تاسف بانو قدسیہ انتقال فرما گئیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
اردو ادب کا ایک عہد آج ختم ہوا۔ بانو قدسیہ انتقال فرما گئی ہیں۔
اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے۔ آمین
انا للہ و انا الیہ راجعون
 

نایاب

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
بلاشک اک عہد تمام ہوا ۔
حق تعالی بلند درجات سے نوازے آمین
بہت دعائیں
 

محمدظہیر

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے۔

بانو قدسیہ (پیدائش: 28 نومبر، 1928ء) اردو اور پنجابی زبان کی مشہور معروف پاکستانی ناول نگار، افسانہ نگار ، ڈراما نویس ہیں جو اپنے ناول راجہ گدھ کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔
اُن کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے ہے۔اُن کے والد زراعت میں بیچلر کی ڈگری رکھتے تھے۔ اُن کا انتقال بانو قدسیہ کی چھوٹی عمر میں ہی ہو گیا تھا۔تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ لاہور آ گئیں۔لاہور آنے سے پہلے وہ وہ مشرقی بھارت کے صوبہ ہماچل پردیش دھرم شالا میں زیر تعلیم رہیں۔ اُن کی والدہ مسز چٹھہ (Chattha) بھی تعلیم یافتہ خاتون تھیں۔ بانو قدوسیہ نے مشہور ناول و افسانہ نگار اور ڈراما نویس اشفاق احمد سے شادی کی۔
وہ اپنے کالج کے میگزین اور دوسرے رسائل کے لیے بھی لکھتی رہی ہیں۔ انہوں نے کنیئرڈ کالج برائے خواتین لاہور سے ریاضیات اور اقتصادیات میں گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انہوں نے 1951ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کی۔
بانو قدسیہ نے اردو اور پنجابی زبانوں میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے ڈرامے بھی لکھے۔ اُن کا سب سے مشہور ناول راجہ گدھ ہے۔ اُن کے ایک ڈرامے آدھی بات کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔
وکیپیڈیا
 

La Alma

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
جان کر دکھ ہوا . ان کی تحریریں انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گی .
 

آصف اثر

معطل
انا للہ وانا الیہ راجعون۔

ایک بار ”اسباقِ ثلاثہ“ پڑھا تھا ۔ آج تک بھول نہ پایا۔کافی سحر انگیز قلم رکھتی تھی۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top