"زہے عزت و اعتلاے محمد ﷺ"
ناچیز کی دسویں جماعت میں یہ پہلی نعت امام احمدرضا بریلوی کی زمین میں لکھی تھی​

ہے بہتر وظیفہ ثناے محمد ﷺ
خدا خود ہے مدحت سراے محمد ﷺ​

اُسی کی نگاہوں میں تاثیٖر ہوگی
ہوئی جس کو حاصل لقاے محمد ﷺ​

اُجالا جو پھیلا ہوا ہے جہاں میں
ہے منّت کشِ خاکِ پاے محمد ﷺ​

فرشتے ادب سے وہاں آرہے ہیں
جہاں ہورہی ہے ثناے محمد ﷺ​

ہیں جتنے بھی، حقدارِ جنت یہی ہیں
گداے محمد ﷺ، فداے محمد ﷺ​

محمد ﷺنہ ہوتے تو ہوتے نہ عالم
زمین و زماں ہیں عطاے محمد ﷺ​

جو اُن کا ہوا ہوگیا وہ خدا کا
خدا کی رضا ہے ، رضاے محمد ﷺ​

دیا اِذن کعبہ کو قبلہ بنالیں
رضاے خدا ہے رضاے محمد ﷺ​

حبیٖبِ خدا باعثِ کُن فکاں ہیں
نہیں کوئی ایسا سواے محمد ﷺ​

گنہ گارو! محشر کی گرمی کا ڈر کیا
ہیں کوثر پہ تشریف لاے محمد ﷺ​

صدائے دلی اور وِردِ زباں ہو
ہمیشہ دُرود و ثناے محمد ﷺ​

ہے مجھ پر کرم مُرشدِ باصفا کا
ہے بالواسطہ یہ عطاے محمد ﷺ​

رضا کے کرم سے بنی نعتِ اوّل
جو اوّل رَقَم کی ثناے محمد ﷺ​

مُشاہدؔ یہ آنکھیں ہیں کس کام کی پھر
نہ دیکھے اگر جلوہ ہاے محمد ﷺ​
 
Top