باغی

La Alma

لائبریرین
باغی
دمِ آخریں سر گشتگی کی دھند
چھٹ ہی جاتی ہے .
قزّاقِ اجل
گرہ گراں خوابی کی
کھول دیتا ہے .
پھر ہوتا ہے ذات کا ذرہ ذرہ جامِ جہاں نما اور
مقتضائے وقت ہوتا ہے کہ
وہ جو مدتوں سے
سراب اور آب کے بیچ خاموش اشارےتھے
اب گویا ہوں کہ دشت و صحرا میں تشنگی کبھی نہیں تھی.
نظامِ ہستی سے گر نکلتے
تو یہ ریگزار پگھل ہی جاتے ،
ایک ہی پکار سے
اپنی اشتہا مٹانے کو
یہ ساگر نگل جاتے کنارے ،
پیاس بجھانے کو
ساحل، سمندر پی جاتے.
لیکن اس قید و بندِ حیات میں
جراتِ سرتابی کس کو ہے
کون ہے ایسا آشفتہ سر
نظامِ ہستی سےجو ٹکرائے .
 
بہت ہی عمدہ
لیکن اس قید و بندِ حیات میں
جراتِ سرتابی کس کو ہے
کون ہے ایسا آشفتہ سر
نظامِ ہستی سےجو ٹکرائے .
لاجواب ۔۔۔کمال است۔۔خوش وخرم رہیں اور لکھتے رہیں ۔۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو ۔۔آمین
 
آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
باغی
دمِ آخریں سر گشتگی کی دھند
چھٹ ہی جاتی ہے .
قزّاقِ اجل
گرہ گراں خوابی کی
کھول دیتا ہے .
پھر ہوتا ہے ذات کا ذرہ ذرہ جامِ جہاں نما اور
مقتضائے وقت ہوتا ہے کہ
وہ جو مدتوں سے
سراب اور آب کے بیچ خاموش اشارےتھے
اب گویا ہوں کہ دشت و صحرا میں تشنگی کبھی نہیں تھی.
نظامِ ہستی سے گر نکلتے
تو یہ ریگزار پگھل ہی جاتے ،
ایک ہی پکار سے
اپنی اشتہا مٹانے کو
یہ ساگر نگل جاتے کنارے ،
پیاس بجھانے کو
ساحل، سمندر پی جاتے.
لیکن اس قید و بندِ حیات میں
جراتِ سرتابی کس کو ہے
کون ہے ایسا آشفتہ سر
نظامِ ہستی سےجو ٹکرائے .
دم آخر کے بعد تو بذات خود ایک معمہ ہے اس میں ذات کا ذرہ ذرہ جام جہاں نما ؟؟؟؟
 

La Alma

لائبریرین
دم آخر کے بعد تو بذات خود ایک معمہ ہے اس میں ذات کا ذرہ ذرہ جام جہاں نما ؟؟؟؟
"معمہ" تو حقیقت سے عدم واقفیت کو کہتے ہیں . ہر شے کو تجربے کی کسوٹی پر پرکھنے والوں کے لیے یہ معمہ ہی ہے . یقین لانے والوں کے لیے عدم ، حیات ، ممات اور آخرت ایک ہی سلسلے کی مختلف کڑیاں ہیں . جن کے عقدے الہامی کتابوں نے کافی حد تک کھول دیے ہیں . سو ان کے لیے "دمِ آخر" کے بعد کی کیفیت ، ایک معمہ نہیں بلکہ عین الیقین سے نئی phase کے مشاہدے کا نام ہے .
 

صائمہ شاہ

محفلین
"معمہ" تو حقیقت سے عدم واقفیت کو کہتے ہیں . ہر شے کو تجربے کی کسوٹی پر پرکھنے والوں کے لیے یہ معمہ ہی ہے . یقین لانے والوں کے لیے عدم ، حیات ، ممات اور آخرت ایک ہی سلسلے کی مختلف کڑیاں ہیں . جن کے عقدے الہامی کتابوں نے کافی حد تک کھول دیے ہیں . سو ان کے لیے "دمِ آخر" کے بعد کی کیفیت ، ایک معمہ نہیں بلکہ عین الیقین سے نئی phase کے مشاہدے کا نام ہے .
گویا یہ الہامی کیفیت کا ادراک ہے :)
 
Top