بیماری کا نام - سید ضمیر جعفری

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بیماری کا نام


زندگی ہے مختلف جذبوں کی ہمواری کا نام
آدمی ہے شلجم اور گاجر کی ترکاری کا نام​

عِلم الماری کا ، مکتب چار دیواری کا نام
مِلٹن اِک لٹھا ہے ، مومن خان ، پنساری کا نام​

صاف کالر کے تلے ، معقول اک اُجلی سی قمیض
ہے بہت ہی مختصر سا میری دُشواری کا نام​

اُس نے کی پہلے پہل پیمائشِ صحرائے نجد
قیس ہے دراصل اِک مشہور پٹواری کا نام​

عشق ہر جائی بھی ہو تو درد کم ہوتا نہیں
اک ذرا تبدیل ہو جاتا ہے بیماری کا نام​

کوئی نصب العین ، کوئی عشق کوئی چاندنی ؟
زندگی ہے ورنہ اک مصرُوف بیکاری کا نام​

مدتوں دُزدیدہ ، دُزدیدہ نظر سے دیکھنا
عشق بھی ہے اک طرح کی چور بازاری کا نام​

مَیں نے تو اپنے لئے آوارگی تجویز کی
تم نے کیا رکھا ہے اپنی خود گرفتاری کا نام​

بات تو جب ہے بدل جائے سرشت انسان کی
یُوں تو لکھ دینے کو لکھ دو اُونٹ پر لاری کا نام​

دل ہو یا دلیہ ہو ، دانائی کہ بالائی ضمیر
زندگی ہے بعض اشیاء کی خریداری کا نام​
 
Top