ایچ ای سی کا 2 سالہ BA/BScاور MA/MScختم کرنے کا فیصلہ!

حسیب

محفلین
تو پھر یہ برِج سمسٹر کیا بلا ہوا؟ اور آپ یہ معلومات کسی حوالے کی بنیاد پر دے رہے ہیں یا اندازاً؟
کوئی بھی ایگزمینیشن اتھارٹی یا یونیورسٹی جب کو کوئی پروگرام شروع کرتی ہے تو اسے مکمل کرنا اس کی ذمہ داری ہوتی ہے. جیسے میٹرک، انٹر لیول کے تعلیمی بورڈز کو لے لیں. میں نے جب میٹرک کیا تھا تو اس وقت نہم دہم کے پیپر کمبائن ہوتے تھے جبکہ بعد میں الگ الگ ہونا شروع ہو گیا. اب کمبائن سسٹم کے تحت پیپر دینے والے سپلی کے پیپر اسی سسٹم کے تحت ہی دیتے رہے جبکہ نئے آنے والے نئے سسٹم کے تحت. اسی طرح گجرات یونیورسٹی نے ۲۰۱۰ سے دو سالہ ایم بی اے کو ساڑھے تین سالہ میں بدل دیا تھا (۲۰۱۰ میں داخل ہونے والے ساڑھے تین سالہ میں داخل ہوئے جبکہ ۲۰۰۹ والے دو سالہ میں) اب ۲۰۰۹ والوں نے ۲۰۱۱ میں اپنی دو سالہ ڈگری مکمل کر لیں تھی جبکہ اُن کے جونئیرز نے ساڑھے تین سال میں مکمل کی
 

حسیب

محفلین
گجرات یونیورسٹی کا ہی واقعہ ہے. غالبا ۲۰۱۲ یا ۲۰۱۳ میں ایل ایل بی کے داخلے ہوئے مگر ایچ ای سی نے جتنے داخلے ہوئے تھے اتنی سیٹوں کی اجازت نہ دی. اب انتظامیہ نے اضافی طالبعلموں کو راضی کر لیا کہ آپ دو سال ایسوسی ایٹ ڈگری میں لگاؤ بعد میں ہم آپ کو ایل ایل بی میں ایڈجسٹ کر دیں گے. جب ایڈجسٹ کرنے کی باری آئی تو انتظامیہ نے انکار کر دیا. جس پہ ان طلبا نے ہائیکورٹ میں کیس کر دیا کیس کا فیصلہ طلبا کے حق میں آیا. سنی سنائی بات ہے کہ جج نے وی سی کو یہ ریمارکس دیئے تھے کہ آپ نے ان بچوں کو داخلہ دیا ہے اب انہیں پڑھانا پڑے گا چاہے اپنے گھر بیٹھا کر پڑھائیں
 

حسیب

محفلین
جہاں تک برجنگ سمیسٹر کی بات ہے تو مجھے خود اس بارے میں کچھ معلوم نہیں. نوٹیفیکشن پڑھ کر یہ سمجھ آتی ہے ۲۰۲۰ سے دو سالہ ایم اے میں داخلے نہیں ہونے. تو ۲۰۲۰ یا اس کے بعد دو سالہ بی اے والے اپنی پڑھائی شروع کرنا چاہیں تو پھر انہیں بی ایس کے پانچویں سیمسٹر میں داخلہ دیا جائے گا. لیکن چونکہ وہ ایک الگ سسٹم سے آئے ہوں گے انہوں کچھ کورس نہیں پڑھے ہوں گے جو چار سالہ والے پہلے چار سیمسٹر میں پڑھ چکے ہوں گے. تو ان کے لیے ایک برجنگ سیمسٹر لگایا جائے گا تاکہ وہ کورس بھی کلئیر کر لیں اور ایک نئے سسٹم سے آشنا بھی ہو جائیں
 
Top