آسمانی خدا کے مقابلے میں زمینی خدا بنانے کی تیاریاں ۔۔۔ تحریر زریاب شیخ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

zaryab sheikh

محفلین
انسان کے خدا بننے کی خواہش ہمیشہ سے رہی ہے فرعون ، نمرود، شداد یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے خدا بننے کی کوشش کی لیکن اللہ نے ان کو تباہ کردیا لیکن یہ سفر ختم نہیں ہوا اس وقت سائنسدان ایک ایسے پراجیکٹ پر کام کرنے جا رہے ہیں اگر وہ کامیاب ہوگیا تو یہ خدا بننے کی سب سے خطرناک کوشش ہوگی ،، اس پراجیکٹ کا نام ہے Gene Editing اور اس کیلئے ایک Toolبنایا گیا ہے جسے CRISPR کہتے ہیں جو انسان کے DNA میں موجود Gene کی خرابیوں کو دور کرے گا ،، چین دنیا کا پہلا ملک ہے جو عنقریب یہ منصوبہ شروع کرنے جا رہا ہے سب سے پہلے کینسر کے مریضوں پر یہ تجربہ کیا جائے گا ،، یہ منصوبہ اس لئے خطرناک ہے کہ ایک وقت آئے گا جب آپ اپنی پسند کا بچہ پیدا کرسکیں گے وہ ذہین ہو طاقتور ہو اس میں کوئی بیماری نہ ہو اور وہ ہر قسم کے نقص سے پاک ہو ،، ذرا سوچیں ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ بیماریاں اللہ کی طرف سے آتی ہیں ہم اس کا علاج کرتے ہیں اللہ سے دعائیں کرتے ہیں لیکن جب کوئی آپ کو یہ کہے کہ اب سب کچھ ممکن ہے تو ایک شخص کا اللہ پر سے یقین اٹھ کر ان طاقتوں کی طرف چلا جائے گا جو ان کی ہر بیماری دور کردیں گے ، اس پراجیکٹ کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اس سے AIDS کا علاج بھی ممکن ہو جائے گا بیماریاں دور کرنے کی کوشش ایک اچھا اقدام ہے لیکن اس کے نقصانات اس سے بھی کہیں زیادہ ہیں ، سوچیں اگر دنیا سے بیماریاں ختم ہو جائیں ہر انسان ہی ذہین ہو عقلمند ہو سب ہی خوبصورت ہوں کیا ایسا ممکن ہے اور کیا اس طرح دنیا میں امن اور سکون ہو جائے گا اس پراجیکٹ کا ایک اہم منصوبہ جو سب سے زیادہ خطرناک ہے وہ SUPER HUMAN کی تشکیل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذرا سوچیئے کیونکہ دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے
 

ماہی احمد

لائبریرین
ایک شخص کا اللہ پر سے یقین اٹھ کر ان طاقتوں کی طرف چلا جائے گا جو ان کی ہر بیماری دور کردیں گے
یہ تو ایمان کی کمزوری کا معاملہ ہے، اس میں سائنس کا کیا قصور؟

مجھے اس تحریر کا مقصد سمجھ نہیں آیا... اس میں خدا بننے والی کیا بات ہوئی بھلا؟ سپر پاورز تو تب بھی اللہ پاک کے ہاتھ میں ہیں.... مثال کے طور پر ان تمام پراجکٹس کا کامیاب ہونا یا نہ ہونا.....
 

محمد سعد

محفلین
یار آپ لوگوں کو ہر نئی چیز سے اتنا ڈر کیوں لگتا ہے؟ جب آپ اسپرین پانی میں گھول کر پیتے ہیں تو دو منٹ میں آپ کے سر کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ کیا اس سے آپ کا ایمان خدا سے اٹھ جاتا ہے کہ خدا تو سر کا درد تک ٹھیک نہیں کر سکتا، دیکھو اسپرین نے دو منٹ میں ختم کر دیا؟
دوسرا سوال یہ کہ آپ ان قوموں کا مقابلہ کیسے کریں گے جب وہ خود کو نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے طاقتور بنا لیں گی اور آپ اسی میں اٹکے رہ جائیں گے کہ یہ تو خدا کی خدائی کو چیلنج ہے؟ بندوقیں، میزائل اور ایٹمی ہتھیار تک بھی تو آپ کو اختیار کرنے ہی پڑے آخر کار۔ اب اگلا مقابلہ خود کو بہتر سے بہتر بنانا ہے بجائے بڑے ہتھیاروں سے تباہی پھیلانے کے، کہ وسیع تباہی کے ہتھیار اب بہتوں کے پاس ہیں اور ان کا استعمال اپنی تباہی کو بھی یقینی بنانا ہے۔
ویسے بھی، کیا قوی مومن خدا کو زیادہ پسند نہیں؟
 

محمد سعد

محفلین
میرے خیال میں ہماری فکر یہاں اس مسئلے پر مرتکز ہونی چاہیے کہ ایسی ٹیکنالوجی کو عام انسان کی پہنچ میں کیسے لایا جائے تاکہ اس کے ثمرات صرف گنے چنے امیر خاندانوں تک محدود نہ رہیں۔ جیسے The Incredibles کے ایک منظر میں سنا تھا،
When everyone is super, no one will be.
یعنی جب ہر کسی کے پاس اعلیٰ طاقت ہو گی، تو کوئی بھی دوسرے کے مقابلے میں بہت زیادہ برتر نہیں ہو گا۔
 

arifkarim

معطل
یار آپ لوگوں کو ہر نئی چیز سے اتنا ڈر کیوں لگتا ہے؟ جب آپ اسپرین پانی میں گھول کر پیتے ہیں تو دو منٹ میں آپ کے سر کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ کیا اس سے آپ کا ایمان خدا سے اٹھ جاتا ہے کہ خدا تو سر کا درد تک ٹھیک نہیں کر سکتا، دیکھو اسپرین نے دو منٹ میں ختم کر دیا؟
دوسرا سوال یہ کہ آپ ان قوموں کا مقابلہ کیسے کریں گے جب وہ خود کو نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے طاقتور بنا لیں گی اور آپ اسی میں اٹکے رہ جائیں گے کہ یہ تو خدا کی خدائی کو چیلنج ہے؟ بندوقیں، میزائل اور ایٹمی ہتھیار تک بھی تو آپ کو اختیار کرنے ہی پڑے آخر کار۔ اب اگلا مقابلہ خود کو بہتر سے بہتر بنانا ہے بجائے بڑے ہتھیاروں سے تباہی پھیلانے کے، کہ وسیع تباہی کے ہتھیار اب بہتوں کے پاس ہیں اور ان کا استعمال اپنی تباہی کو بھی یقینی بنانا ہے۔
ویسے بھی، کیا قوی مومن خدا کو زیادہ پسند نہیں؟
کیا واقعی؟ بقول امام غزالی آگ کپڑے کو نہیں جلاتی خدا کی تجلی جلاتی ہے۔ یعنی اگر خدا نہ چاہے تو آگ کپڑے کا بال بیگا نہیں کر سکتی۔ یوں انہوں نے تمام تر سائنسی قوانین جو قدرت پر مبنی ہیں کو رد کر دیا۔ انکے نظریات پر چلنے والے ایسے مضحکہ خیز مضمون نہیں لکھیں گے تو کیا کریں گے
 

الف نظامی

لائبریرین
مسئلہ سائنس کا نہیں بلکہ ایتھکس آف سائنس کا ہے۔

کیا واقعی؟ بقول امام غزالی آگ کپڑے کو نہیں جلاتی خدا کی تجلی جلاتی ہے۔ یعنی اگر خدا نہ چاہے تو آگ کپڑے کا بال بیگا نہیں کر سکتی۔ یوں انہوں نے تمام تر سائنسی قوانین جو قدرت پر مبنی ہیں کو رد کر دیا۔
قدرت کو ڈیفائن کیجیے؟

متعلقہ اصطلاح:
علت العلل؛
 

الف نظامی

لائبریرین
پوری کائنات قدرت کا مظہر ہے
تھوڑی مذہبی سی بات کردی لیکن اچھا ہےکہ مخلوق کے خالق کا ذہن میں خیال رہے:)
غزالی کی بات درست ہے لیکن آپ کا فہم ابھی اس مقام تک نہیں پہنچا ، لیکن یاد رکھئیے کہ ماننے کے لیےجاننا ضروری نہیں لیکن جاننے کے لیے ماننا ضروری ہے۔
 

arifkarim

معطل
غزالی کی بات درست ہے لیکن آپ کا فہم ابھی اس مقام تک نہیں پہنچا ، لیکن یاد رکھئیے کہ ماننے کے لیےجاننا ضروری نہیں لیکن جاننے کے لیے ماننا ضروری ہے۔
امام غزالی کے مطابق جب آگ کپڑے کو جلاتی ہے تو وہ دراصل قدرت الہیہ کا مظہر ہے۔ مگر جب وہی آگ کسی معجزہ میں ٹھنڈی ہو جاتی ہے ،مطلب نہیں جلاتی، تب بھی وہ اسی قدرت کا مظہر ہے۔ یعنی دونوں صورتوں میں قدرت منشا الہیہ کی محتاج ہے یا اسکی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ اسلامی اصول بالکل غیر سائنسی ہے۔ اسکے کوئی شواہد آج تک کسی تجربہ سے ثابت نہیں ہوئے۔ کوانٹم فزکس میں ایسا ہوتا ہے کہ ذرات رینڈملی خلا میں ظاہر و غائب ہوتے رہتے ہیں۔ مگر انکی پیشگوئی کرنا قدرتی پیٹرن کے تحت ہوتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
تھوڑی مذہبی سی بات کردی لیکن اچھا ہےکہ مخلوق کے خالق کا ذہن میں خیال رہے:)
سائنس میں خالق اور مخلوق کا تعلق والدین اور اولاد تک محدود ہے۔ اگر اس سے زیادہ پرانا تعلق معلوم کرنا ہو تو شجرہ نصب سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ قدیم تعلق کیلئے ارتقائے حیوانات کو دیکھا جاتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
امام غزالی کے مطابق جب آگ کپڑے کو جلاتی ہے تو وہ دراصل قدرت الہیہ کا مظہر ہے۔ مگر جب وہی آگ کسی معجزہ میں ٹھنڈی ہو جاتی ہے ،مطلب نہیں جلاتی، تب بھی وہ اسی قدرت کا مظہر ہے۔ یعنی دونوں صورتوں میں قدرت منشا الہیہ کی محتاج ہے یا اسکی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ اسلامی اصول بالکل غیر سائنسی ہے۔ اسکے کوئی شواہد آج تک کسی تجربہ سے ثابت نہیں ہوئے۔ کوانٹم فزکس میں ایسا ہوتا ہے کہ ذرات رینڈملی خلا میں ظاہر و غائب ہوتے رہتے ہیں۔ مگر انکی پیشگوئی کرنا قدرتی پیٹرن کے تحت ہوتا ہے۔
سائنس اور انسانی مشاہدے کی حدود ہیں اس حدود سے باہر کےسوال کا جواب سائنس نہیں دے سکتی اور یہ فلسفہ و مابعد الطبیعات کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ مشاہدہ کرنے کے آلات کی لمی ٹیشن ہیں لہذا ہر تجربہ نہیں کیا جاسکتا ؛ آپ ایک پری ڈیفائن رینج میں ہی اچھل کود کر سکتے ہیں۔
متعلقہ
گوڈیل کا "ادھورے پن " کا تھیورم
 

الف نظامی

لائبریرین
سائنس میں خالق اور مخلوق کا تعلق والدین اور اولاد تک محدود ہے۔ اگر اس سے زیادہ پرانا تعلق معلوم کرنا ہو تو شجرہ نصب سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ قدیم تعلق کیلئے ارتقائے حیوانات کو دیکھا جاتا ہے۔
سائنس اس سوال کا ادھورا جواب دیتی ہے۔
مثال کے طور پر: الیکڑان کیوں وجود رکھتا ہے؟ سائنسی متن سے جواب دیجیے۔
 

arifkarim

معطل
سائنس اور انسانی مشاہدے کی حدود ہیں اس حدود سے باہر کےسوال کا جواب سائنس نہیں دے سکتی اور یہ فلسفہ و مابعد الطبیعات کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ مشاہدہ کرنے کے آلات کی لمی ٹیشن ہیں لہذا ہر تجربہ نہیں کیا جاسکتا ؛ آپ ایک پری ڈیفائن رینج میں ہی اچھل کود کر سکتے ہیں۔
متعلقہ
گوڈیل کا "ادھورے پن " کا تھیورم
جی بالکل۔ سائنس کی ڈومین قدرتی دنیا ہے۔ قدرت سے باہر کیا کچھ ہے وہ اسکا علاقہ نہیں۔ کیونکہ اسکو نہ تو ثابت کیا جا سکتا ہے نہ جھٹلایا۔ اسی لئے مابعدالطبیعاتی فیلڈز کو سائنس کیساتھ ملانا نہیں چاہئے۔ مادی دنیا کی اس دنیا کیساتھ کوئی انٹریکشن نہیں ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جی بالکل۔ سائنس کی ڈومین قدرتی دنیا ہے۔ قدرت سے باہر کیا کچھ ہے وہ اسکا علاقہ نہیں۔ کیونکہ اسکو نہ تو ثابت کیا جا سکتا ہے نہ جھٹلایا۔ اسی لئے مابعدالطبیعاتی فیلڈز کو سائنس کیساتھ ملانا نہیں چاہئے۔ مادی دنیا کی اس دنیا کیساتھ کوئی انٹریکشن نہیں ہے۔
سائنس مابعدالطبیعات میں قطعیت سے گفتگو نہیں کر سکتی۔ خط کشیدہ جملہ کسی سائنسدان کا نہیں ہو سکتا۔
 

arifkarim

معطل
سوال اپنی جگہ قائم ہے۔صرف یہ غور کر لیجیے کہ ایتھکس کس مضمون کے تحت آتا ہے؟
ایتھکس کا تعلق معاشرتی اخلاقیات و اقدار سے ہے، مذہب سے نہیں۔ مغرب میں ایک بڑا طبقہ لادین و ملحد ہے مگر انسانیت پسندی ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top