں کے لئے کوئی کیوں نہیں لکھتا ۔۔۔ ۔۔ بس لڑکیوں بیچاریوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور جبکہ انکے بغیر گزارا بھی نہیں:p:heehee:
اسے کہتے ہیں
دو چار سنا بھی دینی ہیں، اور تعریف بھی کر دینی۔
واہ
 

شیزان

لائبریرین
بڑے گرجے ہو، بہت برسے ہو
راجا امجد جی، ماجرا کیا ہے؟؟
کر کے یوں بیگمات کی بِستی
یار مرے بتا، ملا کیا ہے؟:smile3:
 
بھئی ایسی غزلیں شوہروں کے لئے کوئی کیوں نہیں لکھتا ۔۔۔ ۔۔ بس لڑکیوں بیچاریوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور جبکہ انکے بغیر گزارا بھی نہیں:p:heehee:
کسی خاتون سے بہتر یہ کام اور کون کر سکتا ہے؟ آپ ہی زحمت فرمادیں :)
 
بھئی ایسی غزلیں شوہروں کے لئے کوئی کیوں نہیں لکھتا ۔۔۔ ۔۔ بس لڑکیوں بیچاریوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور جبکہ انکے بغیر گزارا بھی نہیں:p:heehee:

کہا کس نے تمہارے بِن گزارہ ہو نہیں سکتا
کوئی بھی مرد ایسا ہے جو کپڑے دھو نہیں سکتا؟
بنو معشوق یا بیوی، کباڑہ کر کے رکھتی ہو
سسکتا مرد ہے ہر دم، مگر یہ رو نہیں سکتا
ہو دن یا رات ہو تم تو سکوں سے سوتی رہتی ہو
مگر چُھٹی کے دن بھی مرد کوئی سو نہیں سکتا
کمائو بھی، کھلائو بھی، مگر تم خوش نہیں ہوتیں
ذرا سا مسکرا ہی دو، مگر یہ ہو نہیں سکتا
 
ماشاءاللہ امجد علی راجا بھائی آپکی حسِ مزاح تو کمال کی ہے لیکن۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

ساری مزاحیہ شاعری مردوں کو مظلوم ثابت کرنے پر تُلی ہوئی ہے :heehee:
کیا کروں مہ جبین، جس دن مردوں کی دُھرگٹ کرنا شروع کردی تو مرد برادری سے نکال دیا جائوں گا، اور پھر آپ بہنوں نے بھی مجھے قبول نہیں کرنا :)
اگر آپ قبول کرنے کی ذمہ داری اٹھاتی ہیں تو میں آپ بہنوں کی جانب سے لکھنے کو تیار ہوں۔ بولیں؟
 

مہ جبین

محفلین
کیا کروں مہ جبین، جس دن مردوں کی دُھرگٹ کرنا شروع کردی تو مرد برادری سے نکال دیا جائوں گا، اور پھر آپ بہنوں نے بھی مجھے قبول نہیں کرنا :)
اگر آپ قبول کرنے کی ذمہ داری اٹھاتی ہیں تو میں آپ بہنوں کی جانب سے لکھنے کو تیار ہوں۔ بولیں؟

اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ مرد برادری میں اکثر لوگ نہ خود سچ بولتے ہیں نہ کسی کو بولنے دیتے ہیں :(
کیا آپ صرف اس ڈر سے ہی سچ لکھنے سے گریزاں ہیں؟؟؟؟؟

یعنی کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
ہم بھی شاعر ہیں آخر اسی قوم کے​
جس کا ہر فرد بکنے کو تیا رہے​
سچ تو یہ ہے گزرتےہوئے وقت سے​
فائدہ جو اٹھالے وہ فنکار ہے​
ہم نہ سقراط ہیں ، ہم نہ منصور ہیں​
ہم سے سچ کی توقع بیکار ہے​
فصل آتی ہے جب حفظِ پندار کی​
سچ کے اظہار کی​
ہم حقائق سے نظریں چرائے ہوئے​
سر جھکائے ہوئے​
لوٹ جاتے ہیں ماضی کے صحراؤں میں​
بولتے بھی نہیں ، سوچتے بھی​
سہمے سہمے ہوئے لوگ ملتے ہوں جب​
ہر طرف زخم کے پھول کھلتے ہوں جب​
دوستو کم سے کم​
ایسے موسم میں ہم​
حرفِ حق تو کجا ، لب نہیں کھولتے​
ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے​
جہاں سچ بولنے سے کسی کا نقصان نہ ہوتا ہو وہاں تھوڑا سا سچ بولنے میں کوئی حرج نہیں ہے​
اس معاملے میں سب بہنیں آپ کے ساتھ ہیں​
ہمت کریں بھائی​
 

میر انیس

لائبریرین
کیا کروں مہ جبین، جس دن مردوں کی دُھرگٹ کرنا شروع کردی تو مرد برادری سے نکال دیا جائوں گا، اور پھر آپ بہنوں نے بھی مجھے قبول نہیں کرنا :)
اگر آپ قبول کرنے کی ذمہ داری اٹھاتی ہیں تو میں آپ بہنوں کی جانب سے لکھنے کو تیار ہوں۔ بولیں؟
ماشاللہ کیا لاجواب اور سچی شاعری کی ہے در ھقیقت ہر مظلوم شوہر کے دل کی آواز ہے۔
اور بھائی یہ کیا یہ کس طرف چل پڑے خیال رکھئے گا اگر ہم مردوں کی پارٹی سے نکلے اور خواتین نے بھی قبول نہ کیا تو پھر اسی پارٹی میں جانا پڑے گا جنکا نام ووٹر لسٹ میں شامل کرانے کیلئے آجکل رجسٹریشن کی جارہی ہے۔اور یاد رکھیں یہ انکا شروع کا اصول ہے یہ تو اپنی ہی جنس کی نہیں ہوتیں تا آپ کی کیا ذمہ داری اٹھائیں گی۔ ساس بہو نند بھاوج اور دیورانی جٹھانی کی جنگیں تو عام ہیں کیا آپ نے کبھی سسر داماد سالے بہنوئی اور ہم زلفوں کی لڑائیاں دیکھی ہیں سب سر جوڑے اپنی اپنی بپتا سنا رہے ہوتے ہیں بیچارے:battingeyelashes:
 

میر انیس

لائبریرین
اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ مرد برادری میں اکثر لوگ نہ خود سچ بولتے ہیں نہ کسی کو بولنے دیتے ہیں :(
کیا آپ صرف اس ڈر سے ہی سچ لکھنے سے گریزاں ہیں؟؟؟؟؟

یعنی کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
ہم بھی شاعر ہیں آخر اسی قوم کے​
جس کا ہر فرد بکنے کو تیا رہے​
سچ تو یہ ہے گزرتےہوئے وقت سے​
فائدہ جو اٹھالے وہ فنکار ہے​
ہم نہ سقراط ہیں ، ہم نہ منصور ہیں​
ہم سے سچ کی توقع بیکار ہے​
فصل آتی ہے جب حفظِ پندار کی​
سچ کے اظہار کی​
ہم حقائق سے نظریں چرائے ہوئے​
سر جھکائے ہوئے​
لوٹ جاتے ہیں ماضی کے صحراؤں میں​
بولتے بھی نہیں ، سوچتے بھی​
سہمے سہمے ہوئے لوگ ملتے ہوں جب​
ہر طرف زخم کے پھول کھلتے ہوں جب​
دوستو کم سے کم​
ایسے موسم میں ہم​
حرفِ حق تو کجا ، لب نہیں کھولتے​
ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے​
جہاں سچ بولنے سے کسی کا نقصان نہ ہوتا ہو وہاں تھوڑا سا سچ بولنے میں کوئی حرج نہیں ہے​
اس معاملے میں سب بہنیں آپ کے ساتھ ہیں​
ہمت کریں بھائی​
میری بہن آپ کو بھی پتہ ہے سچ کیا ہے اب آپ جیسی ساس ہر کسی کی تھوڑی ہے ۔ ویسے چند سالوں بعد یہ شعر
سر جھکاتا ہے ہر بھلا شوہر​
جب وہ کہتی ہے "گھورتا کیا ہے"​
جب آپ امین کو سامنے رکھ کر پڑھیں گی تو کچھ سچا سچا سا لگے گا​
 
Top