آنکھ کھولوں تو نظر گنبدِ خضرا پہ پڑے،

کوئی منصور کوئی بن کے غزالی آئے
ان کے دربار سے ہو کر جو سوالی آئے

ان کی رحمت کو تو یہ بات _ گوارا ہی نہیں،
انکی چوکھٹ پہ کوئی جائے _ تو خالی آئے۔
ہو میرے بس میں _ تو میں دل میں بسالوں اسکو،
چُوم کر جو _ میرے سرکار کی جالی آئے۔
ان کا جلوہ تو ہے موجود _ جہاں میں لیکن،
کوئی لے کر تو نظر _ دیکھنے والی آئے-
آنکھ کھولوں تو نظر گنبدِ خضرا پہ پڑے،
دِل میں جھانکوں تو نظر جلوہءِعالی آئے۔

ان شأاللّٰہ

 

الف نظامی

لائبریرین
کوئی منصور کوئی بن کے غزالی آئے
ان کے دربار سے ہو کر جو سوالی آئے

ان کی رحمت کو تو یہ بات گوارا ہی نہیں
انکی چوکھٹ پہ کوئی جائے تو خالی آئے

ہو میرے بس میں تو میں دل میں بسالوں اسکو
چُوم کر جو میرے سرکار کی جالی آئے

ان کا جلوہ تو ہے موجود جہاں میں لیکن
کوئی لے کر تو نظر دیکھنے والی آئے

آنکھ کھولوں تو نظر گنبدِ خضرا پہ پڑے
دِل میں جھانکوں تو نظر جلوہءِ عالی آئے
 
Top