اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا

میرے جنون عشق کی رانی تو مر چکی
بازار سے تُو جا کوئی راجا خرید لا

جذباتِ عشق گہرے سمندر میں ڈال دے
تف ایسی بے بسی پہ، کنارا خرید لا

نیلام کر دے رات کی یہ زرد چاندنی
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا

جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا

ارزانیوں پہ اپنی پشیماں ہے کس قدر
اے میرے خواب! اس کا سراپا خرید لا

یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تُو زہر کا پیالہ خرید لا​
فاتح الدین بشیرؔ​
 

رانا

محفلین
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا

بہت ہی زبردست فاتح بھائی۔
بہت ہی اعلی۔ لاجواب۔
 

نایاب

لائبریرین
اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا​
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا​
میرے جنون عشق کی رانی تو مر چکی​
بازار سے تُو جا کوئی راجا خرید لا​
جذباتِ عشق گہرے سمندر میں ڈال دے​
تف ایسی بے بسی پہ، کنارا خرید لا​
نیلام کر دے رات کی یہ زرد چاندنی​
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا​
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے​
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا​
ارزانیوں پہ اپنی پشیماں ہے کس قدر​
اے میرے خواب! اس کا سراپا خرید لا​
یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ​
یونان سے تُو زہر کا پیالہ خرید لا​
فاتح الدین بشیرؔ​
کلاسیک
 
واہ ! کیا کہنے .آپ کی مرصع و مسجع غزل بہت پسند آئی۔
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا۔
بھرپور غزل لکھنے پر بہت سی مبارکباد .
 

محمد وارث

لائبریرین
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا

یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تُو زہر کا پیالہ خرید لا

واہ واہ واہ، لاجواب۔ کیا کہنے فاتح صاحب
 
Top