اے میرے عہد شکن ساتھی

اے میرے عہد شِکن ساتھی،،
اے میرے بچھڑے ہوئے دلبر!
مجھے معلوم تھا تب سے،،،
جب ہم ساتھ چلتے تھے،،
کہ چمکتی چیز دیکھو گے،
تو تم بدل ہی جاؤگے،،
ذرا سی مشکل دیکھو گے
تو تم ڈر ہی جاؤ گے،،
پل میں تولہ پل میں ماشہ
تب بھی تو تھا یہی تماشہ،،
سو اب تیرا بدل جانا،
یہ نئی بات نہیں ہے،،
وفا نبھائے جو عورت
وہ عورت ذات نہیں ہے،،

ازقلم: محمد اطہر طاہر
 
Top