ایف بی آئی کا لیپ ٹاپ کیمروں کو ڈھانپنے کا مشورہ

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے انٹرنیٹ صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جاسوسی سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے کمپیوٹرز کے ویب کیمروں کو ڈھانپ کر رکھا کریں۔

ایف بی آئی کے سیکیورٹی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ویب کیمروں کو کھلا چھوڑ دینا ہیکرز کو ان کو کنٹرول کرنے اور صارفین کی ہر حرکت کو دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے مترادف ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے شروع میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بھی ایسی تصاویر سامنے آئی تھیں جس میں انہوں نے اپنے میک بک پرو کے ویب کیمرے کو کور کر رکھا تھا۔

576ab1f0c6939.jpg

فوٹو بشکریہ فیس بک
اب اس کا مشورہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے بھی دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ وہ بہترین چیز ہے جو انٹرنیٹ صارفین کرسکتے ہیں۔

اگرچہ لیپ ٹاپس یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر لگے یہ کیمرے کافی کارآمد ہوتے ہیں مگر یہ وہ ڈیوائس بھی ہے جس تک رسائی ہیکرز کے لیے آسان ہوتی ہے۔

ایک بار وہ ایسا کرلیں تو وہ آسانی سے اس کمپیوٹر کے ارگرد کے مناظر اور آوازیں ریکارڈ کرکے بعد ازاں انہیں لوگوں کو بلیک میل کرنے، سیکیورٹی سسٹمز توڑنے یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

ایف بی آئی ڈائریکٹر کے مطابق سرکاری دفاتر سمیت عام لوگوں کو بھی اپنے ان کیمروں کو کور کرکے رکھنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل کی دنیا میں اکثر دفاتر میں کمپیوٹر اسکرین کے اوپر ایک چھوٹا سا کیمرہ ہوتا ہے اور اگر ان کو کور کرکے نہ رکھا جائے تو ایسے لوگ آپ پر نظر رکھ سکتے ہیں جن کو ایسا کرنے سے روکنا ضروری ہے۔

اس سے قبل امریکا کی ساﺅتھ فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک ماہر پروفیسر کیلی برنس نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ فیس بک ایپ لوگوں کے اسمارٹ فونز کے مائیک استعمال کرتے ہوئے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے۔

فیس بک خود بھی تسلیم کرتی ہے کہ اس کی ایپ صارفین کے ارگرد کی آوازوں کو سنتی ہے مگر اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ لوگ کیا سن یا دیکھ رہے ہیں تاکہ پوسٹس کے حوالے سے ان کی پسند ناپسند کا خیال رکھا جاسکے جبکہ اس سے لوگوں کی نجی بات چیت کو ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔
ماخذ
 
Top