بیت بازی سے لطف اٹھائیں (3)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
وہ خزاں کی گرم روی بڑھی تو چمن کا روپ جھلس گیا
کوئی غنچہ سر نہ اٹھا سکا ، کوئی شاخ گل نہ ہری رہی
(سید نصیر الدین نصیر)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ میں نے اُس کو خطوط لکھے نہ اُس نے میری پناہ چاہی
خود اپنی اپنی جگہ پہ ہم کو ملال کتنا عجیب سا تھا
(نجم الثاقب)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ میں نے اُس کو خطوط لکھے نہ اُس نے میری پناہ چاہی
خود اپنی اپنی جگہ پہ ہم کو ملال کتنا عجیب سا تھا
(نجم الثاقب)
 

تیشہ

محفلین
اٹک کے رہ گیا پلکوں پہ خواب ایسا تھا
ہزار طرح سے خود کو جگا کے دیکھ لیا

بگڑ تو سکتا ہے لیکن سنور نہیں سکتا
نصیب ہم نے بہت آزما کے دیکھ لیا

پھر سے ا ،
 

شمشاد

لائبریرین
نہ اب خودی کا پتہ ہے نہ بیخودی کا جگر
ہر ایک لطف کو لطفِ خدا نے لوٹ لیا
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
اس جنم میں ہو ترا ساتھ ، کہاں ممکن ہے
اور وفا کی کوئی سوغات ، کہاں ممکن ہے
(فاخرہ بتول)
 

تیشہ

محفلین
یہ ہماری آب جوُ ہے ،جو چلی ہے شہر دل سے
تیرے آنسوؤں سے پلکیں تو نہیں بھگو رہے ہیں

یہ بیاض اک پڑی ہے کئی روز سے سرہانے
انہی گیلے کاغذوں میں میرے اشک سو رہے ہیں ،
 

وجی

لائبریرین
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top